سلام ۔ "اِيّاٰكٰ نَعٰبُدُ و اِيّاٰكٰ نَسّتَعِين"
میں جو کچھ کہوں گا عمران خان کہوں گا۔۔ عمران خان کے سوا کچھ نہیں کہوں گا۔۔
میرے پاکستانیو ۔ سنو غور سے سنو ۔ ہم آج جس موڑ پر کھڑے ہیں،یہاں تک پہنچنے میں ہمیں 18سال لگے ہیں ۔ اگر پیچھے مُڑ کر دیکھیں تو وہی غلامی،بیغیرتی بھیڑ بکریوں والی زلت بھری زندگی ہے۔
اب فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے کہ یہاں سے وآپس مڑ جاییں یا آگے بڑھیں ان ظالموں سے اپنی آزادی ، اپنا حق اور اپنے بچوں کا روشن مستقبل چھین لیں ۔
کیونکہ 66 سالوں میں پہلی دفعہ ان خونی درندوں کو اپنے پنجوں تلے سے زمیں سِرکتی محسوس ہو رہی ہے۔
میرے پاکستانیو ۔ ہم نے ان خوف کے بتوں کو پاش پاش کردیا ہے ۔ خدا کے واسطے ان کو دوبارہ سر مت اٹھانے دو ۔ یہ اپنی آخری سانسیں لے رہے ہیں ۔
میرے پاکستانیو ۔ بس ہمت مت ہارنا ۔ کیونکہ محنت اور کوشش انسان کے ہاتھ میں ہے اور کامیابی وہ (اللہ) دیتا ہے۔
میرے پاکستانیو ۔ زرا سوچو اگر آج ہم کامیاب ہو جاتے ہیں تو کیا ہو گا؟ میں بتاتا ہوں کیا ہو گا
۔ پاکستان نورے جیسوں کی زہنیت سےآزاد ہو جاے گا
۔ ملک میں صاف شفاف الیکشن ہوں گے جہاں ہارنے والا جیتنے والے کو مبارک دےگا
۔ کوی کسی پر دھاندلی کا الزام نہیں لگاے گا
۔ ایماندار محب وطن لیڈرشپ اوپر آۓ گی جو صرف پاکستان اور پاکستانیو کی فلاح وبہبود کے لیے کام کرے گی
۔ ملک میں کسی پر ظلم نہی ہوگا۔ غریب اور امیر کے لیے قانون برابر ہو گا
۔ غریب کی بیٹی کی عزت اور امیر کی بیٹی کی عزت ایک جیسی ہو گی
۔ جہاں نااہل اور کرپٹ وزیراعظم دوبارہ دھاندلی کے زریعے عوام پر مسلط نہی ہوگا ۔ عوام کو اسکے حقوق ملیں گے ۔ پھر سیلاب کے بچاو کے لیے ڈیم بناے جاے گے
۔ ملک کا نوجوان ڈگریاں جلا کر بندوق نہی اٹھاے گا، نہ ہی نوکری کے لیے بی بیرونِ ملک بھاگے گا
۔ ملک کی لوٹی ہوی دولت وآپس لای جاے گی اور ملک کو قرضوں کی لعنت سے پاک کیا جاے گا
۔ جہاں ایک عام پاکستانی بھی صدر اور وزیراعظم بن سکے گا
۔ ملک میں انصاف ہر پاکستانی کو اسکی دہلیز پر ملے گا، پھر عوام کے نمائندے حاکم نہی بلکہ نوکر ہوں گے
میرے پاکستانیو ۔ میں ایک نی صبح ، ایک نیا سورج طلوع ہوتے اور نیا پاکستان بنتے دیکھ رہا ہوں إنشاٴالله
میاں ورگو شائد کہ اتر جاے تیرے دل میں میری بات
میں جو کچھ کہوں گا عمران خان کہوں گا۔۔ عمران خان کے سوا کچھ نہیں کہوں گا۔۔
میرے پاکستانیو ۔ سنو غور سے سنو ۔ ہم آج جس موڑ پر کھڑے ہیں،یہاں تک پہنچنے میں ہمیں 18سال لگے ہیں ۔ اگر پیچھے مُڑ کر دیکھیں تو وہی غلامی،بیغیرتی بھیڑ بکریوں والی زلت بھری زندگی ہے۔
اب فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے کہ یہاں سے وآپس مڑ جاییں یا آگے بڑھیں ان ظالموں سے اپنی آزادی ، اپنا حق اور اپنے بچوں کا روشن مستقبل چھین لیں ۔
کیونکہ 66 سالوں میں پہلی دفعہ ان خونی درندوں کو اپنے پنجوں تلے سے زمیں سِرکتی محسوس ہو رہی ہے۔
میرے پاکستانیو ۔ ہم نے ان خوف کے بتوں کو پاش پاش کردیا ہے ۔ خدا کے واسطے ان کو دوبارہ سر مت اٹھانے دو ۔ یہ اپنی آخری سانسیں لے رہے ہیں ۔
میرے پاکستانیو ۔ بس ہمت مت ہارنا ۔ کیونکہ محنت اور کوشش انسان کے ہاتھ میں ہے اور کامیابی وہ (اللہ) دیتا ہے۔
میرے پاکستانیو ۔ زرا سوچو اگر آج ہم کامیاب ہو جاتے ہیں تو کیا ہو گا؟ میں بتاتا ہوں کیا ہو گا
۔ پاکستان نورے جیسوں کی زہنیت سےآزاد ہو جاے گا
۔ ملک میں صاف شفاف الیکشن ہوں گے جہاں ہارنے والا جیتنے والے کو مبارک دےگا
۔ کوی کسی پر دھاندلی کا الزام نہیں لگاے گا
۔ ایماندار محب وطن لیڈرشپ اوپر آۓ گی جو صرف پاکستان اور پاکستانیو کی فلاح وبہبود کے لیے کام کرے گی
۔ ملک میں کسی پر ظلم نہی ہوگا۔ غریب اور امیر کے لیے قانون برابر ہو گا
۔ غریب کی بیٹی کی عزت اور امیر کی بیٹی کی عزت ایک جیسی ہو گی
۔ جہاں نااہل اور کرپٹ وزیراعظم دوبارہ دھاندلی کے زریعے عوام پر مسلط نہی ہوگا ۔ عوام کو اسکے حقوق ملیں گے ۔ پھر سیلاب کے بچاو کے لیے ڈیم بناے جاے گے
۔ ملک کا نوجوان ڈگریاں جلا کر بندوق نہی اٹھاے گا، نہ ہی نوکری کے لیے بی بیرونِ ملک بھاگے گا
۔ ملک کی لوٹی ہوی دولت وآپس لای جاے گی اور ملک کو قرضوں کی لعنت سے پاک کیا جاے گا
۔ جہاں ایک عام پاکستانی بھی صدر اور وزیراعظم بن سکے گا
۔ ملک میں انصاف ہر پاکستانی کو اسکی دہلیز پر ملے گا، پھر عوام کے نمائندے حاکم نہی بلکہ نوکر ہوں گے
میرے پاکستانیو ۔ میں ایک نی صبح ، ایک نیا سورج طلوع ہوتے اور نیا پاکستان بنتے دیکھ رہا ہوں إنشاٴالله
میاں ورگو شائد کہ اتر جاے تیرے دل میں میری بات