آن لائن فراڈ میں ملوث خاتون کو عدالت کا فریقین کیساتھ معاملات طے کرنیکاحکم

haqhahass.jpg


آن لائن کاروبار کے نام پر 20 کروڑ سے زائد کے فراڈ پر کیس کی سماعت، عدالت کا دونوں فریقین کا موقف سننے کے بعد معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کر کے جواب یکم مارچ 2023ء تک جمع کروانے کا حکم: ذرائع

ذرائع کے مطابق کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی کی عدالت میں آج آن لائن خریداری میں کروڑوں روپے کا فراڈ کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ کروڑوں روپے کے آن لائن خریداری کیس میں مبینہ فراڈ کرنے والی خاتون ردا تبسم کے متاثرین کو حراساں کرنے کے کیس کی سماعت کے موقع پر انصاف کے حصول کے لیے عدالت میں 40 سے زائد خواتین ومرد حضرات موجود تھے۔

کیس کی سماعت کے دوران متاثرہ افراد کے وکیل جاوید احمد چھتاری ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ آن لائن کاروبار کے نام پر میرے موکلین کے ساتھ فراڈ کیا گیا ہے، ان کے پیسے واپس دلوائے جائیں جبکہ مدعی مقدمہ کے وکیل نے عدالت کو موقف دیتے ہوئے بتایا کہ میری موکلہ ردا تبسم تمام متاثرین کے پیسے واپس دینے کیلئے تیار ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ معاملات بیٹھ کر طے کر لیے جائیں اور تھوڑا وقت مل جائے تو تمام رقم متاثرین کو واپس کر دیں گے۔

عدالت نے دونوں فریقین کا موقف سننے کے بعد معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کر کے جواب یکم مارچ 2023ء تک جمع کروانے کا حکم دے دیا۔ کیس کی سماعت سے پہلے متاثری نے سٹی کورٹ کے باہر مظاہرہ اور احتجاج کیا جس میں بڑی تعداد میں خواتین بھی شامل تھیں۔

متاثرہ خواتین نے میڈیا کو بتایا کہ ردا تبسم نے برانڈڈ کپڑوں کی آن لائن خریدوفروخت کے نام پر ہم سے فراڈ کیا ہے۔ واضح رہے کہ آن لائن کاروبار کے نام پر 20 کروڑ روپے سے زائد کا فراڈ کیا گیا ہے۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
haqhahass.jpg


آن لائن کاروبار کے نام پر 20 کروڑ سے زائد کے فراڈ پر کیس کی سماعت، عدالت کا دونوں فریقین کا موقف سننے کے بعد معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کر کے جواب یکم مارچ 2023ء تک جمع کروانے کا حکم: ذرائع

ذرائع کے مطابق کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی کی عدالت میں آج آن لائن خریداری میں کروڑوں روپے کا فراڈ کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ کروڑوں روپے کے آن لائن خریداری کیس میں مبینہ فراڈ کرنے والی خاتون ردا تبسم کے متاثرین کو حراساں کرنے کے کیس کی سماعت کے موقع پر انصاف کے حصول کے لیے عدالت میں 40 سے زائد خواتین ومرد حضرات موجود تھے۔

کیس کی سماعت کے دوران متاثرہ افراد کے وکیل جاوید احمد چھتاری ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ آن لائن کاروبار کے نام پر میرے موکلین کے ساتھ فراڈ کیا گیا ہے، ان کے پیسے واپس دلوائے جائیں جبکہ مدعی مقدمہ کے وکیل نے عدالت کو موقف دیتے ہوئے بتایا کہ میری موکلہ ردا تبسم تمام متاثرین کے پیسے واپس دینے کیلئے تیار ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ معاملات بیٹھ کر طے کر لیے جائیں اور تھوڑا وقت مل جائے تو تمام رقم متاثرین کو واپس کر دیں گے۔

عدالت نے دونوں فریقین کا موقف سننے کے بعد معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کر کے جواب یکم مارچ 2023ء تک جمع کروانے کا حکم دے دیا۔ کیس کی سماعت سے پہلے متاثری نے سٹی کورٹ کے باہر مظاہرہ اور احتجاج کیا جس میں بڑی تعداد میں خواتین بھی شامل تھیں۔

متاثرہ خواتین نے میڈیا کو بتایا کہ ردا تبسم نے برانڈڈ کپڑوں کی آن لائن خریدوفروخت کے نام پر ہم سے فراڈ کیا ہے۔ واضح رہے کہ آن لائن کاروبار کے نام پر 20 کروڑ روپے سے زائد کا فراڈ کیا گیا ہے۔
یہ عدالت ہے یا جرگہ؟
 

patwari_sab

Chief Minister (5k+ posts)
ab 50crore se kam ki fraud pe koyi case nahi bnta. ye bi adalat ki mehrbani ti ke is tra ka solution nikal liya. ab jo bi mil ta hai le lo
 

Back
Top