کینیڈا کے الیکشن اور پنجاب کے چوھدریوں میں قدر مشترک

Syed Haider Imam

Chief Minister (5k+ posts)
کینیڈا کے الیکشن اور پنجاب کے چوھدریوں میں قدر مشترک

Logo.png

کینیڈا میں الیکشن پراسیس اور دو پارٹی لیڈران (امیگرینٹ کے ساتھ ڈائریکٹ تعلق ہے ) کے متعلق ضروری معلومات اپنے پچھلے بلاگ میں زیر تحریر لایا تھا . کینیڈا میں الیکشن کا طریقہ کار انتہائی سہل بنایا گیا ہے .٤ دن کی ایڈوانس پولنگ ( صبح ٩ سے رات ٩ تک ) لوگوں کو بھر پور سہولت دینے کے لئے ہوتی ہیں . ایڈوانس پولنگ مینوئل ہوتی ہے اور الیکشن والے دن الیکٹرانک ووٹنگ سے نتائج چند گھنٹوں میں لوگوں کو مل جاتےہیں .٣٠ سال پرانی تصاویر کو لے کر میڈیا نے جسٹن ٹروڈو کے خلاف آسمان سر پر کھڑا کیا مگر لوگوں نے بھر پور میڈیا پروپوگنڈا کو رد کیا کیونکے گزشتہ چار سالہ دورحکومت میں ٹروڈو حکومت نے ویزیبل مینارٹی کو حکومت میں بھر پور شریک سفر رکھا تھا اور اقلیتوں سے متعلق کوئی ظاہری تعصب دیکھنے میں لوگوں کو نہیں ملا تھا. میڈیا پروپوگنڈا کا اثر امریکہ میں بھی ختم ہو چکا ہے کینیڈا کا منسٹراوف ڈیفنس ایک انڈین نژاد سکھ ہرجیت سجن تھے ، منسٹر فار امیگریشن احمد حسین تھے جنکا تعلق صومالیہ سے ہے ، پاکستانی نژاد یاسر عباس نقوی صوبائی حکومت میں اٹارنی جنرل رہے ہیں حالیہ ویزیبل مینارٹی کے لوگوں کو انکے علاقوں میں ٹکٹ بھی دئے گئے ہیں . باقی پارٹیاں بھی ایسا کرنے پر مجبور ہوئی ہیں


ویسے تو پاکستانی بیک گراؤنڈ میں کافی لوگوں کو مخلتف پارٹیوں سے ٹکٹس ملی ہیں مگر میرا فوکس ٣ عدد پاکستانی نژاد چودھری " صاحبان ہیں جنھیں گریٹر ٹورنٹو ایریا سے پارٹی ٹکٹ ملے ہیں اور وہ تمام ایک ہی پارٹی یعنی کنسرویٹو پارٹی سے الیکشن لڑ رہے ہیں

ٹورنٹو کے حوالے سے فیس بک پر" بلاگ ٹورنٹو" کا ایک پیج ہے . اس میں ایک تصویر کے ساتھ سٹوری شائع ہوئی جس میں ایک پاکستانی نژاد امیدوار " ضیاء چودھری " نے کسی کے لان پر اپنا الیکشن ہورڈنگ پوچھے بغیر لگا دیا تھا. پاکستان کے برعکس کینیڈا میں صرف لان ہورڈنگس کی اجازت ہوتی ہے . ضیاء چودھری ٹورنٹو ایسٹ ڈینفورتھ سے کنزروٹیو پارٹی کے امیدوار ہیں ایک طرف یہ خبر میرے لئے شرم کا باعث اور دوسری طرف سیاسی تعصب کی وجہ سے میرا اشتیاق چودھریوں کے متعلق بڑھا. ایک حلقہ چھوڑ کر دوسرے حلقے میں ایک اور چودھری صاحب کھڑے ہیں جنکا نام " ارشاد چودھری " ہے .موصوف ہر الیکشن میں کھڑے ہوتے ہیں . ابھی حال ہی میں کونسلر کے الیکشن میں کھڑے تھے اور الیکشن ہار گئے تھے . سیاست میں ڈھیٹ ہونا اولین شرط ہے لھذا موصوف نے فوری طور پر اگلا بڑا الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا اور انکی پارٹی نے یہ ٹکٹ اسلئے انھیں دی کیونکے لبرل کی امیدوار بہت مظبوط تھی اور اس حلقے میں دوسروں کی شکشت یقینی ہے. لبرل پارٹی والوں نے اس حلقے سے " سلمیٰ زاہد " کو پھر سے ٹکٹ دیا ہے جو٢٠١٥ کے الیکشن اس حلقے سے جیت چکی ہیں . سلمیٰ زاہد انگلینڈ میں پیدا ہوئی ہیں ، تعلیم یونیورسٹی اوف لندن اور کراچی یونیورسٹی سے لی اور پاکستانی کمیونٹی میں انکا بڑا نام ہے . ایک اور چودھری صاحب ، افتخار چودھری بلیک کریک کے حلقے سے کھڑے ہیں . کنسرویٹو پارٹی کی مسلمان دشمنی سے کینیڈا میں رہنے والے تمام مسلمان واقف ہیں تو پھر یہ تمام پاکستانی چودھری اسی پلیٹ فارم سے کیوں لڑ رہے ہیں ؟



یہ پارٹی صوبہ اونٹاریو کی حکومتی پارٹی ہے جس کے لیڈران پر مختلف الزامات ہیں . پی سی کنسرویٹو صوبہ اونٹاریو ( ٹورنٹو ) میں پہلے سال ہی اپنی پالیسی کی وجہ سے عدم مقبول ہو چکی ہے جسکی وجہ اونٹاریو کے پریمئر نے اپنے آپکو بڑے انتخابات سے دور رکھا ہے

پچھلے تھریڈ میں اپنے ایک مختصر ویڈیو دیکھی ہو گی جس میں ایک متعصب فرینچ گورا نیو ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر " جگمیت سنگھ " کو کہتے پایا گیا کے ، روم میں رومن کی طرح سے رہو .تعصب ہر انسان میں ہوتا ہے . کچھ لوگ اسکا برملا اظھار کرتے ہیں اور کچھ لوگ دل کی بات دل میں رکھتے ہیں . میں ان میں سے ہوں جو بات کو جب تک زباں پر نہ لائیں تو انھیں روٹی حزم نہیں ہوتی . لوگوں میں اور مجھ میں ایک فرق ضرور ہے ، جب تک میں ایک مخصوس پیٹرن نہ دیکھ لوں ، مخصوس علامات نہ دیکھ لوں اور میرا بلاگ منطقی نہ ہو جسکا میں دفاع نہ کر سکوں تب تک اپنے " نظریاتی تعصب "کا اظہار نہیں کرتا

