مصیبتوں کا حال

Osama Altaf

MPA (400+ posts)
صلیبی جنگیں اسلام کی تاریخ کا اہم حصہ ہے،سن 490 ہ میں پہلا صلیبی حملہ ہوا ،عیسائی فوجیں مسلمانوں کی سرزمین پر اتر آئی اور مسلمانوں نے بھاری نقصان کے ساتھ اپنے زیر اثر علاقہ کا بڑا حصہ کھودیا۔اسلامی افواج کی اس شکست سے مسلمانوں کو بڑا دھچکا لگا،ہر مسلمان نے اس شکست کا ذمہ دار اپنی ذات کو ٹہرایا،اور گویا ایک صلیبی حملہ نے پورے عالم اسلام کو ہلا ڈالا،لوگوں نے عیش وعشرت کی زندگی ترک کردی،مساجد بھر گئیں اور گناہ گاروں نے اللہ کی طرف رجوع کرلیا،جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ 593ہ میں جب دوسرا صلیبی حملہ ہوا تواللہ کی مدد مسلمانوں کے ساتھ ہوئی اور عیسائیوں کو شرمناک شکست ہوئی۔

یہ مسلمانوں کی عظیم تاریخ کی ایک چھوٹی سی مثال ہے،کہ جب کبھی مسلمانوں پر کوئی مصیبت آتی تو عوام الناس اللہ کی طرف رجوع کرتے اور مصیبت ٹل جاتی۔آج ہماری قوم بھی مصیبتوں میں گھری ہوئی ہے،ہر حکومت پچھلی حکومت سے زیادہ بدتر ہوتی ہے،آئے دن بحران ہمارے سر پر ہوتے ہیں،بدامنی کی یہ حالت ہے کہ گھر سے نکلنے والے شخص کی واپسی کا اطمینان نہیں ہوتا،لیکن ان مصیبتوں کا ہم پر کتنا اثر ہوتا اور ہم نےاپنے آپ کو کتنا بدلا اس کا سب کو خوب اندازہ ہے۔

پاکستان کی 50٪ آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے،لیکن ہم (مثلا) اپنی شادیوں کو دیکھ لے،ہندوؤں کے رسم و رواج،لینا دینا اور دھوم دھام دیکھ کر کیا کوئی یہ کہ سکتا ہے کہاس ملک کی آدھی آبادی کو وقت کی روٹی بھی میسر نہیں ہے؟؟؟ تھر میں قحط سے 600 بچے موت کے منہ میں جاچکے ہیں،یہ تصویر کا ایک رخ ہے ،دوسری طرف ہمارے فیشن شوز دیکھے جائےتو پتا نہیں چلتا کہ کہ آپ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے کسی شہر میں ہے یا یورپ امریکا کے!!!

یہ دنیا کاقاعدہ ہے کہ جب تک کوئی قوم اپنے آپ کو نہیں بدلتی اس کے حالات نہیں بدلتے،ہم اپنی ہر مجلس میں ملک کی موجودہ صورتحال کا ذمہ دارسیاستدانوں کو ٹہراتے ہیں اور ان کو برا بھلا کہتے ہیں،اور بعض تو ملک کے پورے سیاسی نظام کو ہی فراڈ ،دھوکہ اور foreign backed بتلاتے ہیں،اگر اس (ملک کے لیے سیاسی جدوجہد سے کنارہ کشی کےاس)بہانے کو حقیقت بھی تسلیم کرلیا جائے تو ساری قوم پر آزادی کے لیے جدوجہد فرض ہوجاتی ہے،کیونکہ اگر ہمارا سیاسی نظام ہی اغیار کے ہاتھ میں ہے تو ہمارا ملک سیاسی طورپرمقبوض ہوا ،اور ملک کوسیاسی قبضہ سے نجات دلانا ہر شہری فرض اول ہونا چاہیے،لیکن یہ تو اس وقت ہو جب ہم سیاست کو ملک کی خدمت سمجھے،ہم تو سیاست کو گناہ سمجھتے ہیں۔

خلاصۃ:آج ہماری 18 کڑوڑ عوام پریشان ہیں،اور مختلف طبقات مسائل کے مختلف حل نکال رہے ہیں،لیکن ایک بات طے شدہ ہے کہ اگر ہمارے شراب خانے بھرے ہو اور مساجد خالی ہو،شرک عام ہو،کھلے عام روزہ تورڑ کر اسلامی شعائر کا مذاق اڑایا جاتا ہو اور اخلاقیات تنزلی کی طرف جارہی ہو تو کوئی مسیحا ہميں تباہی سے نہیں بچا سکتا،،،حل ہمارے ہاتھ میں ہے،ہم دینداری کو اپنائے،اسلام کو اپنا شعار بنائے اور قوم کی خدمت کے لیے (سیاست سمیت) ہر شعبہ میں حصہ لے تو امید ہے کہ ہمارے حالات درست ہو جائے۔

اسامه الطاف

 
Last edited by a moderator:

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
آپ کے تھریڈ پر لگی ویرانی بتا رہی ہے، آپ کی باتیں فورم کے عام مزاج کے برعکس ہیں
 

Altaf Lutfi

Chief Minister (5k+ posts)
Osamah bhai,

Salaibi jangain is tarteeb se darj hain.

1096, 1147, 1187, 1202, the last crusaders in 1212 were innocent children who believed that Jesus Christ will gift them with success because of their zeal n passion. These innocent children could not make it to Jerusalem. Some were blocked by Pope to go back home. Some were smuggled to work as slaves within Europe. A reasonable number of them were sold to Arab traders.