
ذرائع کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں جسٹس اعجاز خان اور صاحبزادہ اسد اللہ نے خیبرپختونخوا کے سابق صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم خان جھگڑاکی درخواست پر آج کیس کی سماعت کی۔
عدالت میں درخواست گزار تیمور سلیم جھگڑا کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ریٹرنگ آفیسر کو میرے موکل نے ٹریفک سگنل کے انتخابی نشان کیلئے درخواست دی تھی لیکن انہیں رائونڈ ٹیبل کا نشان جاری کر دیا گیا ہے۔ پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کی درخواست کو منظور کر لیا۔
پشاور ہائیکورٹ نے تیمور سلیم خان جھگڑا کو ٹریفک سگنل کا انتخابی نشان جاری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے مکالمے کرتے ہوئے کہا الیکشن کمیشن رائونڈ ٹیبل کا انتخابی نشان آپ کا سٹیٹس دیکھ کر ہی دیا ہے کیونکہ یہ سابق رکن اسمبلی ہیں۔
رائونڈ ٹیبل تو پھر بھی عزت والا نشان ہے اور آپ اس حوالے سے خوش قسمت ہیں کہ بینگن اور بوتل جیسا انتخابی نشان نہیں ملا۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے الیکشن کمیشن سے استفسار کیا کہ تیمور سلیم جھگڑا کو ٹریفک سگنل کا انتخابی نشان کیوں الاٹ نہیں کیا گیا؟ جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ جو امیدوار کلیئر تھے ان کے انتخابی نشان الیکشن کمیشن کی طرف سے چھپائی کے لیے بھجوا دیئے گئے ہیں۔ تیمور سلیم جھگڑا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ابھی تک چھپائی کا عمل ابھی شروع نہیں ہوا اور اپیلیں بھی ہائیکورٹ میں ہیں ۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ اگر کسی امیدوار کو اس کی مرضی کا انتخابی نشان جاری کرنے کی اجازت قانون دیتا ہے تو تیمور سلیم کو ان کی مرضی کا انتخابی نشان کیوں جاری نہیں کیا گیا؟ عدالتی استفسار پر وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا قومی اسمبلی کے حلقہ میں بھی پی ٹی آئی امیدوار کو انتخابی نشان ٹریفک سگنل دیا گیا ہے اور یہ بھی وہی نشان مانگ گرہے ہیں۔
وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ سپریم کورٹ انتخابی نشان کے حوالے سے فیصلہ دے چکی ہے۔ عدالت نے کہا کیا سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ایک جیسا انتخابی نشان جاری نہ کیا جائے؟
الیکشن کمیشن تیمور سلیم جھگڑا کو ٹریفک سگنل کا انتخابی نشان دے۔ واضح رہے کہ درخواست گزار تیمور سلیم جھگڑا PK-79 سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ہیں۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف سے اس کا انتخابی نشان چھننے کے بعد آئندہ عام انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کی طرف سے تحریک انصاف کے رہنمائوں میں سے کسی کو ڈھول ملا تو کسی کو چارپائی، کسی کو بینگن، وائلن، درانتی، بینچ، ہوائی جہاز، گھڑیال، بھیڑ، درواز اور کسی کو انسانی آنکھ کا نشان جاری کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ ملکی انتخابی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہے کہ کوئی سیاسی جماعت کو اپنے معروف انتخابی نشان کے بغیر عام انتخابات میں اترے گی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/15taimujhgra.png