میرے لئے یہ ایک دلچسپ سٹوری ہے کے آخر سارے پاکستانی چودھری ایک ایسی پارٹی کی طرف سے کیوں کھڑے ہیں جس کا ریکارڈ مسلمانوں کے حوالے سے بہت برا ہے اور جو پارٹی امیگرنٹ کی نمائندہ پارٹی بھی نہیں ہے اور رجعت پسند ہے . اپنے پچھلے بلاگ کے کمینٹ میں دیکھ لیا ہو گا کے کمینٹ کرنے والے لبرل پارٹی کی طرف مائل ہیں جو امیگرنٹ کے لئےایک فطری امر ہے . میری ایک چودھری صاحب سے شناشائی ہے . موصوف اپنے دوسرے چودھری بھائی کی الیکشن مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں . یہاں میں آپلوگوں کو بتاتا چلوں کے جب کوئی کسی امیدوار کے لئے رضاکارانہ طور پر وقت صرف کرتا ہے تو وہ مستقبل میں فائدے بھی بھر پور حاصل کرتا ہے جب اسکا نمائندہ جیت جاتا ہے . دیر از نو فری لنچز . میرے چودھری دوست نے فیس بک پر اپنے امیدوار کے ساتھ تصویر لگائی تو میں نے جان بوجھ کر انگلی کی اور یہ طعنہ مارا ،" کیا آپلوگ پاکستان میں الیکشن لڑ رہے ہیں ، اس گروپ میں کوئی گورا بھی ڈال لیتے "

فیس بک پر ہرڈ مائنڈ سیٹ یہ ہے کے لوگ ذاتی تصویروں اور لوگوں کے بچوں کی تصویروں پرقومی اورمذہبی فریضہ سمجھ کر لائک کرتے ہیں.اپ خود ذاتی ذہنی تخلیق لکھیں ، اپکا جگری دوست بھی اسکو ہرگز لائک نہیں دیتا . کسی دیسی کی پوسٹ کوچیلنج کرنا سوشل میڈیا پر کافی معیوب سمجھا جاتا ہے کیونکے اس سے تعلقات ختم ہو جاتے ہیں .میں نے" چودھری " مخالف شرلیاں مزید چھوڑیں جسکے نتیجے میں پتا چلا کے چودھری موصوف نے لبرل پارٹی اور این ڈی پی سے بھی رابطہ کیا تھا مگر انہوں نے گھاس انہیں ڈالی تھی لھذا کنزروٹیو پارٹی کی دامن میں الیکشن کا ٹھرک پورا کر رہے ہیں . گویا سیاست گوہر مقصود نہیں ہے ، بلکے طاقت اور دولت کا حصول منزل مقصود ہے .ایک پاکستانی چودھری کو ایک مظبوط لبرل پارٹی لیڈر کے سامنے ذلیل کرنے کے لئے لاؤنچ کیا گیا کیونکے اسکی شکشت یقینی ہے . اگلا بندہ بھی شوق سے راضی ہوا کیونکے

کج شہر دے لوگ وی ظالم سن
کج سانوں مرن دا شوق وی سی

اب میں اپنے نظریاتی تعصب کو ایک نئےعروج پر لے کر جانا چاہتا ہوں کیونکے میرے دور کے پاکستانی چوھدریوں میں ایک مخصوس پیٹرن اور مخصوس مائنڈ سیٹ نظر آیا ہے جو پہلے بھی میرے پیش نظر تھا . میں کیا دیکھتا ہوں کے پنجاب کے چودھری جدھر مرضی چلے جائیں ، انکی زندگی کا مقصد طاقت اور دولت کا حصول رہتا ہے اور وہ ہر ریڈ لائنز کو کراس کر کے اپنے مقصد کے حصول کو یقینی بناتے ہیں . ٹورنٹو میں ایک معروف چودھری ایسا بھی ہے جس نے شہریت کے لئے ایک بنگالی خاتون سے شادی کی . وہ پرویزی فرقے میں شامل ہے اور سوشل میڈیا پر ہر وقت اس فرقے کو فروخ دینے میں پیش پیش رہتا ہے. یہ فرقہ اسلام کے پانچوں اراکین سے منکر ہے جس میں شہادت ، نماز ، روزہ ، حج ، زکات شامل ہیں .اس فرقے کی مطابق قرآن کی رو سے تمام اراکین ثابت نہیں ہوتے . اگر یہ سب نکال دیں تو مسلمانوں کے پاس پھر بچتا کیا ہے ؟

کینیڈا میں ایک "بدرمنیر چودھری" کے نام سے ایک صاحب ہیں جنھیں ٹورنٹو میں جیو کے صحافی کے حوالے سے پہچانا جاتا ہے .جس انسان کی آمدن کا زریعہ صرف صحافت ہو وہی اصل صحافی ہوتا ہے . یہ تعریف صحافت کی دنیا کا سکہ بند اصول ہے.اگر کوئی "چودھری" صحافی ہو وہ دنیا کی دوڑ میں پیچھے کیسے رہ سکتا ہے لھذا موصوف صحافت کے ساتھ رئیل اسٹیٹ کی دنیا کے ساتھ وابسطہ رہ کراب کڑوڑوں پتی بن چکے ہیں . صحافت کی آڑ میں دولت بنانا کوئی ان لوگوں سے سیکھے

اب عھد حاضر میں پاکستان کے نامورچودھریوں کی وارداتوں پر نظرمارتے ہیں

جاوید چودھری

موصوف لفافہ صحافت کے سرخیل ہیں اور صحافت میں ایک گالی بن چکے ہیں .الیکٹرانک میڈیا کا کوئی اینکر اس دانشور کو اپنے ٹاک شو میں نہیں بلاتا . حال ہی میں " سیاست پی کے" والوں نے انکا حالیہ آرٹیکل اپنے فیس بک پر لگایا . اس آرٹیکل کا تعلق ایک افریقی سربراہ کو ملنے والا نوبل پرائز سے تھا . اپنے آرٹیکل میں موصوف نے امن کے نوبل پرائز کو عمران خان سے منصوب کر کے ایک مشورہ دے ڈالا . کمنٹس میں جس کمینٹ کو سب سے زیادہ لائک ملے وہ کچھ یوں تھا کے " جاوید چودھری کو عمران خان کی ٥٠٠ بندوں کی لسٹ میں پہلے نمبر پر رکھا جائے اور سب سے پہلے گولی ماری جائے ". موصوف سوشل میڈیا کی دنیا میں " جیدہ چنگڑ " کے معروف نام سے شوھرت رکھتے ہیں کیونکے صحافت میں گند ڈالنے کا موصوف کو وسیح تجربہ ہے .انہوں نے بھی صحافت کو سیڑھی بنا کر ، اپنا حلقہ احباب وسیح کیا اور پھر اپنے سیاسی تعلقات کو استعمال کر کے اپنے ذاتی کاروبار میں بے تحاشا اضافہ کیا .ہرغلط بات کو درست ثابت کرنے میں یدطولیٰ رکھتے ہیں.آجکل موصوف اپنی ساکھ کی بہتری کے لئے یو ٹیوب چینل پر فل باڈی میک اپ کر کے" کامیاب لوگوں کی کامیابی کے راز" بتا کر بیوقوف لوگوں کو مزید بیوقوف بنا رہے ہیں . پاکستان میں کئی پروفیسر ہیں جنہوں نے خود کوئی ذاتی کامیابی حاصل نہیں کی مگر دوسروں کی کامیابی پر لیکچر دے کر داد تحسین حاصل کرتے ہیں . یہ تو تھے ٹورنٹو اور پاکستان کے دو معروف صحافتی چودھریوں کی کہانی جس سے زمانہ واقف ہے .

