
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کا حالیہ دورہ چین رنگ لے آیا اور جواب میں چینی حکومت پاکستان کو 2.3 بلین ڈالر قرض دینے پر راضی ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ماضی کی طرح اس بار بھی چین پاکستان کی مدد کیلئے آگیا، چین نے پاکستان کو 2.3 بلین ڈالر رول اوور کے تحت دینے پر رضا مندی ظاہر کردی گا مگر ابھی تک یہ رقم آئی ایم ایف کے معاہدے سے مشروط ہے۔
آرمی چیف کے دورے کے بعد چین نے نمایاں طور پر 9.2 بلین ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر کو مضبوط کرنے کے تناظر میں 2.5 سے 2.8 بلین ڈالر کے درمیان اضافی امداد فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ حالانکہ اس سے قبل چین پاکستانی حکومت کے کہنے پررقم دینے سے کترا رہا تھا۔
ممکنہ طور پر یہ امداد دو مرحلوں میں دی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں 2.3 بلین ڈالر کے رول اوور کیے جائیں گے اور دوسرے مرحلے میں نومبر یا دسمبر کے آخر تک مزید 2.5 سے 2.8 بلین ڈالر دیئے جائیں گے۔
یاد رہے کہ پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان کے اعلیٰ سطح کے ٹرائی سروس ملٹری وفد نے چین کا دورہ 9 سے 12 جون کے درمیان کیا۔ دورہ چین کے دوران ایپکس کمیٹی کے اجلاس کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے قیادت کی جبکہ اس میں چین کی جانب سے وائس چیئرمین سینٹرل ملٹری کمیشن جنرل ژانگ نے شرکت کی تھی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/1chinahelpspakistan.jpg