lllcolumbuslll
Banned
کیا چوول ماری ھے اس چوول نے۔ پنجاب میں آباد ھونے والوں کو تو آپ پہجان ھی نہی سکتے کہ وہ اردو بولنے والے ھیں۔ کسی کو بھیا نہی کہا جاتا۔ لوگوں کی آپس میں رشتہ داریاں تک ھیں۔ لگتا ھے اس چوول نے آج تک پنجاب نہی دیکھا۔ تعصب اگر سب سے زیادہ کسی قوم نے برداشت کیا ھے تو پنجابی ھیں۔ اگر وہ سندھ میں آباد ھیں تو وہ سندھی مہاجر دونوں کے تعصب کا نشانا بنے۔ اگر وہ بلوچستان میں ھیں تو وھاں سے بھی لاشیں پنجاب پہنجیں۔ آج تک پنجاب میں غیر پنجابی زبان والے کو مارنا تو درکنار زبان سے بھی کچھہ نہی کہا گیا۔ اگر دیکھا جائے تو قومیت نام کی سوچ سے پنجاب آزاد ھے۔ زندہ دل اور کھلے دل کے لوگ ھیں۔ اور جب ھم پاکستانی اور مسلمان بھی ھوں تو لعنت ھے ایسے شہری بر جو زبان اور قومیت کے نام کی سیاست کرے۔ اس پر خدا کی بھی لعنت ھو گی جو اپنے مسلمان بھائیوں پر زمین تنگ کرے۔ میں سندھ میں پلا بھڑا۔ بچپن میں اسکول میں اردو بولنے والے کلاس فیلو ز سے اس طرح کی باتیں سنیں۔ اوپر سے گری چابی سارے مر گئے پنجابی۔ سندھی مہاجر بھائی بھائی تیسری قوم کہاں سے آئی۔ لیکن نہ تو سارے بلوچ، سندھی اور اردو بولنے والے ایسی سوچ رکھتے ھیں کہ سب کو ان جاھلوں میں شامل کر لیا جائے۔
کراچی کو پاکستان کا حب کہا جاتا ھے۔ پاکستان کا سارا کاروبار کراچی سے ھے۔ وھاں ھر محکمے میں اردو بولنے والا پاکستانی ھو ، اچھے سکول ، ھاسپیٹل ، اور دوسری سہولیات لے کر بھی خقوق کا رونا رونا دراصل اپنی اس ناکامی کا حسد ھے جو وہ دیکھہ نہی سکتے۔ شرم کا مقام ھے دنیا کہاں پہنچ گئی ھے اور یہ خود کو مسلمان کہنے والے رنگ نسل زبان فرقہ پرستی کے دور جہالیت سے بھی گئے گزرے انسان ھیں۔ ان کو تو انسان کہنا بھی انسان کی توھین ھے۔
جہالت یہاں پہنچ چکی ھے کہ آج یہ اپنے گیدڑ لیڈروں کے پیچھے چلتے ھیں۔ سرداروں نوابوں چوھدریوں کو اپنا خدا بنا رکھا ھے۔ مسلمان کہلانے والے یہ ایمان سے خالی شیطان کے پیروکار بن بیٹھے ھیں۔ ان کو خدا پوچھے۔
کراچی کو پاکستان کا حب کہا جاتا ھے۔ پاکستان کا سارا کاروبار کراچی سے ھے۔ وھاں ھر محکمے میں اردو بولنے والا پاکستانی ھو ، اچھے سکول ، ھاسپیٹل ، اور دوسری سہولیات لے کر بھی خقوق کا رونا رونا دراصل اپنی اس ناکامی کا حسد ھے جو وہ دیکھہ نہی سکتے۔ شرم کا مقام ھے دنیا کہاں پہنچ گئی ھے اور یہ خود کو مسلمان کہنے والے رنگ نسل زبان فرقہ پرستی کے دور جہالیت سے بھی گئے گزرے انسان ھیں۔ ان کو تو انسان کہنا بھی انسان کی توھین ھے۔
جہالت یہاں پہنچ چکی ھے کہ آج یہ اپنے گیدڑ لیڈروں کے پیچھے چلتے ھیں۔ سرداروں نوابوں چوھدریوں کو اپنا خدا بنا رکھا ھے۔ مسلمان کہلانے والے یہ ایمان سے خالی شیطان کے پیروکار بن بیٹھے ھیں۔ ان کو خدا پوچھے۔