پاکستانی کی حالیہ سیاسی تاریخ میں طاقت اور دولت کے حصول کے لئے معروف سیاسی چودھریوں کے روز شب اور سیاسی تاریخ بھی انتہائی مکروہ ہیں . تحریک انصاف کے چودھری سرور لندن سے اپنی شہریت ترک کر کے پاکستان اتے ہیں اور مسلم لیگ کے دور میں گورنر لگتے ہیں . چھوڑتے اسلئے ہیں کیونکے انھیں یہ عھدہ کارآمد نہیں لگا تھا . تحریک انصاف میں موصوف اسی عھدے پر براجمان ہو کر منافقت کا کھلا ثبوت فراہم کرتے ہیں.لندن سے جسکا بھی کنکشن ہوتا ہے ، مجھے اس آدمی کے شر سے خوف اور روح سے بدبو اتی ہے . عمران خان گورنر ہاؤس کو ڈھانے کے درپے ہیں مگر موصوف وہاں قبضہ جما کر بیٹھے ہیں . چودھری سرور پنجاب میں تمام جاٹوں کی انجمن بنا کر سانپ بن کر بیٹھے ہیں اور پچھلے ایک سال میں تحریک انصاف کے لئے انکی کوئی خدمات نہیں ہیں اور وہ تبدیلی کی راہ میں حائل ہو چکے ہیں. کہا جاتا تھا کے موصوف یوروپین یونین سے ٹیکسٹائل کے لئے مراعات لے کر آئیں گے مگر سب نادارد .عمران خان کے نظرئیے سے انکا کوئی لینا دینا نہیں ہے، موصوف تحریک انصاف کو بطور سیڑھی استعمال کر کے اپنی مستقبل کی راجدھانی کی راہ ہموارکر رہے ہیں اوراس عمر میں کسی لندن پلان کے لئے اپنی خدمات کو بچا کر رکھ ہوے ہیں .

اعجاز چودھری صاحب پاکستان تحریک انصاف کا ایک اور ناسور ہیں . موصوف کا عمران خان کے ساتھ دیرینہ یارانہ ہے مگر ڈھگا ڈھگا رہتا ہے . موصوف نے بطور حزب اختلاف لیڈر شہباز شریف کے تمام کالے کرتوتوں پر بطور پبلک اکاؤنٹس چئیرمین پردہ ڈالا تھا . موصوف نے اپنے بھائی کے لئے ریاعت بھی لی تھی جسکی میڈیا میں رپورٹنگ ہوئی تھی . تحریک انصاف والوں کو انکی کسی سیاسی اور قومی خدمات کا کوئی علم نہیں ہے . اگر کوئی جماعت اسلامی کی تربیت سے بھی سیاست نہ سیکھ سکا تو اسے ڈوب کر مر جانا چاہئے .

پیپلز پارٹی کے منظور چودھری – موصوف کی لاتیں قبرمیں ہیں مگر موصوف زرداری پارٹی کی وکالت کرنے روزانہ ٹالک شوز میں حاضری لگاتے ہیں اور روزانہ مخصوس جملے بول کر خود کو بیوقوف بناتے ہیں کیونکے لوگ اب بیوقوف بننے سے رہے .

پیپلز پارٹی کے چودھری اعتزاز احسن - موصوف نے سی ایس ایس میں ٹاپ کیا تھا اور پاکستان میں معروف قانون دان ہیں . بھٹو صاحب کے روٹی کپڑا اور مکان کے امین ہیں اور شائد واحد نظریاتی لیڈر جنہوں نے ایک ہی پارٹی رکھی ہے . بینظیر کے دور میں لاہور میں دو گروپس تھے . زرداری گروپ کے ساتھ جہانگیر بدر تھے اور بینظیر کے ساتھ بریسٹر اعتزاز تھے . ہونا تو یہ چاہئے تھا کے موصوف بینظیر کے قتل کے ساتھ سیاست چھوڑ دیتے کیونکے زرداری کے ساتھ انکی ہم آہنگی نہ تھی . پتا نہیں کیسے زرداری کی کرامات نے انھیں اپنا اسیر بنا کر انکی تمام سیاسی میراث سے انھیں مرحوم کر دیا . میں جب جوانی کی دہلیز پر قدم رکھ رہا تھا تو جنرل ضیاء کا زمانہ عروج پر تھا اور پیپلز پارٹی والے کوڑے کھانے اور جیل جانے میں تردد ذرا بھی نہیں کرتے تھے . وہ تمام جیالے اتنے زیادہ زمانہ شناش تھے کے انہوں نے زرداری کے پارٹی ٹیک اور کرنے کے بعد اپنی پارٹی کے ساتھ وفاداری ختم کر دی تھی . وہ لوگ بھٹو کے روٹی کپڑے اور مکان کے نعرے تلے ساری زندگی کے لئے دب گئے اور غربت کی عفریت نے انکے گھرانوں میں قبضہ کر لیے اوردوسری طرف بھٹو صاحب اور بینظیر کے قتل کو لے کر زرداری پارٹی حکومت میں براجمان ہو گئی . بریسٹر چودھری اعتزاز کو پاکستان کے تمام لٹیروں کی وکالت کا شرف حاصل ہے اور سیاست میں انکی خدمات ڈھونڈھنے سے کہیں نہیں ملتی . طاقت اور دولت سے روایتی چوھدریوں کے طرز پر موصوف نے بھر پورمزے کئے اور ابھی تک مدہوش ہیں.

مسلم لیگ کے چودھری نثار کے بغیر پاکستانی چودھریوں کی تاریخ ادھوری رہے گی . ورلڈ وائڈ کشتیوں کے طرز پر موصوف کی چودھری اعتزاز کے ساتھ نورا کشتی ضرور لوگوں نے دیکھی ہو گی . میرے ذاتی خیال کے مطابق موصوف مسلم لیگ میں بطور" فوجی ریٹ " خدمات انجام دیں . چودھری موصوف کو بھی سیاست اور پاکستان کے حوالے سے ٣٥ سالہ سیاسی کیریئر میں کوئی قابل ذکر خدمات نہیں ہیں . تمام فیملی امریکہ میں ہے اور خود مسلم لیگ میں اچھوت بن چکے ہیں . موصوف کے بھائی آرمی میں تھے لھذا نئے آرمی چیف کی تعیناتی اور اس تعیناتی کے نتیجے میں جو پھڈے ہوتے تھے موصوف شاہی محلے کے " ماموں مودا " کا کردار ادا فرماتے تھے . موصوف اپنے طویل اور بے مغز پریس کانفرنسز کی وجہ سے کافی مشہور تھے .کوئی کاروبار نہ ہونے کے باوجود موصوف کی طاقت، دھن اور دولت میں بے تحاشہ اضافہ ہوا .موصوف فوجی فاؤنڈیشن کے نمائندہ خصوصی ہونے کی وجہ سے نیب کے شر سے مکمل محفوظ ہیں کیونکے انکی فائلز ابھی تک خلائی مخلوق کے پاس محفوظ ہیں .


