آئی ایم ایف کا بیوروکریسی کے ملک وبیرون ملک اثاثے پبلک کرنیکامطالبہ

infshhd.jpg

آئی ایم ایف نے بیوروکریسی کے بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات مانگ لیں

آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے تکنیکی سطح کے مذاکرات کا آج تیسرا روز ہے، عالمی مالیاتی ادارے نے سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے کا پھر مطالبہ کردیا، بیوروکریسی کے بیرون ملک اثاثوں کی بھی تفصیلات مانگ لیں۔

فیض اللہ خان نے ٹویٹ پر لکھا ہم آئی ایم ایف کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے بیوروکریسی کو پہچان لیا کہ یہ کتنے بڑے بدعنوان ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1621031612862574599
ذرائع کے مطابق پاکستان200ارب کے ٹیکسز بڑھانے پر راضی ہے جبکہ آئی ایم ایف کی جانب سے600سے800ارب روپے تک ٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا جارہاہے۔

اس کے علاوہ آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ حکومت جی ڈی پی کا ایک فیصد تک ٹیکس وصولی بڑھائے، آئی ایم ایف ٹیکسز کا سالانہ ہدف8300ارب تک مقرر کرنے پر بضد ہے۔


ذرائع کے مطابق پاکستان 7470ارب روپے کا ٹیکس ہدف جمع کرنے کے لیے پرعزم ہے لیکن آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ سیلز ٹیکس میں دی گئی کی مراعات مرحلہ وار ختم کی جائیں۔

ذرائع کے مطابق پیٹرول پر سیلز ٹیکس11 فیصد سے بڑھا کر17فیصد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، حکومت پاکستان پیٹرول پر سیلز ٹیکس میں رعایت کی درخواست کررہی ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹائل سمیت دیگر برآمدی شعبے کو110ارب کا استثنیٰ ختم کیا جائے، حکومت نے ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے متبادل پلان پیش کردیا۔
 
Last edited:

Hitlist by amjad chaudhry

Politcal Worker (100+ posts)
Premium Member
infshhd.jpg

آئی ایم ایف نے بیوروکریسی کے بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات مانگ لیں

آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے تکنیکی سطح کے مذاکرات کا آج تیسرا روز ہے، عالمی مالیاتی ادارے نے سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے کا پھر مطالبہ کردیا، بیوروکریسی کے بیرون ملک اثاثوں کی بھی تفصیلات مانگ لیں۔

فیض اللہ خان نے ٹویٹ پر لکھا ہم آئی ایم ایف کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے بیوروکریسی کو پہچان لیا کہ یہ کتنے بڑے بدعنوان ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1621031612862574599
ذرائع کے مطابق پاکستان200ارب کے ٹیکسز بڑھانے پر راضی ہے جبکہ آئی ایم ایف کی جانب سے600سے800ارب روپے تک ٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا جارہاہے۔

اس کے علاوہ آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ حکومت جی ڈی پی کا ایک فیصد تک ٹیکس وصولی بڑھائے، آئی ایم ایف ٹیکسز کا سالانہ ہدف8300ارب تک مقرر کرنے پر بضد ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان 7470ارب روپے کا ٹیکس ہدف جمع کرنے کے لیے پرعزم ہے لیکن آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ سیلز ٹیکس میں دی گئی کی مراعات مرحلہ وار ختم کی جائیں۔

ذرائع کے مطابق پیٹرول پر سیلز ٹیکس11 فیصد سے بڑھا کر17فیصد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، حکومت پاکستان پیٹرول پر سیلز ٹیکس میں رعایت کی درخواست کررہی ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹائل سمیت دیگر برآمدی شعبے کو110ارب کا استثنیٰ ختم کیا جائے، حکومت نے ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے متبادل پلان پیش کردیا۔
اب آیا اونٹ پہاڑ کے نیچے آئی ایم ایف نے یہ شروع میں رکھی تھی لیکن شہباز شریف گورنمنٹ ٹال مٹول کرتی رہی جس سے ملک کا مزید بیڑا غرق ہوگیا
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
آئی ایم ایف کو عوام کی طرف سے خط لکھنے کی مہم چلانی چاہئے کہ کرپٹ سیاسدان اپنے اندروں اور بیرونی ملک اثاثے ظاہر کریں ورنہ اس ملک کو قرضہ نہیں ملے گا
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
Corrupt PDM beggars and their shameless handlers would accept every demand where the public has to suffer but would never accept a demand which would discourage corruption.