فرقہ بازی اور لادینیت

pakistani 86

Politcal Worker (100+ posts)
تفرقہ بازی کا حتمی نتیجہ لا دینیت ھے جو یقیناٌ ھم سب کیلئے قطعی غیر مطلوبہ اور ناپسندیدہ نتیجہ ھے۔


ایک ان پڑھ ، جذباتی، بیوقوف اور غیر ضروری طور پر عقیدت مند ملا کے عمل کی بدولت کبھی خیر نہیں پھیلتا خصوصاٌ اس وقت جب فرقہ پرستی کو فروغ دینے والا بھی ایسا ہی ایک ان پڑھ ، جذباتی، بیوقوف اور غیر ضروری طور عقیدت مند ملا ھو۔


کسی بھی لڑایئ میں مارا جانیوالا ایک انسان کسی ایک زندہ انسان کا دماغ بھی مار کے اپنے ساتھ ہی لے جاتا ھے۔ مذھب کے نام پر لڑی جانیوالی لڑائیاں نجانے کس اسلام کی انا کی تسکین کا باعث بنتی ھیں لیکن یہ بات بہرحال طے ھے کہ ایسی لڑائیوں سے ایک حساس ، مہذب اور زندگی سے پیار کرنے والا انسان ضرور یہ سوال پوچھتا ھے کہ یار کیا فائدہ ایسے مذھب کا جس میں انسان کسی دوسرے ھم مذھب انسان کی جان محض اس لیے سلب کر لے کہ وہ اس سے اختلاف کی جرا ٔت کر بیٹھا تھا۔ کیسا مذھب ھے یہ جو ایسے بےصبرے ، گنوار، لڑنے مرنے والے، انسانیت کے دشمن ، بے رحم فرعون پالتا ھے جو اپنے ھم مذھب ، ھم ملک، ھم نسل لوگوں کو محض اس لیے مار دیتے ھیں کہ وہ ان کے حصے کے خدا اور رسول
pbuh کا انکار کرتے ھیں اور صرف اپنے حصے کے خدا اور رسولpbuh کو ھی بر حق سمجھتے ھیں؟؟؟


آج کل کے سیکولر اور لبرلز جس دلیل کو استعمال کرتے ھوئے سب سے زیادہ واویلا مچاتے ھیں وہ یہی مذھب کی جنونیت اور بد حواسی ھے جس کی وجہ سے انسانی خون پانی کی طرح بے وقعت و بے توقیر ھو کر سڑکوں اور گلیوں میں بہتا نظر آ رھا ھے۔ جب ایک مذھبی تفرقہ بازی سے پھوٹنے والی لڑائی میں ایک انسان مرتا ھے تو وہ اپنے ساتھ ایک زندہ انسان کے دماغ کو بھی مار کے لے جاتا ھے اور اس کا نقصان باقی رہ جانیوالے معصوم لوگوں کو بھگتنا پڑتا ھے۔


ھم اپنی نئی بالغ ھونے والی نسل کو جو ٹیکنالوجی و انفارمیشن کے سیلاب میں آنکھیں کھول رہی ھے مذھب کی جو ٌمثالی تصویرٌ دکھا رھے ھیںوہ بلاشبہ انتہائی بے ڈھنگی اور بھدی ھے۔ نتیجتاٌ من حیث المجموع نئی نسل میں موجود وہ جبلی جمالیاتی حس (جو ھم بڑوں میں تقریباٌ مفقود ھو چکی ھے) جو امن اور سکون کی متلاشی ھے بری طرح پامال ھو رھی ھے اور ایک خوف جو مسلسل بےسکون کیے رکھتا ھے کہ یہ نئی نسل آگے چل کر مذھب کو ایک آسیب سمجھتے ھوئے ترک نہ کر دے۔ رہی سہی کسر میڈیا پروپیگنڈہ پوری کر رہا ھے۔ فلموں ڈراموں سے لے کر نیوز چینلز کے تبصروں، تجزیوں اور خبروں تک ھر قسم کا میڈیم اس کوشش نامراد میں لگا ھوا ھے کہ فرقہ بازی کو اس قدر ھوا دی جائے کہ مذھب بالآخر ایک راندۂ درگاہ اور ٹھکرائی ھوئی لا یعنی و بے مصرف سی چیز بن کے رہ جائے۔۔