چودھری برداران

یہ برداران دنیا میں کسی کو ناراض نہیں رکھتے . سب کے ساتھ معاملہ فہمی اور عفو درگذر کے تحت " مٹی پاؤ " نظریہ کے روح رواں ہیں . تمام سیاسی چودھری جب لوگوں سے ملتے ہیں تو آپکو ایسا لگتا ہے ہے ہم فضاؤں میں انکی پیٹھ پر محو پرواز ہیں . صحافیوں کو ہاؤسنگ سوسائٹی دی جسکی وجہ سے صحافتی حلقے والوں نے انکے جرائم پر مٹی ڈالی ہوئی ہے . جج حضرات انکی فائلزدیکھ کر اس پر منوں مٹی ڈال کر انکے تمام کرتوتوں کو دفن کر دیتے ہیں. چودھری برادارن اور انکے پرکھوں کی سیاست ایک عامیانہ سیاست کا شاہکار رہی ہے جس میں قومی خدمات کا ملنا سمندر سے موتی ڈھونڈھنے کے مترادف ہے . چودھری برداران پورے نظام کو اپنے جوتوں تلے رکھ کراپنی سیاست کو دوام بخش رہے ہیں. ان لوگوں کے بینک اکاؤنٹس سے قومی دولت نکل چکی ہے مگر " چھتر " سایہ تلے محفوظ ہیں

قصہ مختصر ، مسلم لیگی چودھری احسن اقبال جیسے مزید بیشمار چودھریوں کا ذکر خیراس لسٹ میں ڈالا جا سکتا ہے مگر یہ بلاگ پہلے ہی ایک کتاب بن چکا ہے . لفظ " چودھری" باضابطہ خود اپنے اندر ایک مخصوس مفہوم رکھتا ہے لہذا اس قبیلے کے لوگ دوسروں کو ----کر خود ہمیشہ ہرے بھرے رہتے ہیں . ضروری نہیں کے اس قبیلے کے تمام لوگ ایسے ہوں ، مگر پیٹرن سے معلوم پڑتا ہے ٹورنٹو ، لندن یا پاکستان جس جس کا جہاں جہاں ہاتھ پڑا اس نے اس موقع کے ساتھ بھر پور انصاف کیا ہے

پنجاب کے چودھریوں کے پاس جب لنکا آئی تو انہوں نے وہ لنکا ہی ڈھا دی اوراپنی کئی نسلوں تک کے لئے مال اور اسباب اکھٹے کر لئے ہیں. جسطرح پشتونوں کی ایک تاریخ رہی ہے کے انہوں نے کسی بھی جارح بیرونی عالمی طاقتوں کو اپنے علاقوں میں ٹکنے نہ دیا ، اس خطے میں وہ تاریخ ہمیشہ الٹ رہی ہے . ان لوگوں کے بارے میں مشہور ہے کے غریبوں کے گریبان پکڑ لیتے ہیں اور اپنے سے طاقتور کے پاؤں پڑجاتے ہیں . طاقت اور دولت کے حصول کے لئے یہ طبقہ تمام مذہبی اور معاشرتی اصولوں کو روند کر اگے بڑھتا ہے اور تاسف کا اظہار کی بجائے اپنی عیاری کو چالاکی سے تشبیہہ دیتا ہے
 
Last edited:

Assasin's

Senator (1k+ posts)
From what I've researched, liberals and NDP are like minded parties and would most likely form a coalition government...
 

peaceandjustice

Chief Minister (5k+ posts)
کینیڈا کے الیکشن اور پنجاب کے چوھدریوں میں قدر مشترک

Logo.png

کینیڈا میں الیکشن پراسیس اور دو پارٹی لیڈران (امیگرینٹ کے ساتھ ڈائریکٹ تعلق ہے ) کے متعلق ضروری معلومات اپنے پچھلے بلاگ میں زیر تحریر لایا تھا . کینیڈا میں الیکشن کا طریقہ کار انتہائی سہل بنایا گیا ہے .٤ دن کی ایڈوانس پولنگ ( صبح ٩ سے رات ٩ تک ) لوگوں کو بھر پور سہولت دینے کے لئے ہوتی ہیں . ایڈوانس پولنگ مینوئل ہوتی ہے اور الیکشن والے دن الیکٹرانک ووٹنگ سے نتائج چند گھنٹوں میں لوگوں کو مل جاتےہیں .٣٠ سال پرانی تصاویر کو لے کر میڈیا نے جسٹن ٹروڈو کے خلاف آسمان سر پر کھڑا کیا مگر لوگوں نے بھر پور میڈیا پروپوگنڈا کو رد کیا کیونکے گزشتہ چار سالہ دورحکومت میں ٹروڈو حکومت نے ویزیبل مینارٹی کو حکومت میں بھر پور شریک سفر رکھا تھا اور اقلیتوں سے متعلق کوئی ظاہری تعصب دیکھنے میں لوگوں کو نہیں ملا تھا. میڈیا پروپوگنڈا کا اثر امریکہ میں بھی ختم ہو چکا ہے کینیڈا کا منسٹراوف ڈیفنس ایک انڈین نژاد سکھ ہرجیت سجن تھے ، منسٹر فار امیگریشن احمد حسین تھے جنکا تعلق صومالیہ سے ہے ، پاکستانی نژاد یاسر عباس نقوی صوبائی حکومت میں اٹارنی جنرل رہے ہیں حالیہ ویزیبل مینارٹی کے لوگوں کو انکے علاقوں میں ٹکٹ بھی دئے گئے ہیں . باقی پارٹیاں بھی ایسا کرنے پر مجبور ہوئی ہیں


ویسے تو پاکستانی بیک گراؤنڈ میں کافی لوگوں کو مخلتف پارٹیوں سے ٹکٹس ملی ہیں مگر میرا فوکس ٣ عدد پاکستانی نژاد چودھری " صاحبان ہیں جنھیں گریٹر ٹورنٹو ایریا سے پارٹی ٹکٹ ملے ہیں اور وہ تمام ایک ہی پارٹی یعنی کنسرویٹو پارٹی سے الیکشن لڑ رہے ہیں

