لندن: برطانوی وزیراعظم ٹریزامے آج قوم سے خطاب کریں گی جس میں ان کا عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان متوقع ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ٹریزامے پارلیمنٹ میں بریکزٹ پلان کی ناکامی کے بعد دباؤ کا شکار ہیں جس کے باعث وہ مستعفی ہونے کا فیصلہ کرچکی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ٹریزامے کنزرویٹو پارٹی کی قیادت کو خیرباد کرنے کا اعلان آئندہ ماہ کریں گی اور وہ قیادت چھوڑنے کا معاملہ ٹرمپ کے دورے تک ملتوی کرنا چاہتی ہیں۔
ٹریزامے نے یورپی یونین سے علیحدگی کے بل کو آج واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا جس کے لیے برطانوی قانون میں قانون سازی کے لیے ایک معاہدے کی ضرورت ہے تاہم ٹریزامے نے اِسے آخری موقع قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ٹریزامے کے پارٹی قیادت چھوڑنے سے موسم گرما تک نئے وزیراعظم کی راہ بھی ہموار ہوگی۔
دوسری جانب برطانوی سیکریٹری خارجہ جیرمی ہنٹ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم ٹریزامے کے استعفے سے متعلق ڈاؤننگ اسٹریٹ سے کوئی یقین دہانی نہیں کرائی گئی ہے۔
حکومتی وزراء کی جانب سے امید ظاہر کی گئی ہے کہ کنزرویٹو پارٹی کے آئندہ سربراہ کے لیے مہم جولائی میں اختتام پذیر ہوسکتی ہے۔
یاد رہے کہ جون 2016 میں ہونے والے ریفرنڈم میں 52 فیصد برطانوی عوام نے یورپی یونین سے الگ ہونے کے حق میں ووٹ دیا تھا جبکہ مخالفت میں 48 فیصد ووٹ پڑے تھے۔
وزیراعظم ٹریزامے نے بھی یورپی یونین میں رہنے کے حق میں ووٹ دیا تھا جن کا کہنا تھا دوبارہ ریفرنڈم ہوا تو وہ یورپی یونین ہی میں رہنےکو ترجیح دیں گی۔
اس سے قبل سابق وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے بھی اس وجہ سے وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دے دیا تھا، کہ وہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں تھے۔
برطانوی وزیراعظم ٹریسامئے کا مستعفی ہونے کا اعلان
ٹریسامئے بطور وزیراعظم تین جون سے شروع ہونے والے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سرکاری دورہ کی میزبانی کریں گی جس کے بعد 7 جون کو وہ عہدے سے مستعفی ہوجائیں گی۔
urdu.geo.tv