
پاکستان کے سابق کرکٹر باسط علی نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے ہائبرڈ ماڈل کے تحت انعقاد پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ فیصلہ پاکستان کے لیے ایک "لالی پاپ" کے مترادف ہے، جو صرف براڈکاسٹرز کے مفاد کے لیے کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ آئی سی سی نے 2025 چیمپئنز ٹرافی کے لیے ہائبرڈ ماڈل کی منظوری دی ہے، جس کے تحت پاکستان اور بھارت کرکٹ بورڈز نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ اگر بھارت سیمی فائنل یا فائنل تک پہنچتا ہے تو میچ دبئی میں کھیلے جائیں گے۔
باسط علی نے اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "فیصلہ آنے سے پہلے ہی یہ بات واضح ہو گئی تھی کہ ٹورنامنٹ ہائبرڈ ماڈل کے تحت کھیلا جائے گا۔ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے اسی لیے یہ شرط رکھی تھی کہ یہ ماڈل 2026 کے ٹی 20 ورلڈ کپ کے دوران بھارت میں نافذ العمل ہوگا۔"
انہوں نے مزید کہا کہ 2027 یا 2028 میں پاکستان کو ویمنز ورلڈ کپ کی میزبانی کے حقوق ملنے کا امکان ہے، جس پر سب حیران ہوں گے کہ پاکستان میں دو آئی سی سی ایونٹس ہوں گے۔ لیکن ان کے مطابق یہ فیصلہ صرف اس لیے کیا جا رہا ہے تاکہ 2026 میں ویمنز ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی ٹیم بھارت جا سکے اور اس سے براڈکاسٹرز کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکے۔
باسط علی نے کہا کہ آئی سی سی پاکستان کو یہ لالی پاپ دے کر خوش کر رہا ہے، "اگر آپ اس پر اتفاق کرتے ہیں اور تحریری طور پر کچھ نہیں مانگتے تو ہم آپ کو ایک اور آئی سی سی ایونٹ دیں گے، جس کا فائدہ کچھ نہیں ہوگا۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "پاکستان کو آئندہ ایشیا کپ کی میزبانی کا مطالبہ کرنا چاہیے تھا، کیوں کہ ویمنز ورلڈ کپ یا انڈر 19 ورلڈ کپ کی میزبانی سے پی سی بی کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا۔ اگر پی سی بی اس لالی پاپ کو قبول کرتا ہے تو یہ ان کی ہار ہوگی۔"
باسط علی کا یہ بیان پاکستان کرکٹ کے مستقبل کے حوالے سے اہم سوالات اٹھا رہا ہے، اور انہوں نے پی سی بی کو محتاط رہنے کی نصیحت کی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/WtBsTmm/basit.jpg