ٹورنٹو کے حوالے سے فیس بک پر" بلاگ ٹورنٹو" کا ایک پیج ہے . اس میں ایک تصویر کے ساتھ سٹوری شائع ہوئی جس میں ایک پاکستانی نژاد امیدوار " ضیاء چودھری " نے کسی کے لان پر اپنا الیکشن ہورڈنگ پوچھے بغیر لگا دیا تھا. پاکستان کے برعکس کینیڈا میں صرف لان ہورڈنگس کی اجازت ہوتی ہے . ضیاء چودھری ٹورنٹو ایسٹ ڈینفورتھ سے کنزروٹیو پارٹی کے امیدوار ہیں ایک طرف یہ خبر میرے لئے شرم کا باعث اور دوسری طرف سیاسی تعصب کی وجہ سے میرا اشتیاق چودھریوں کے متعلق بڑھا. ایک حلقہ چھوڑ کر دوسرے حلقے میں ایک اور چودھری صاحب کھڑے ہیں جنکا نام " ارشاد چودھری " ہے .موصوف ہر الیکشن میں کھڑے ہوتے ہیں . ابھی حال ہی میں کونسلر کے الیکشن میں کھڑے تھے اور الیکشن ہار گئے تھے . سیاست میں ڈھیٹ ہونا اولین شرط ہے لھذا موصوف نے فوری طور پر اگلا بڑا الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا اور انکی پارٹی نے یہ ٹکٹ اسلئے انھیں دی کیونکے لبرل کی امیدوار بہت مظبوط تھی اور اس حلقے میں دوسروں کی شکشت یقینی ہے. لبرل پارٹی والوں نے اس حلقے سے " سلمیٰ زاہد " کو پھر سے ٹکٹ دیا ہے جو٢٠١٥ کے الیکشن اس حلقے سے جیت چکی ہیں . سلمیٰ زاہد انگلینڈ میں پیدا ہوئی ہیں ، تعلیم یونیورسٹی اوف لندن اور کراچی یونیورسٹی سے لی اور پاکستانی کمیونٹی میں انکا بڑا نام ہے . ایک اور چودھری صاحب ، افتخار چودھری بلیک کریک کے حلقے سے کھڑے ہیں . کنسرویٹو پارٹی کی مسلمان دشمنی سے کینیڈا میں رہنے والے تمام مسلمان واقف ہیں تو پھر یہ تمام پاکستانی چودھری اسی پلیٹ فارم سے کیوں لڑ رہے ہیں ؟



یہ پارٹی صوبہ اونٹاریو کی حکومتی پارٹی ہے جس کے لیڈران پر مختلف الزامات ہیں . پی سی کنسرویٹو صوبہ اونٹاریو ( ٹورنٹو ) میں پہلے سال ہی اپنی پالیسی کی وجہ سے عدم مقبول ہو چکی ہے جسکی وجہ اونٹاریو کے پریمئر نے اپنے آپکو بڑے انتخابات سے دور رکھا ہے

پچھلے تھریڈ میں اپنے ایک مختصر ویڈیو دیکھی ہو گی جس میں ایک متعصب فرینچ گورا نیو ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر " جگمیت سنگھ " کو کہتے پایا گیا کے ، روم میں رومن کی طرح سے رہو .تعصب ہر انسان میں ہوتا ہے . کچھ لوگ اسکا برملا اظھار کرتے ہیں اور کچھ لوگ دل کی بات دل میں رکھتے ہیں . میں ان میں سے ہوں جو بات کو جب تک زباں پر نہ لائیں تو انھیں روٹی حزم نہیں ہوتی . لوگوں میں اور مجھ میں ایک فرق ضرور ہے ، جب تک میں ایک مخصوس پیٹرن نہ دیکھ لوں ، مخصوس علامات نہ دیکھ لوں اور میرا بلاگ منتقی نہ ہو جسکا میں دفاع نہ کر سکوں تب تک اپنے " نظریاتی تعصب "کا اظہار نہیں کرتا

میرے لئے یہ ایک دلچسپ سٹوری ہے کے آخر سارے پاکستانی چودھری ایک ایسی پارٹی کی طرف سے کیوں کھڑے ہیں جس کا ریکارڈ مسلمانوں کے حوالے سے بہت برا ہے اور جو پارٹی امیگرنٹ کی نمائندہ پارٹی بھی نہیں ہے اور رجعت پسند ہے . اپنے پچھلے بلاگ کے کمینٹ میں دیکھ لیا ہو گا کے کمینٹ کرنے والے لبرل پارٹی کی طرف مائل ہیں جو امیگرنٹ کے لئےایک فطری امر ہے . میری ایک چودھری صاحب سے شناشائی ہے . موصوف اپنے دوسرے چودھری بھائی کی الیکشن مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں . یہاں میں آپلوگوں کو بتاتا چلوں کے جب کوئی کسی امیدوار کے لئے رضاکارانہ طور پر وقت صرف کرتا ہے تو وہ مستقبل میں فائدے بھی بھر پور حاصل کرتا ہے جب اسکا نمائندہ جیت جاتا ہے . دیر از نو فری لنچز . میرے چودھری دوست نے فیس بک پر اپنے امیدوار کے ساتھ تصویر لگائی تو میں نے جان بوجھ کر انگلی کی اور یہ طعنہ مارا ،" کیا آپلوگ پاکستان میں الیکشن لڑ رہے ہیں ، اس گروپ میں کوئی گورا بھی ڈال لیتے "

فیس بک پر ہرڈ مائنڈ سیٹ یہ ہے کے لوگ ذاتی تصویروں اور لوگوں کے بچوں کی تصویروں پرقومی اورمذہبی فریضہ سمجھ کر لائک کرتے ہیں.اپ خود ذاتی ذہنی تخلیق لکھیں ، اپکا جگری دوست بھی اسکو ہرگز لائک نہیں دیتا . کسی دیسی کی پوسٹ کوچیلنج کرنا سوشل میڈیا پر کافی معیوب سمجھا جاتا ہے کیونکے اس سے تعلقات ختم ہو جاتے ہیں .میں نے" چودھری " مخالف شرلیاں مزید چھوڑیں جسکے نتیجے میں پتا چلا کے چودھری موصوف نے لبرل پارٹی اور این ڈی پی سے بھی رابطہ کیا تھا مگر انہوں نے گھاس انہیں ڈالی تھی لھذا کنزروٹیو پارٹی کی دامن میں الیکشن کا ٹھرک پورا کر رہے ہیں . گویا سیاست گوہر مقصود نہیں ہے ، بلکے طاقت اور دولت کا حصول منزل مقصود ہے .ایک پاکستانی چودھری کو ایک مظبوط لبرل پارٹی لیڈر کے سامنے ذلیل کرنے کے لئے لاؤنچ کیا گیا کیونکے اسکی شکشت یقینی ہے . اگلا بندہ بھی شوق سے راضی ہوا کیونکے

