عمران خان کے ایکشن کی اصل کہانی ، ریپ کی اطلاع ۔ سفارت خانے کے عملے نے کیا

shafali

Chief Minister (5k+ posts)
This is awful. Just when we think we can't go any lower, we find a way of doing so. As well as recalling these low lives, surely more can be done to deter others doing the same.
 

gorgias

Chief Minister (5k+ posts)
ہم نے بہت سے اوورسیز پاکستانیز سے بیرون ملک پاکستانی سفیروں کی فرعونیت کے قصے سنے ہیں۔جو بہت افسوسناک ہیں۔ ہمارے استاد محترم قبلہ آیاز صاحب، جو آج کل بین المذاہب ہم آہنگی کے چیئرمیں ہیں،یہ پشاور یونیورسٹی میں ڈین فیکلٹی آف آرٹس رہے ہیں۔ہم نے ان کاایک لیکچر اسلام اور عالمگیریت کے عنوان سے سُنا۔
بعد میں سوال جواب کے سیشن میں محترم قبلہ آیاز صاحب نے اپنے ایک دوست کا ذکر کیا جو غالباً انیس سو اٹھاون یا ساٹھ میں متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر تھے۔ سفیر صاحب بتاتے ہیں کہ ان سے پہلے کوئی پاکستانی سفیر عام مسجد میں جا کر نماز نہیں پڑھتا تھا جب کہ ہمارے مقابلے میں انڈیا نے تمام مسلمان ممالک میں مسلمان سفیر بھیجے تھے جو باقاعدہ مسجد جاتے اور وہاں کے لوگوں میں گھل مل جاتے اس لیے عام عربوں کے خیال میں انڈیا ایک اسلامی ملک تھا۔ جب کہ ہمارے سفیر سوٹ ٹائی پہن کر دفتروں میں بیٹھ کر حکم چلاتے عام پاکستانیوں کے مسائل حل کرنا تو چھوڑیں اور کسی سے بات تک نہیں کرتے تھے۔
کہتے ہیں کہ اب بھی انڈین اور بنگلہ دیشی دفتر خارجہ بیرون ملک جانے والے شہریوں کو بریفنگ دیتے ہیں اور ذمہ داریوں کا احساس دلا کر بتاتے ہیں کہ ان کے ایک غلط ایکشن سے ملک کی کتنی بدنامی ہو سکتی ہے۔ کیا پاکستانی دفتر خارجہ ایسا کرتا ہے؟