
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئ ایس پی آر )نے صحافی شاہین صہبائی کی جانب سے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کے حوالے سے دیئے گئے تجزیے کی تردید کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی و تجزیہ کار شاہین صہبائی اور چند دیگر صحافیوں کی جانب سے شوکت ترین کے ایک بیان کو بنیاد بنا کر تبصرہ کیا گیا کہ اسٹیبلشمنٹ نے انہیں عمران خان کو چھوڑ کر شہباز شریف حکومت کا ساتھ دینے کی ہدایات کی ہے۔
اس حوالے سے آئی ایس پی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شوکت ترین کے حوالے سے سوشل میڈیا پر لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد ہیں،خود شوکت ترین نے بھی ان الزامات کی تردید کی ہے، سینئر صحافی شاہین صہبائی اور بعض دیگر افراد کے الزامات بے بنیاد ہیں۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ذاتی مفاد کیلئے ادارے ، فوجی قیادت پرالزام لگانا یا جھوٹ بولنا قابل مذمت عمل ہے، ادارہ ایسی حرکت میں ملوث افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا حق رکھتا ہے۔
اس سے قبل شوکت ترین نے بھی اپنے ایک بیان میں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلمشنٹ نے مجھے عمران خان کی حکومت چھوڑ کر شہباز حکومت میں شامل ہونے کا نہیں کہا ، میں خود سے منسوب کی گئی خبر کی واضح طور پر تردید کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شوکت ترین ٹی وی نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ مقتدر حلقوں نے انہیں بلا کر کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں موجودہ حکومت کی مدد کی جائے جس پر میں نے انکار کردیا۔
https://twitter.com/x/status/1534213742334029825
شاہین صہبائی نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ شوکت ترین نے یہ کہانی سنا کر سب سے بڑے نیوٹرل کو بے نقاب کردیا ہے کہ کیسے انہیں عمران خان کو چھوڑ کر شہباز کی حکومت کی آئی ایم ایف جاکر مدد کرنے کا کہا گیا۔
https://twitter.com/x/status/1534367829440487424
بعد ازاں شوکت ترین کی تردید کے جواب میں شاہین صہبائی نے جواب دیا کہ شہباز شریف کی حکومت کی مدد کرنے کی درخواست سے متعلق خبر آپ نے خود ٹی وی پر بریک کی تھی، میں تو صرف اتنا کہا کہ نیوٹرل اب نیوٹرل نہیں رہے کیونکہ وہ آپ کی طرف سے عمران خان کے ساتھ غداری کروانا چاہتے تھے، میں نے اپنی طرف سے ایک بھی لفظ نہیں کہا۔
https://twitter.com/x/status/1534578284092170240
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/10isprtardeedshehensehba.jpg