Analysis of Army Strategy

Invisible.Sword

Councller (250+ posts)
فوجی حکمت عملی پر میرا تجزیہ
(یاد رہے میرا فوج سے اتنا ہی تعلق ہے جتنا میاں صاب اور زرداری کا ایمانداری سے، یہ خالصتا میری ذاتی رائے ہے)

فوج نے پھانسی سے لے کر (بھٹو کی)، فوجی آپریشن تک (ایم کیو ایم کے خلاف) اور جلا وطنی تک (نواز شریف کی)، مارشل لا سے لے کر آٹھویں ترمیم تک سب کر کے دیکھ لیا- نتیجہ یہی نکلا کہ بھٹو زندہ ہے، الطاف کراچی میں ایک قوت رہا اور نواز شریف تیسری بار وزیر اعظم ہے- دراصل ہماری قوم کی نفسیات کچھ ایسی ہے کہ اگر یہ ریسلنگ بھی دیکھ رہے ہیں جس میں محض نورا کشتی ہوتی ہے تو اس میں جس ریسلر کوبری طرح مار پڑ رہی ہو یہ اس کے ساتھ ہوتی ہے، اور اسی فائٹ میں جب وہی ریسلر مارنا شروع کر دے تو ان کی ہمدردیاں پہلے کے ساتھ ہو جاتی ہیں- اسی طرح اگر آج فوج نواز شریف کو میاں صاب کی زبان میں "تُن" بھی دے تو میاں صاب راتوں رات ایک تھرڈ کلاس کرپٹ سیاستدان سے جمہوریت کے ہیرو بن جائیں گے- ماڈل ٹاون میں حاملہ عورتوں کے منہ میں گولیاں برسا کر بھی مظلوم بن جائیں گے-

ہماری قوم کا ایک اور مسلہ سازشی تھیوریاں ہیں- لوگ انتہائی سنجیدگی کے ساتھ ایسی ایسی سازشیں تھیوریاں پیش کرتے ہیں کہ آپ شرمندگی محسوس کرتے ہیں ان پر کمنٹ کرتے ہوئے بھی- کچھ مثالیں بھی پیش کر دیتا ہوں

ایک- میاں صاب نے ماڈل ٹاؤن میں جو لوگوں کا قتل کروایا وہ لندن پلان تھا
دو- میاں صاب نے جو ڈھائی سال دھاندلی الزامات کی تحقیقات نہیں ہونے دیں وہ لندن پلان پارٹ ٹو تھا
تین- میاں صاب نے بیرون ملک جو اثاثے بنائے وہ لندن پلان پارٹ تھری تھا
چار- میاں صاب نے بھارتی جاسوس کی گرفتاری پر زبان بند رکھی وہ لندن پلان پارٹ فور تھا
پانچ- جیو ٹی وی نے سرونگ آئی ایس آئی چیف کے خلاف آٹھ گھنٹے مہم چلائی اور حکومت اس میں صم بکم عم کی تصویر نظر آئی بلکہ جیو ٹی وی کے ساتھ کھڑی نظر آئی یہ لندن پلان پارٹ فائیو تھا
چھ- میاں صاب کی آل اولاد کے اپنے بیانات ایک دوسرے سے نہیں ملتے یہ لندن پلان پارٹ چھ تھا
سات- میاں صاب پولیس کو غیر سیاسی نہیں ہونے دیتے، تعلیم پر فوکس نہیں کرتے، طاقتور اور خودمختار بلدیاتی ادارے نہیں بنانے دیتے یہ لندن پلان پارٹ سیون ہے
آٹھ- اور تو اور جو پاکستان آرمی یا رینجرز پنجاب پولیس کے یرغمالی افسران کو آزاد کرنے کے لئے کچے کے علاقے میں جو آپریشن کرتی ہے وہ پنجاب پر "قبضہ" کرنے کا لندن پلان پارٹ آٹھ تھا

اپنے دل پر ہاتھ رکھیں، غیر جانبداری سے سوچیں اور اوپر والی سازشی تھیوریوں پر غور کریں تو آپ کا کیا دل چاہتا ہے؟ ان سازشی تھیوریوں کے پیش کرنے والوں پر ہنسیں یا روئیں؟ اور اگر ایسے لوگ بہت بڑے بڑے صحافی، تجزیہ کار، کالم نگار، اعلی تعلیم یافتہ، بڑے بڑے افسران، سیاستدان اور با شعور بھی ہوں باقی معاملات میں پھر تو دل چاہتا ہے بندہ بن باس لے لے-

یہ تھوڑا سا بیک گراؤنڈ واضح کر کے اب آگے بڑھتے ہیں کہ ان تمام چیزوں سے فوج نے کیا سیکھا اور میری عاجزانہ رائے میں فوج اس وقت کیا کر رہی ہے- فوج ہرگز مارشل لا نہیں لگانا چاہتی نا حکومت میں آنا چاہتی ہے مگر فوج اس سسٹم اور اس نظام کا سب سے بڑا سٹیک ہولڈر ہے، یہ نہیں ہو سکتا کہ ملک ان کی آنکھوں کے سامنے جلتا رہے، لوٹا جاتا رہے اور وہ خاموش رہیں- اس لئے ایسی حکمت عملی اختیار کی گئی ہے جس سے بچے جمہوڑوں کو بھی تکلیف نا ہو، لبڑل بھائیوں کو بھی، دانش وڑوں کو بھی اعتراض کا موقع نا ملے اور اور سازشی تھیوریاں پیش کرنے والے بھی اپنا مذاق خود ہی بنوائیں

