
سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے اس پروگرام کے ساتھ یہ شرط رکھی ہے کہ کووڈ فنڈ اور ریلیف پیکج کا آڈٹ کروایا جائے۔
نجی ٹی وی چینل جی این این کے پروگرام" لائیوود ڈاکٹر شاہد مسعود" میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ ہمارے پاس یہ اطلاعات ہیں کہ کورونا ریلیف فنڈ میں بدعنوانی کی مصدقہ اطلاعات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے مذاکرات کے دوران یہ شرط عائد کی گئی ہے کہ پاکستان کو قرض اس وقت ملے گا جب آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے کورونا ریلیف پیکج میں بدعنوانی کے حوالے سے آڈٹ رپورٹ سامنے لائی جائے گی اور اگراس رپورٹ میں بدعنوانی کی تصدیق ہوجائے تو اس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کے دباؤ کے بعد یہ رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے قائم کردہ کورونا ریلیف پیکج میں 40 ارب روپے کی بے قاعدگیاں دیکھی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ آنے کے بعد اب وزیراعظم عمران خان کو ان بے قاعدگیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنا ہوگی کیونکہ کورونا فنڈ ، احساس پروگرام اور اس جیسےدیگر تمام منصوبے وزیراعظم کی اپنی ذاتی دلچسپی کی بدولت قائم کیے گئے ہیں اس میں بدعنوانیوں کے مرتکب ہونے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/dr-shahi1311.jpg