اس سلسلے میں امریکہ و یورپ کی مثال سامنے ھے جہاں مذھب کی اسی تفرقہ بازی اور بھانت بھانت کی بولیاں بولتے مذھب کے نام نہاد علمبرداروں نے مل کر وہاں کے لوگوں کو مذھب سے بےپناہ متنفر کر دیا۔ عوام علم و ہنر میں کمال حاصل کر رہی تھی انسانی ذھن رفعتوں کی نئی معراج کو چھو رھے تھے اور پادری تب بھی ٌ تو کافر، تو کافرٌ کا تلخ اور انسان شکن نعرہ لگانے میں مگن تھا۔ تب لوگوں نے تنگ آ کر اور مذھب کے جاھل مطلق ٹھیکیداروں سے جان چھڑانے کیلیے اجتماعی طور پر ٌکافرٌ ھونے کا فیصلہ کر لیا اور بالآخر مذھب و خدا کو یکسر مسترد کر دیا۔


آج بیچارگی کا جو عالم مذھب یورپ و امریکا میں محسوس کر رھا ھے ابھی شاید یہاں ایسی نوبت نہیں آئی لیکن موجودہ حالات کو دیکھتے ھوئے بعید نہیں کہ محض دس پندرہ سالوں بعد ھم اس کے واضح اثرات محسوس کرنے لگیں اور ھمیں بھی خدا اور اس کے رسول
pbuh کے بارے میں بات کرنے سے پہلے ایکدوسرے سے یہ پوچھنا پڑے


do you believe in god?????
 
Last edited by a moderator:

Democratic

Senator (1k+ posts)
Re: firqa bazi or laa deeniyat...DO YOU BELIEVE IN GOD???

^ I would partially disagree with the analogy drawn here between the reformation that took place in the Christian world and that which is happening in Pakistan today. The first factor that differentiates both are the scientific tradition and democratic culture. In west , secularism ascended gradually under the umbrella of the post enlightenment scientific tradition. As Galileo vs Church dispute has transformed into a religion vs science conflict , the more science grew , the more it pushed religion to the corner. Still it took a whole lot of almost 300 years for the west/Christian world to accomplish the separation of Church and the state. There is no scientific tradition in the Pakistan.Instead , Our homegrown secularists have traditionally affiliated themselves with Communism and the classical leftism in Pakistan collapsed the day Communism collapsed. Rest about democracy , our society has no specific longing for this alien concept.

The second point of difference in my opinion is the absence of the concept of social welfare state in Pakistan. It was not the only the other atrocities of the Church that had displeased the people but the most contributing and pivotal factor was the involvement of Church in state affairs. Long before Martin Luther king came with his reformative doctrine of two kingdoms , the state first brought the Church property under taxation. It was a hard step for the state then but was only made possible by the enormous public backing. In Pakistan , the general public is fed up with the state more than the 'Church'. Pakistan becoming a social welfare state is a dream that seems to be located a distance to be measured in decades.
 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
Re: firqa bazi or laa deeniyat...DO YOU BELIEVE IN GOD???

This is what happening in our society now,even we can imagen here on this forum, some liberls and fashists who are deeply impressed by the west and always blame and criticise Islam but named so-called muslims,they have seperated religion from Islam and think it private or peronal matter.
This is big mis-understanding about Islam.
 

Veila Mast

Senator (1k+ posts)
خدشات بجا مگر اللہ کا فرمان حتمی جب شیطان نے قسم کھائی کہ وہ لوگوں کو ضرور گمراہ کرے گا تب اللہ نے فرمایا کہ مخلص بندوں پر تیرا زور نہ چلے گا

پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مختلف فرامین کا مفہوم کہ اللہ میری امت کو گمراہی پہ جمع نہیں کرے گا اور جس طرح باقی امتیں بالاجتماع گمراہی پر مصر ہوئیں میری امت ایسا نہیں کرے گی

باقی رہا لوگوں کا معاملہ تو داتا علی ہجویری رحمتہ اللہ علیہ نے اپنے مرشد کے متعلق فرمایا کہ جب ان کا آخری وقت قریب تھا تو ان کا سر میری گود میں تھا اور فرمایا کہ اللہ نے لوگوں کے ذمے کام لگا دئیے ہیں اور وہ ان پر مائل ہیں اور تمہیں مبارک ہو اللہ نے تمہیں نیک کام پر مامور کیا

اللہ کے ایک فرمان کا مفہوم بھی خوب ہے کہ ہم نے تمہیں ماتھوں سے جکڑ رہا ہے اور تم سوچ بھی نہیں سکتے جب تک اس کا اذن نہ ہو

وساوس بھی دلوں پر حملہ آور تو ان کا حل لا حول ولا قوت الا باللہ کی تسبیح اور معوذتین کی تلاوت

اس لیے پریشانی کا تو نہ ہی سوال اور ہی اندیشہ، جس دین کو اللہ نے پسند کیا وہ مغلوب کیونکر رہے مگر ہاں مسلمان ضرور مغلوب کہ دین سے دور

اے رضا ہر کام کا اک وقت ہے
دل کو بھی آرام ہو ہی جائے گا
 

Amal

Chief Minister (5k+ posts)
1004987_566393346771042_376877878_n.jpg