فوج کی حکمت عملی کے چنیدہ نکات
ایک- مارشل لا نہیں
دو- کرپشن اور کالا دھن دہشتگردی کے لئے استعمال ہوتا ہے، اس لئے کرپشن پر زیرو ٹالرنس
تین- کسی بڑے سیاستدان کو چھیڑو نہیں اور کسی چھوٹے مگرمچھ کو چھوڑو نہیں
چار- جب چھوٹو، لنگڑے، پہاڑی جیسے لوگ پکڑے جائیں گے تو سیاستدانوں کو پیسے سپلائی کرتی ہوئی رگیں خود بخود بند ہو جائیں گی
پانچ- ان لوگوں کو پکڑ کے آن گراؤنڈ سیاستدانوں کی فساد اور دہشتگردی کروانے کی صلاحیت صفر ہو جائے گی (اور یہ ماڈل کراچی میں بہترین نتائج پہلے ہی دے چکا ہے)
چھ- اگلے مرحلے میں پولیس کی کپیسٹی بلڈنگ کی جائے گی تا کہ وہ اپنے اصل فرائض کو خود سنبھال سکیں
سات- بیچ میں ٹرانزیشن فیز میں "جمہوریت بی بی" کو چھیڑے بغیر سیاستدانوں کے سیاہ کارناموں سے قوم کو پوری طرح آگاہ کیا جاتا رہے گا
آٹھ- یاد رہے بھٹو کی پھانسی بھی پیپلز پارٹی کو ختم نہیں کر سکی تھی مگر زرداری ایک دور حکومت میں کر گیا
نو- بالکل اسی طرح میاں صاب کے کرتوت اور حرکتیں ہر روز عوام کے سامنے آ رہی ہیں، اس لئے میاں صاب سے ذاتی، گروہی، خاندانی مفاد رکھنے والے لوگوں کے سوا عام عوام کے سامنے میاں صاب کی اخلاقی اور سیاسی اوقات دن بدن واضح ہو رہی ہےدس- میاں صاب کو احتساب کا بھی سامنا کرنا پڑے گا حکومت میں ہوتے ہوئے بھی. مزید ان کی حقیقت کھول کھول کے عوام کے سامنے بھی رکھی جائے گی

مگر آخری فیصلہ پھر عوام ہی کریں گی- فوج کو کیا تکلیف ہے اگر عوام کو کوئی کرپٹ ہی اپنا لیڈر چاہیے ہو تو؟ لیکن فوج یہ ضرور یقینی بنائے گی کہ جتنا بھی کرپٹ ہو، جتنا بھی مقبول ہو کوئی بھی سیاستدان ایک خاص حد سے آگے نا جا سکے- اور رفتہ رفتہ کرپشن اور دہشتگردی کا نیٹ ورک توڑ کر سول ادارہ سازی کو مضبوط کیا جائے تا کہ سیاست میں جو سب سے بڑی کشش ہے پیسہ اور طاقت اسے رفتہ رفتہ بالکل معدوم کر دیا جائے- باقی اب یہ ہم عوام پر ہے، کیا ہم اپنے ہی قاتلوں کے عشق میں مبتلا رہنا چاہتے ہیں یا جمہوری طریقے سے اپنے حکمران ایسے چنتے ہیں جو کم از کم مالی طور پر کرپٹ نا ہوں؟ پاکستان زندہ باد
 
Last edited:

سہیل خانزادہ

Minister (2k+ posts)
یاد رہے بھٹو کی پھانسی بھی پیپلز پارٹی کو ختم نہیں کر سکی تھی مگر زرداری ایک دور حکومت میں کر گیا
سولہ آنے سہی بات

 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
ہم ایک خوشحال اور کرپشن سے پاک پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں یہ..کام کوئی سر انجام دے ..ہمیں اس سے مطلب نہیں
 

سہیل خانزادہ

Minister (2k+ posts)

پاکستان قوم سیکھے یا نہ سیکھے ، مگر فوج نے پاکستان کی تاریخ خاص کر مارشل لاوؤں سے بہت کچھ سکھا ہے

بظاهر دو باتیں نظر اتی ہیں

یا تو احستاب کا ایسا کڑا عمل شروع کیا جائیے کہ ان کرپٹ سیاستدانوں ، نوکر شاہی اور فوجی جرنیلوں کا ناطقہ ہمیشہ کے لیے بند ہو جائیے ، یہ ناممکن نہیں ہے ، فوج نے فوج کے اندر سے احتساب شروع کر کے اسکا اشارہ دیا ہے ، اب سیاستدان بند گلی میں ہے ، ہان کریں تو پھنستے ہیں ، نا کریں تو پھنستے ہیں

یا پھر سیاستدانوں کے احستاب کا عمل انہی پر چھوڑ دیا جائیے اور عوام کو فیصلہ کرنا دیا جائیے کہ وہ انہی کرپٹ سیاستدانوں کو منتخب کرتے ہیں ، یا انہیں دھتکارتے ہیں ، مگر کیا اوم اتنے باشور ہیں ؟
ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئیے کہ پانچ سال کی بدترین حکمرانی کے باوجود بھی اس وقت بھی پپپل پالٹی سندھ کی حکمران جماعت ہے


بہرحال جو بھی ، مگر اتنا ضرور ہے کہ مشرف ککڑ کی طرح اب کی بار نواز شریف کو سیاسی شہید نہیں بننے دیا جائیے گا