آئی پی پی کی افتتاحی تقریب میں شریک متعدد رہنماؤں کا شمولیت سے انکار

ippahsaiaha.jpg


پاکستان تحریک انصاف کے سابق اراکین پر مشتمل نئی سیاسی جماعت کی افتتاحی تقریب میں موجود پی ٹی آئی کے متعدد سابق رہنماؤں ے آئی پی پی میں شمولیت سے انکار کردیا۔

تفصیلات کے مطابق یہ انکشاف نجی ٹی وی چینل کے پروگرام " نیا پاکستان " میں میزبان شہزا اقبال نے کیا اور کہا کہ 9 مئی کے بعد گرفتار ہونے والے اور کچھ سابق اراکین کی جانب سے استحکام پاکستان پارٹی قائم کی گئی، اس پارٹی کے قیام سے قبل جہانگیر ترین کی جانب سے دیئے گئے عشایئے اور پارٹی کی افتتاحی تقریب میں موجود رہنماؤں نے پارٹی میں شمولیت سے انکار کردیا ہے۔

شہزاد اقبال نے کہا کہ ہم نے آئی پی پی کے بہت سے رہنماؤں کو پروگرام میں آنے کی دعوت دی تو انہوں نے انکار کردیا اور کہا کہ ہم نے آئی پی پی جوائن نہیں کی صرف عشایئے میں شرکت کی تھی، جب ان سے پارٹی کی افتتاحی تقریب میں شرکت سے متعلق سوال پوچھا گیا تو ان رہنماؤں نے اسےاپنی مجبوری قرار دیا اور کہا کہ اس کے علاوہ کوئی اور آپشن نہیں تھا۔

صحافی و اینکر پرسن شہزاد اقبال نے کہا کہ ان تمام لوگوں نے اپنی مختلف مجبوریوں کا ذکر کیا مگر ایک مسئلہ ان سب کا مشترک تھا کہ یہ سب نو فلائی لسٹ میں موجودگی سے پریشان تھے اور انہیں لگتا تھا کہ آئی پی پی جوائن کرکے یہ مشکل ختم ہوسکتی ہے۔

شہزاد اقبال نے کہا کہ ایک رہنما نے نام ظاہر نا کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہمیں تو یہاں تک کہا گیا ہے کہ اگر آئی پی پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں تو سیٹ ایڈجسٹمنٹ بھی کروائی جاسکتی ہے،ایک طرف پارٹی صدر عبدالعلیم خان مزید پی ٹی آئی رہنماؤں کے آئی پی پی میں شمولیت کے دعویدار ہیں وہیں پارٹی کے ساتھ کھڑے ارکان اپنی پوزیشن کلیئر کرنے میں ناکام ہیں۔

شہزاد اقبال نے اپنے پروگرام کی یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری، عمران اسماعیل، علی زیدی اور دیگر آئی پی پی میں شامل ہوئے ہیں یا نہیں، آئی پی پی میں شمولیت کے حوالے سے متعدد رہنما انکاری ہیں
 

bahmad

Minister (2k+ posts)
Iss waqt IPP ye aisi dawai ha Jo motion tornye k liye kha Tu li ha but na swallow ho rahi ha na chew ho rahi ha buss iss KO mouth ma Rakh kr tassali bhi krwai ja rahi ha k "mouon ma ha kha lain gy", Khana bhi nai chaa rahye kuion k public Ka reaction motion break k liye goli sy zyada strong ha
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
یہ ارکان کسی پارٹی میں چلے بھی جائیں الیکشن نہیں جیت سکتے تو زبردستی پارٹی میں شامل ہونے کرانے کا فائدہ ۔۔۔؟ یہانتک کہ علیم خان اور جہانگیر ترین ( انکا بیٹا یا کوئی اور امیدوار) اپنے حلقے نہیں جیت سکتے۔۔

پی پی پی کا جنوبی پنجاب تو کیا سندھ کے اربن ایریاز میں ووٹ نہیں ہیں۔ اپنی حکومت میں زور زبردستی کر سکتے ہیں لیکن جنرل الیکشنز میں نہیں ۔۔

ن-لیک تو بدنامی اور بیشرمی کی علامت بن چکی ہے۔ سوائے پکے پٹواریوں کے عوام آنہیں ووٹ نہیں ڈالے گی ۔

ایم کیو ایم اور جے یو آئی تو کسی کھاتے میں ہی نہیں ۔

تو رہ جاتی ہے ایک پی ٹی آئی ۔۔۔ تو بقول ہارون الرشید صاحب کے اسٹبلشمنٹ کو عمران سے بات کرنی ہی پڑے گی کیونکہ اگر پی ٹی آئی کسی طرح جنرل الیکشنز جیت بھی جائے تو حکومت اور اسٹبلشمنٹ کے درمیان رسہ کسی کیوجہ سے حالات ٹھیک نہیں ہو سکتے۔ حالات ٹھیک نہیں ہونگے تو $$$ کیسے آئینگے اور $$ کے بغیر تو جرنیل $$$ کام نہیں چلتا ۔۔

پچھلے 75 سالوں میں اسٹبلشمنٹ جسطرح پریشان ہے اس سے پہلے کبھی نہیں ہوگی ۔۔
 

Faculty

MPA (400+ posts)
Badmash Generals want their pants down in 2023. They are badly missing 1971 event. This time they wont find refuge in Pakistan inshallah.