
آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں جیت کے بعد آسٹریلوی کھلاڑیوں کی ڈریسنگ روم کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی جس میں کھلاڑی جیت کا جشن مناتے ہوئے جوتے میں شراب ڈال کر نوش فرما رہے تھے، پاکستانی لیجنڈ شعیب اختر نے اس حرکت پر ناگواری کااظہار کیا۔
جوتے میں شراب ڈال کر پینے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین نے اس حرکت پر حیرانگی کا اظہار کیا اور کچھ نے اس پر تنقید کی کہ ایسی حرکت کیوں کر کی گئی۔

دراصل یہ حرکت آسٹریلیا کے ایک ایسی روایات ہے جس پر کامیابی کے جشن کےدوران عمل کیا جاتا ہے اور یہ کافی عرصے سے چلنے والی روایات ہے،آسٹریلیا میں اس روایت کو"ڈوئنگ آ شو" کہا جاتا ہے، یہ آسٹریلیا میں تو مقبول تھی مگر اسے دنیا بھر میں شہرت مشہور کار ریسرڈینیئل ریکارڈو نے اپنی جیت کے بعد جوتے میں شراب ڈال کر پی کر دی۔
اس روایت کو آسٹریلیا میں خوش قسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے اکثر کھیلوں کے مقابلوں اور اہم جشن کی تقاریب میں لوگ جوتوں میں شراب ڈال کر پیتے دکھائی دیتے ہیں، ماضی کے حوالے سے یہ بھی یہ روایات ملتی ہیں کہ جنگ عظیم اول میں جرمنی نے اپنے فوجیوں کو چمڑے کے جوتوں میں شراب ڈال کر پینے کا حکم دیا تھاتاکہ قدرت ان پر مہربان ہوتی۔
واضح رہے کہ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں جیت کا جشن مناتے آسٹریلیا کے وکٹ کیپر بیٹسمین میتھیو ویڈ نے پاؤں میں پہنا اپنا جوتا اتار ا اور اس میں بیئرانڈیل کر جوتے کو منہ سے لگا کر غٹا غٹ پی گئے۔
https://twitter.com/x/status/1460050405778284546
ان کے ہمراہ موجود دیگر کھلاڑیوں نے ان کی اس حرکت کو خوب پسند کیا اور آل راؤنڈر مارکس اسٹوئنس نے بھی ان کے ہاتھ سے جوتا اور بیئر کی بوتل پکڑ کر ان کی حرکت کو دہرایااور ا پنے حساب سے جشن کو دوبالا کیا۔
پاکستانی لیجنڈری فاسٹ باؤلر شعیب اخترنے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر اس حرکت کی تصویر شیئر کی اور کہا کہ جشن منانے کا یہ تھوڑا ناگوار طریقہ نہیں ہے؟
https://twitter.com/x/status/1460239211454423043
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/8auusa.jpg