??? ?? ????? ??? ??? ?
مولوی تو نہیں کرتا، تو آپ ہی وہ کام کر لو۔ کسی نے آپ کو روکا ہے؟ یا اگر روکا ہے تو کیا آپ اس کی بات مان رہے ہو؟لیکن مولوی تو اپنے اکابرین کی کتابیں پڑھتا ہے اور پھیلاتا ہے
اگر اپ دیکھیں کہ امریکہ سب سے ترقی یافتہ کیوں ہے ، اس کے پاس کیا ہے
تو اس کے پاس یہ تعلیم سب سے زیادہ ہے اور تحقیق سب سے زیادہ ہے
مسلمان بھی اسی تعلیم کی وجہ سے مکرم تھے کسی زمانے میں
اور آج اس کی کمی کی وجہ سے ذلیل ہو رہے ہیں
(clap)(clap)
Very Good.........Must watch and think.......
اگر آپ قران کریم پڑھیں تو سب سے زیادہ زور نماز پر دیا گیا ہے - سات سو آیات
لیکن سے بھی زیادہ زور تحقیق پر دیا گیا ہے ،ایک ہزار آیات
لیکن مولوی تو اپنے اکابرین کی کتابیں پڑھتا ہے اور پھیلاتا ہے
اگر اپ دیکھیں کہ امریکہ سب سے ترقی یافتہ کیوں ہے ، اس کے پاس کیا ہے
تو اس کے پاس یہ تعلیم سب سے زیادہ ہے اور تحقیق سب سے زیادہ ہے
مسلمان بھی اسی تعلیم کی وجہ سے مکرم تھے کسی زمانے میں
اور آج اس کی کمی کی وجہ سے ذلیل ہو رہے ہیں
(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)مولوی تو نہیں کرتا، تو آپ ہی وہ کام کر لو۔ کسی نے آپ کو روکا ہے؟ یا اگر روکا ہے تو کیا آپ اس کی بات مان رہے ہو؟
امریکا کے پاس ذہنی غلاموں ، اور احساس کمتری کا شکار لوگوں کی شدید کمی ہے۔
جس دن ہمارے یہاں بھی ایسے لوگوں کی کال پڑ گئی، ہم بھی ترقی کر جائیں گے۔
وہی عامیانہ سوچ، اور وہی ہر الزام بے چارہ مولوی کے سر تھوپنے کی روایتی روش۔
مجھے نہیں معلوم کہ کس عالم نے کس بنیاد پر کسی سائنسی ایجاد کی مخالفت کی، مگر دین یا دینداروں کو اپنی پسماندگی کا ذمہ دار تب ٹھہرایا جا سکتا ہے کہ جب اس کی بات کو مان کر اس پر عمل بھی کیا ہوتا۔
کسی بھی فرقے کا مولوی ہو،سب سے زیادہ زور اس کا نماز پر ہوتا ہے، جو کہ دین کی بنیاد بھی ہے، مگر آج کے مسلمانوں میں نمازیوں کا تناسب کتنا ہے،یہ ہر کوئی جانتا ہے اور اسی سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ مولوی کی بات پر کتنا عمل ہوتا ہے۔
یہ ایسے ہی ہے جیسے ایک طالب علم اپنے استاد کی کسی بھی بات پر کان نہ دھرے، اور فیل ہونے کے بعد سارا الزام استاد پر دھر دے۔
ہمارا نظام تعلیم صرف کلرک بنانے کے ئے تیار کیا گیا تھا، اور اب وہ بھی ڈھنگ سے نہیں بن رہے۔ حال یہ ہے کہ جو تھوڑا سا قابل ہوتا ہے اور کچھ کر سکتا ہے، وہ امریکا یا یورپ پدھار جاتا ہے، اورساری زندگی وہاں کی ترقی و خوشحالی میں اپنی زندگی صرف کرنے کے بعد اسے یاد آتا ہے کہ پیچھے جو ملک چھوڑ کر آیا ہوں، اس کی پسماندگی کی ساری ذمہ داری تو مولوی پر عائد ہوتی ہے۔
مسلمانوں کی دنیا و آخرت کی کامیابی دین(قرآن و سنت) پر عمل کرنے میں ہے۔پہلے بھی اسی اصول کے تحت آگے تھے، اور اگر اب بھی دوسری اقوام کا مقابلہ کرنا ہے، تو مسلمانوں کو دین سے تعلق مضبوط کرنا ہو گا۔
مولوی تو نہیں کرتا، تو آپ ہی وہ کام کر لو۔ کسی نے آپ کو روکا ہے؟ یا اگر روکا ہے تو کیا آپ اس کی بات مان رہے ہو؟
امریکا کے پاس ذہنی غلاموں ، اور احساس کمتری کا شکار لوگوں کی شدید کمی ہے۔
جس دن ہمارے یہاں بھی ایسے لوگوں کی کال پڑ گئی، ہم بھی ترقی کر جائیں گے۔
(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)(clap)
وہی عامیانہ سوچ، اور وہی ہر الزام بے چارہ مولوی کے سر تھوپنے کی روایتی روش۔
مجھے نہیں معلوم کہ کس عالم نے کس بنیاد پر کسی سائنسی ایجاد کی مخالفت کی، مگر دین یا دینداروں کو اپنی پسماندگی کا ذمہ دار تب ٹھہرایا جا سکتا ہے کہ جب اس کی بات کو مان کر اس پر عمل بھی کیا ہوتا۔
کسی بھی فرقے کا مولوی ہو،سب سے زیادہ زور اس کا نماز پر ہوتا ہے، جو کہ دین کی بنیاد بھی ہے، مگر آج کے مسلمانوں میں نمازیوں کا تناسب کتنا ہے،یہ ہر کوئی جانتا ہے اور اسی سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ مولوی کی بات پر کتنا عمل ہوتا ہے۔
یہ ایسے ہی ہے جیسے ایک طالب علم اپنے استاد کی کسی بھی بات پر کان نہ دھرے، اور فیل ہونے کے بعد سارا الزام استاد پر دھر دے۔
ہمارا نظام تعلیم صرف کلرک بنانے کے ئے تیار کیا گیا تھا، اور اب وہ بھی ڈھنگ سے نہیں بن رہے۔ حال یہ ہے کہ جو تھوڑا سا قابل ہوتا ہے اور کچھ کر سکتا ہے، وہ امریکا یا یورپ پدھار جاتا ہے، اورساری زندگی وہاں کی ترقی و خوشحالی میں اپنی زندگی صرف کرنے کے بعد اسے یاد آتا ہے کہ پیچھے جو ملک چھوڑ کر آیا ہوں، اس کی پسماندگی کی ساری ذمہ داری تو مولوی پر عائد ہوتی ہے۔
مسلمانوں کی دنیا و آخرت کی کامیابی دین(قرآن و سنت) پر عمل کرنے میں ہے۔پہلے بھی اسی اصول کے تحت آگے تھے، اور اگر اب بھی دوسری اقوام کا مقابلہ کرنا ہے، تو مسلمانوں کو دین سے تعلق مضبوط کرنا ہو گا۔
:lol: تم خود چل گئے کسی پٹاخے سے کم نہیں ہوبچے ایسی بحث میں نہی پڑتے
چلو باہر جا کر پٹاخے چلاؤ
اور اپنے ساتھ اس صفورا گوٹھ کے دہشت گرد کو بھی ساتھ لے جانا
جو سمجھتے ہیں کہ باقی دنیا کا خاتمہ کر کے خلافت آ جاۓ گی
جہالت کی انتہا