
پاکستان تحریک انصاف کے 13ایسے ارکان نے اپنے جوابات جمع کروادیئے ہیں، جنہیں مبینہ طور پر منحرف ہونے پر شوکاز نوٹسزجاری کیے گئے تھے ۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے مرکزی جنرل سیکرٹری اسد عمر نے ان ارکان کو شوکاز نوٹسز جاری کیے تھےجن کے خلاف یہ تاثر سامنے آیا تھا کہ انہوں نے پارٹی پالیسی کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی حمایت کااعلان کیا ہے۔
پارٹی شوکاز نوٹسز کے جواب میں اب تک 13 ارکان نے اپنے اپنے جوابات جمع کروادیئے ہیں ، پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی نور عالم خان نے شوکاز نوٹس کے جواب میں کہا کہ میں نے ایسی کوئی گفتگو نہیں کی جس کی مجھے وضاحت کرنی پڑے، مجھ پر لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد اور غیر حقیقی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نہ ہی میں نے پارٹی کو چھوڑا ہے اور نہ ہی میں پارلیمانی پارٹی سے علیحدہ ہوا ہوں، آئین کے آرٹیکل 63اے کا مجھ پر اطلاق نہیں ہوتا، شوکاز نوٹسز میں جو الزامات لگائے گئے وہ غلط ہیں، میں ان تمام الزامات کو مسترد کرتا ہوں،اور اسی لیے میں ذاتی طور پر پیش ہوکر وضاحت کی ضرورت بھی محسوس نہیں کرتا۔
ان کے علاوہ پی ٹی آئی کے ایک اور ایم این اے احمد حسین دیہڑ نے بھی شوکاز نوٹس میں لگائے گئے الزامات مسترد کرتے ہوئے اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ ان الزامات کے کوئی شواہد نہیں ہیں، میں نے پارٹی نہیں چھوڑی میں آج بھی پی ٹی آئی کا رکن ہوں۔
شوکاز نوٹس کا جواب جمع کروانے والے دیگر ارکان میں رمیش کمار، عامر طلال گوپانگ نواز شیرریاض محمود مزاری، راجا ریاض، عبدالغفار وٹو،وجیہہ قمر،رانا قاسم نون، باسط بخاری، نزہت پٹھان شامل ہیں۔