کج شہر دے لوگ وی ظالم سن
کج سانوں مرن دا شوق وی سی

اب میں اپنے نظریاتی تعصب کو ایک نئےعروج پر لے کر جانا چاہتا ہوں کیونکے میرے دور کے پاکستانی چوھدریوں میں ایک مخصوس پیٹرن اور مخصوس مائنڈ سیٹ نظر آیا ہے جو پہلے بھی میرے پیش نظر تھا . میں کیا دیکھتا ہوں کے پنجاب کے چودھری جدھر مرضی چلے جائیں ، انکی زندگی کا مقصد طاقت اور دولت کا حصول رہتا ہے اور وہ ہر ریڈ لائنز کو کراس کر کے اپنے مقصد کے حصول کو یقینی بناتے ہیں . ٹورنٹو میں ایک معروف چودھری ایسا بھی ہے جس نے شہریت کے لئے ایک بنگالی خاتون سے شادی کی . وہ پرویزی فرقے میں شامل ہے اور سوشل میڈیا پر ہر وقت اس فرقے کو فروخ دینے میں پیش پیش رہتا ہے. یہ فرقہ اسلام کے پانچوں اراکین سے منکر ہے جس میں شہادت ، نماز ، روزہ ، حج ، زکات شامل ہیں .اس فرقے کی مطابق قرآن کی رو سے تمام اراکین ثابت نہیں ہوتے . اگر یہ سب نکال دیں تو مسلمانوں کے پاس پھر بچتا کیا ہے ؟

کینیڈا میں ایک "بدرمنیر چودھری" کے نام سے ایک صاحب ہیں جنھیں ٹورنٹو میں جیو کے صحافی کے حوالے سے پہچانا جاتا ہے .جس انسان کی آمدن کا زریعہ صرف صحافت ہو وہی اصل صحافی ہوتا ہے . یہ تعریف صحافت کی دنیا کا سکہ بند اصول ہے.اگر کوئی "چودھری" صحافی ہو وہ دنیا کی دوڑ میں پیچھے کیسے رہ سکتا ہے لھذا موصوف صحافت کے ساتھ رئیل اسٹیٹ کی دنیا کے ساتھ وابسطہ رہ کراب کڑوڑوں پتی بن چکے ہیں . صحافت کی آڑ میں دولت بنانا کوئی ان لوگوں سے سیکھے

اب عھد حاضر میں پاکستان کے نامورچودھریوں کی وارداتوں پر نظرمارتے ہیں

جاوید چودھری

موصوف لفافہ صحافت کے سرخیل ہیں اور صحافت میں ایک گالی بن چکے ہیں .الیکٹرانک میڈیا کا کوئی اینکر اس دانشور کو اپنے ٹاک شو میں نہیں بلاتا . حال ہی میں " سیاست پی کے" والوں نے انکا حالیہ آرٹیکل اپنے فیس بک پر لگایا . اس آرٹیکل کا تعلق ایک افریقی سربراہ کو ملنے والا نوبل پرائز سے تھا . اپنے آرٹیکل میں موصوف نے امن کے نوبل پرائز کو عمران خان سے منصوب کر کے ایک مشورہ دے ڈالا . کمنٹس میں جس کمینٹ کو سب سے زیادہ لائک ملے وہ کچھ یوں تھا کے " جاوید چودھری کو عمران خان کی ٥٠٠ بندوں کی لسٹ میں پہلے نمبر پر رکھا جائے اور سب سے پہلے گولی ماری جائے ". موصوف سوشل میڈیا کی دنیا میں " جیدہ چنگڑ " کے معروف نام سے شوھرت رکھتے ہیں کیونکے صحافت میں گند ڈالنے کا موصوف کو وسیح تجربہ ہے .انہوں نے بھی صحافت کو سیڑھی بنا کر ، اپنا حلقہ احباب وسیح کیا اور پھر اپنے سیاسی تعلقات کو استعمال کر کے اپنے ذاتی کاروبار میں بے تحاشا اضافہ کیا .ہرغلط بات کو درست ثابت کرنے میں یدطولیٰ رکھتے ہیں.آجکل موصوف اپنی ساکھ کی بہتری کے لئے یو ٹیوب چینل پر فل باڈی میک اپ کر کے" کامیاب لوگوں کی کامیابی کے راز" بتا کر بیوقوف لوگوں کو مزید بیوقوف بنا رہے ہیں . پاکستان میں کئی پروفیسر ہیں جنہوں نے خود کوئی ذاتی کامیابی حاصل نہیں کی مگر دوسروں کی کامیابی پر لیکچر دے کر داد تحسین حاصل کرتے ہیں . یہ تو تھے ٹورنٹو اور پاکستان کے دو معروف صحافتی چودھریوں کی کہانی جس سے زمانہ واقف ہے .

پاکستانی کی حالیہ سیاسی تاریخ میں طاقت اور دولت کے حصول کے لئے معروف سیاسی چودھریوں کے روز شب اور سیاسی تاریخ بھی انتہائی مکروہ ہیں . تحریک انصاف کے چودھری سرور لندن سے اپنی شہریت ترک کر کے پاکستان اتے ہیں اور مسلم لیگ کے دور میں گورنر لگتے ہیں . چھوڑتے اسلئے ہیں کیونکے انھیں یہ عھدہ کارآمد نہیں لگا تھا . تحریک انصاف میں موصوف اسی عھدے پر براجمان ہو کر منافقت کا کھلا ثبوت فراہم کرتے ہیں.لندن سے جسکا بھی کنکشن ہوتا ہے ، مجھے اس آدمی کے شر سے خوف اور روح سے بدبو اتی ہے . عمران خان گورنر ہاؤس کو ڈھانے کے درپے ہیں مگر موصوف وہاں قبضہ جما کر بیٹھے ہیں . چودھری سرور پنجاب میں تمام جاٹوں کی انجمن بنا کر سانپ بن کر بیٹھے ہیں اور پچھلے ایک سال میں تحریک انصاف کے لئے انکی کوئی خدمات نہیں ہیں اور وہ تبدیلی کی راہ میں حائل ہو چکے ہیں. کہا جاتا تھا کے موصوف یوروپین یونین سے ٹیکسٹائل کے لئے مراعات لے کر آئیں گے مگر سب نادارد .عمران خان کے نظرئیے سے انکا کوئی لینا دینا نہیں ہے، موصوف تحریک انصاف کو بطور سیڑھی استعمال کر کے اپنی مستقبل کی راجدھانی کی راہ ہموارکر رہے ہیں اوراس عمر میں کسی لندن پلان کے لئے اپنی خدمات کو بچا کر رکھ ہوے ہیں .

اعجاز چودھری صاحب پاکستان تحریک انصاف کا ایک اور ناسور ہیں . موصوف کا عمران خان کے ساتھ دیرینہ یارانہ ہے مگر ڈھگا ڈھگا رہتا ہے . موصوف نے بطور حزب اختلاف لیڈر شہباز شریف کے تمام کالے کرتوتوں پر بطور پبلک اکاؤنٹس چئیرمین پردہ ڈالا تھا . موصوف نے اپنے بھائی کے لئے ریاعت بھی لی تھی جسکی میڈیا میں رپورٹنگ ہوئی تھی . تحریک انصاف والوں کو انکی کسی سیاسی اور قومی خدمات کا کوئی علم نہیں ہے . اگر کوئی جماعت اسلامی کی تربیت سے بھی سیاست نہ سیکھ سکا تو اسے ڈوب کر مر جانا چاہئے .

