پاکستان کے سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے دوران فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ارشد شریف کو باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا گیا۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کینیا میں پاکستان کے سینئر صحافی کے قتل کی تحقیقات سے متعلق فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ سامنے آگئی ہے، رپورٹ میں ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے انکشافات سامنے آئے ہیں،جاری کی گئی رپورٹ کا زیادہ تر حصہ کیس سے جڑے افراد کے بیانات پر مبنی ہے ۔
رپورٹ کے مطابق ارشد شریف خود پر قائم مقدمات اور ان سے جڑے خطرات کی وجہ سے ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے، پاکستان چھوڑنے کے بعد بظاہر ایسا لگتا ہے کہ ارشد شریف کو متحدہ عرب امارات چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔
فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں سوال اٹھایا گیا ہے کہ کراچی میں اے آروائی اور ارشد شریف پر کس کی ہدایات پر مقدمہ درج کروایا گیا، مقدمے کے مدعی نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو اپنے بیان میں تمام تر تفصیلات سے آگاہ کیا، مقدمات درج کروانے والے 9 افراد میں سے صرف 2 افراد کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے ۔
کمیٹی کے سامنے پیش ہونے والے دونوں افراد نے موقف اپنایا کہ ارشد شریف پر ضابطے کے خلاف مقدمات درج کروائے گئے، ان مقدمات کے قیام میں حکومت کی منظوری بھی نہیں لی گئی۔
فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے دیگر افراد کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کو بھی طلب کیا، تاہم فیصل واوڈا نے نا ہی جواب جمع کروایا اور نا ہی کوئی شواہد پیش کیے، بلکہ کمیٹی سے تحریری سوالنامہ مانگا اور تاحال اس سوالنامے کا بھی جواب نہیں جمع کروایا۔