آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط کا اثر پاک ،چین معاشی تعلقات پر پڑرہا ہے

sjhaj1j23.jpg


آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط کا اثر پاک ،چین معاشی تعلقات پر پڑرہا ہے,تجزیہ کار شہباز رانا نے واضح کردیا۔

نجی ٹی وی کےدی ریویو میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا پچھلے کچھ عرصے میں کچھ ایسی پیش رفت ہوئی جو میڈیا میں اس طرح نہیں آئی۔ پاکستان کے چین، امریکا کے ساتھ جو تعلقات ہیں، اس میں آئی ایم ایف کا بھی ایک کنکشن آجاتا ہے۔ پہلے لوگ یہ بات کرتے ہوئے ہچکچاتے تھے لیکن اب کھل کر کہہ رہے ہیں کہ آئی ایم ایف امریکی محکمہ خارجہ کی ایک ایکسٹیشن بنتا جا رہا ہے۔

انکے مطابق موجودہ پروگرام میں بھی ایسی شرائط ہیں جن کا اثر پاکستان، چین معاشی تعلقات پر پڑ رہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1837186796305928373
انھوں نے کہا کہ ایک تجزیہ تھا کہ شاید پاک چین تعلقات 2017 سے پہلی والی سطح پر نہ پہنچ سکیں۔ پاکستان نے سی پیک کے پہلے مرحلے میں نے چین کے ساتھ جو معاہدے کیے ان پر ان کی روح کے مطابق عمل نہیں کیا ہم نے 25ارب ڈالر کے منصوبے تو کر لیے لیکن اس کے دوسرے تقاضے پورے نہیں کیے۔

تجزیہ کار کامران یوسف نے کہا جمعرات کو چین کا قومی دن منایا گیا اور اس ضمن چین کے سفارت خانے نے اسلام آباد کے ہوٹل میں ایک تقریب کا انعقاد کیا جس میں لوگوں نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی,غیرملکی مشنز اپنے قومی دنوں پر جن تقریبات کا انعقاد کرتے ہیں تو عام طور پر حکومت پاکستان کی جانب سے کوئی سینئر اہلکار یا وزیر مہمان خصوصی ہوتے ہیں، یہ بہت شاذونادر اس کی اعلیٰ قیادت ، وزیراعظم اور صدر مملکت ، کابینہ کے ارکان بھی ان میں شرکت کریں۔ چین کے قومی دن کی تقریب میں صدر آصف زرداری، وزیراعظم شہباز شریف موجود تھے۔
https://twitter.com/x/status/1837185694948831584
انہوں نے کہا امریکا پاکستان اور چین کے میزائل پروگرام کو ٹارگٹ کر رہا ہے۔ اس ہفتے روس کے ڈپٹی وزیراعظم نے بھی پاکستان کا دورہ کیا۔روس کے نائب وزیراعظم کے دورے کو مغربی ممالک بغور دیکھ رہے ہیں۔ روسی نائب وزیراعظم کی بھی بھرپور پذیرائی کی گئی.
https://twitter.com/x/status/1837185097302430126
سابق چیئرمین بورڈ آف انوسٹمنٹ ہارون شریف نے کہا کہ ایک چیز بڑی واضح ہے کہ چین کی پاکستان میں30 ارب ڈالر کے لگ بھگ سرمایہ کاری ہے اس کو چین لیوریج کرے گا۔ چین کے اندر جو سیٹیمنٹ ہے وہ یہ ہے کہ کسی اور ملک میں ہمارے ساتھ ایسا نہیں ہوتا ، یہاں ہم پر حملے کیوں ہو رہے ہیں؟اس پر انہوں نے پہلے بھی کہا تھا کہ سکیورٹی کے لیے ہم اپنے لوگوں کو لانا چاہتے ہیں۔
 

Back
Top