جس ملک میں صحافی کبھی سوچ کر نہیں بولتے نا ہی سوچ کا لکھتے جہاں جج صاحبان مظلوم کا سوچ کر فیصلے نہیں کرتے جس بستی میں استاد شاگرد کا نہیں سوچتے طبیب مریض کا نہیں سیاستدان اعوان کا نہیں سوچتے وہاں آئ یس پی آر سوچ سمجھ کر لکھے
مجیب ور رحمن شامی شریف گھرانے کا صحافی ہے . ی کب چاہتا ہے کے کورررپٹ نظام لپیٹ دیا جائے یہ بی اسی نظام موں رہ کر اسس سسٹم سے فوائد لینا اپنا حق سمجتا ہے