پیپلز پارٹی کے منظور چودھری – موصوف کی لاتیں قبرمیں ہیں مگر موصوف زرداری پارٹی کی وکالت کرنے روزانہ ٹالک شوز میں حاضری لگاتے ہیں اور روزانہ مخصوس جملے بول کر خود کو بیوقوف بناتے ہیں کیونکے لوگ اب بیوقوف بننے سے رہے .

پیپلز پارٹی کے چودھری اعتزاز احسن - موصوف نے سی ایس ایس میں ٹاپ کیا تھا اور پاکستان میں معروف قانون دان ہیں . بھٹو صاحب کے روٹی کپڑا اور مکان کے امین ہیں اور شائد واحد نظریاتی لیڈر جنہوں نے ایک ہی پارٹی رکھی ہے . بینظیر کے دور میں لاہور میں دو گروپس تھے . زرداری گروپ کے ساتھ جہانگیر بدر تھے اور بینظیر کے ساتھ بریسٹر اعتزاز تھے . ہونا تو یہ چاہئے تھا کے موصوف بینظیر کے قتل کے ساتھ سیاست چھوڑ دیتے کیونکے زرداری کے ساتھ انکی ہم آہنگی نہ تھی . پتا نہیں کیسے زرداری کی کرامات نے انھیں اپنا اسیر بنا کر انکی تمام سیاسی میراث سے انھیں مرحوم کر دیا . میں جب جوانی کی دہلیز پر قدم رکھ رہا تھا تو جنرل ضیاء کا زمانہ عروج پر تھا اور پیپلز پارٹی والے کوڑے کھانے اور جیل جانے میں تردد ذرا بھی نہیں کرتے تھے . وہ تمام جیالے اتنے زیادہ زمانہ شناش تھے کے انہوں نے زرداری کے پارٹی ٹیک اور کرنے کے بعد اپنی پارٹی کے ساتھ وفاداری ختم کر دی تھی . وہ لوگ بھٹو کے روٹی کپڑے اور مکان کے نعرے تلے ساری زندگی کے لئے دب گئے اور غربت کی عفریت نے انکے گھرانوں میں قبضہ کر لیے اوردوسری طرف بھٹو صاحب اور بینظیر کے قتل کو لے کر زرداری پارٹی حکومت میں براجمان ہو گئی . بریسٹر چودھری اعتزاز کو پاکستان کے تمام لٹیروں کی وکالت کا شرف حاصل ہے اور سیاست میں انکی خدمات ڈھونڈھنے سے کہیں نہیں ملتی . طاقت اور دولت سے روایتی چوھدریوں کے طرز پر موصوف نے بھر پورمزے کئے اور ابھی تک مدہوش ہیں.

مسلم لیگ کے چودھری نثار کے بغیر پاکستانی چودھریوں کی تاریخ ادھوری رہے گی . ورلڈ وائڈ کشتیوں کے طرز پر موصوف کی چودھری اعتزاز کے ساتھ نورا کشتی ضرور لوگوں نے دیکھی ہو گی . میرے ذاتی خیال کے مطابق موصوف مسلم لیگ میں بطور" فوجی ریٹ " خدمات انجام دیں . چودھری موصوف کو بھی سیاست اور پاکستان کے حوالے سے ٣٥ سالہ سیاسی کیریئر میں کوئی قابل ذکر خدمات نہیں ہیں . تمام فیملی امریکہ میں ہے اور خود مسلم لیگ میں اچھوت بن چکے ہیں . موصوف کے بھائی آرمی میں تھے لھذا نئے آرمی چیف کی تعیناتی اور اس تعیناتی کے نتیجے میں جو پھڈے ہوتے تھے موصوف شاہی محلے کے " ماموں مودا " کا کردار ادا فرماتے تھے . موصوف اپنے طویل اور بے مغز پریس کانفرنسز کی وجہ سے کافی مشہور تھے .کوئی کاروبار نہ ہونے کے باوجود موصوف کی طاقت، دھن اور دولت میں بے تحاشہ اضافہ ہوا .موصوف فوجی فاؤنڈیشن کے نمائندہ خصوصی ہونے کی وجہ سے نیب کے شر سے مکمل محفوظ ہیں کیونکے انکی فائلز ابھی تک خلائی مخلوق کے پاس محفوظ ہیں .



چودھری برداران

یہ برداران دنیا میں کسی کو ناراض نہیں رکھتے . سب کے ساتھ معاملہ فہمی اور عفو درگذر کے تحت " مٹی پاؤ " نظریہ کے روح رواں ہیں . تمام سیاسی چودھری جب لوگوں سے ملتے ہیں تو آپکو ایسا لگتا ہے ہے ہم فضاؤں میں انکی پیٹھ پر محو پرواز ہیں . صحافیوں کو ہاؤسنگ سوسائٹی دی جسکی وجہ سے صحافتی حلقے والوں نے انکے جرائم پر مٹی ڈالی ہوئی ہے . جج حضرات انکی فائلزدیکھ کر اس پر منوں مٹی ڈال کر انکے تمام کرتوتوں کو دفن کر دیتے ہیں. چودھری برادارن اور انکے پرکھوں کی سیاست ایک عامیانہ سیاست کا شاہکار رہی ہے جس میں قومی خدمات کا ملنا سمندر سے موتی ڈھونڈھنے کے مترادف ہے . چودھری برداران پورے نظام کو اپنے جوتوں تلے رکھ کراپنی سیاست کو دوام بخش رہے ہیں. ان لوگوں کے بینک اکاؤنٹس سے قومی دولت نکل چکی ہے مگر " چھتر " سایہ تلے محفوظ ہیں

قصہ مختصر ، مسلم لیگی چودھری احسن اقبال جیسے مزید بیشمار چودھریوں کا ذکر خیراس لسٹ میں ڈالا جا سکتا ہے مگر یہ بلاگ پہلے ہی ایک کتاب بن چکا ہے . لفظ " چودھری" باضابطہ خود اپنے اندر ایک مخصوس مفہوم رکھتا ہے لہذا اس قبیلے کے لوگ دوسروں کو ----کر خود ہمیشہ ہرے بھرے رہتے ہیں . ضروری نہیں کے اس قبیلے کے تمام لوگ ایسے ہوں ، مگر پیٹرن سے معلوم پڑتا ہے ٹورنٹو ، لندن یا پاکستان جس جس کا جہاں جہاں ہاتھ پڑا اس نے اس موقع کے ساتھ بھر پور انصاف کیا ہے

پنجاب کے چودھریوں کے پاس جب لنکا آئی تو انہوں نے وہ لنکا ہی ڈھا دی اوراپنی کئی نسلوں تک کے لئے مال اور اسباب اکھٹے کر لئے ہیں. جسطرح پشتونوں کی ایک تاریخ رہی ہے کے انہوں نے کسی بھی جارح بیرونی عالمی طاقتوں کو اپنے علاقوں میں ٹکنے نہ دیا ، اس خطے میں وہ تاریخ ہمیشہ الٹ رہی ہے . ان لوگوں کے بارے میں مشہور ہے کے غریبوں کے گریبان پکڑ لیتے ہیں اور اپنے سے طاقتور کے پاؤں پڑجاتے ہیں . طاقت اور دولت کے حصول کے لئے یہ طبقہ تمام مذہبی اور معاشرتی اصولوں کو روند کر اگے بڑھتا ہے اور تاسف کا اظہار کی بجائے اپنی عیاری کو چالاکی سے تشبیہہ دیتا ہے
افسوس یہ ھے کہ دنیا میں جہاں بھی ھمارے بڑے بڑے چوہدری صاحبان رہائش پذیر ہیں خواہ وہ پاکستان ہو یا فاران ملک ھر جگہ یہ صاحبان دولت آجانے کے بعد اپنی چودھراہٹ کے رنگ سے باہر نہیں نکل پاتے اور ھر جگہ خوامخواہ اپنی چودھراہٹ کا سکہ جمانے کی کوششیں کرتے ہیں یہ چودھری حضرات اپنےمفادات سے آگے نہیں جاتے ہیں
معذرت کے ساتھ چودھری کوئی ذات نہیں ھے بلکہ یہ ایک خول کا نام ھے جس کے اندر اس چودھری صاحب کی اصلی ذات چھپی ہوئی ہوتی ھے لیکن چوھدری صاحب اس خول میں پھنسے رہتے ہیں
 

Piscian

Voter (50+ posts)
You're right about the pattern but you must have included some good chaudhris as well, at the end of the day this is an analysis about a caste aur achy burey loug her cast main hoty hain!!!
 

Assasin's

Senator (1k+ posts)
Unfortunately NDP and Lib voters are common so they may cut each other's vote paving way for Cons. I casted in fav of Libs strategically
Maybe.. but cbc poll tracker saying itll get at least 50. Let's hope Libs get 130 and then we'll have a coalition government
 

peaceandjustice

Chief Minister (5k+ posts)
You're right about the pattern but you must have included some good chaudhris as well, at the end of the day this is an analysis about a caste aur achy burey loug her cast main hoty hain!!!
بھائی صاحب معزرت کے ساتھ چودھری کوئی کاسٹ نہیں ھے اس کی مثال بالکل ایسی ہی ھے جیسے خان کوئی کاسٹ نہیں ھے جس طرح چودھری صاحب کے اندر ایک اصلی کاسٹ چھپی ہوتی ھے ایسی طرح خان کوئی کاسٹ نہیں ھے بلکہ خان کے اندر اس کی اصلی کاسٹ چھپی ہوتی ھے باقی رہی بات اچھے برے کی تو یہ ھر جگہ ہر قوم ھر زبان ھر رنگ میں پائے جاتے ہیں
 
Last edited:

Piscian

Voter (50+ posts)
بھائی صاحب معزرت کے ساتھ چودھری کوئی کاسٹ نہیں ھے اس کی مثال بالکل ایسی ہی ھے جیسے خان کوئی کاسٹ نہیں ھے جس طرح چودھری صاحب کے اندر ایک اصلی کاسٹ ھے ایسی طرح خان کوئی کاسٹ نہیں ھے بلکہ خان کے اندر اس کی اصلی کاسٹ چھپی ہوتی ھے باقی رہی بات اچھے برے کی تو یہ ھر جگہ ہر قوم ھر زبان ھر رنگ میں پائے جاتے ہیں
Thanks for the info bhai...then the writer should hv sought a pattern at one step deeper to see if those Chaudhris are arayeen, rana, rajpoot, jaat, bhatti etc.
 

Syed Haider Imam

Chief Minister (5k+ posts)
You're right about the pattern but you must have included some good chaudhris as well, at the end of the day this is an analysis about a caste aur achy burey loug her cast main hoty hain!!!

Unfortunately , I could not find anyone at the highest level. You are free to mention those good Chauhdries.
 

peaceandjustice

Chief Minister (5k+ posts)
Thanks for the info bhai...then the writer should hv sought a pattern at one step deeper to see if those Chaudhris are arayeen, rana, rajpoot, jaat, bhatti etc.
But brother don't need to mention real cast of any Chaudharies or Khan this can be anyone . Sorry for inconvenience.
 
Last edited:

Syed Haider Imam

Chief Minister (5k+ posts)
Thanks for the info bhai...then the writer should hv sought a pattern at one step deeper to see if those Chaudhris are arayeen, rana, rajpoot, jaat, bhatti etc.

Sir, I am writing a blog not a book.
Thanks for the info bhai...then the writer should hv sought a pattern at one step deeper to see if those Chaudhris are arayeen, rana, rajpoot, jaat, bhatti etc.

پشتونوں کی ایک سنہری تاریخ ہے ، انکے علاقوں پر اپنے اپنے وقت کی ٣ بڑ ی سپر پاور حملہ اور ہوئیں مگر ناکام و نامراد ہوئیں جبکے پنجاب میں ہمیشہ اسکے الٹ رہا ہے . یہ قوم کمزور کو گریبان سے اور طاقتور کے پیروں پر پڑتی ہیں . اس مسلمہ تاریخ میں سب شامل ہیں. اس سے زیادہ اور کیا تضحیک آمیز بات لکھوں؟
اپنی طرف سے کچھ نہیں لکھا .
صرف تاریخی حقائق بیان کئے ہیں

اپ خود دیکھ لیں ، اس دھرتی کے لوگ کیسے ایک ملا کے پیچھے کھڑے ہو گئے ہیں

کیا اس دھرتی کے چودھری لوگ اپنے ذاتیات کے لئے اکھٹے نہیں ہوے ہیں ؟
کیا میڈیا کی اکثریت چودھریوں کی نہیں ہے ؟
کیا انکی اکثریت آجکل کا طاقتور حکمران طبقہ نہیں ہے ؟
کیا وہ مذہب ار وطن کے لئے ڈٹ کر کھڑے ہیں یا اپنی ذاتی بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں ؟
فیصلہ اپ خود کریں
 

peaceandjustice

Chief Minister (5k+ posts)
Unfortunately , I could not find anyone at the highest level. You are free to mention those good Chauhdries.
I just got one high profile very good name Chaudry Rehmat Ali who gives us this great country name Pakistan . Chaudry Rehmat Ali is a great active member of Pakistan movement.
I am very proud on Chaudry Rehmat Ali ,but these all great people born before the creation of Pakistan.
 

Syed Haider Imam

Chief Minister (5k+ posts)
I just got one high profile very good name Chaudry Rehmat Ali who gives us this great country name Pakistan . Chaudry Rehmat Ali is a great active member of Pakistan movement.
I am very proud on Chaudry Rehmat Ali ,but these all great people born before the creation of Pakistan.
سر ، میں نے عھد حاضر کے چوھدریوں کے متعلق لکھا ہے اور چند تاریخی حقائق بیان کئے ہیں
 

peaceandjustice

Chief Minister (5k+ posts)
سر ، میں نے عھد حاضر کے چوھدریوں کے متعلق لکھا ہے اور چند تاریخی حقائق بیان کئے ہیں
Agreed , hard to find last 50 years any Chaudry in high level profile in Pakistan politics or vise versa , that's why i mentioned Chaudry Rehmat Ali is a old hero.