عسکری ادارے کے نام

SaRashid

Minister (2k+ posts)
میں نے آپ لوگوں پر دل کھول کر تنقید کی، آپ کے غلط کاموں کی مذمت اور اچھے کاموں کی تعریف بھی کی۔ مگر اب ایسا لگ رہا ہے بادل چھٹ رہے ہیں، منظر دھندلا دھندلا سا دکھائی دینے لگا ہے۔ مجھے آپ کے بنائے ہوئے نظام کی کچھ سمجھ آنے لگی ہے۔ مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں آپ کا گرویدہ ہوگیا ہوں۔ آپ کی خامیوں کی ایک لمبی لسٹ ابھی تک موجود ہے جس پر میں تبصرے کرتا رہوں گا۔
نومبر کے مہینے میں میرے خیالات میں اہم تبدیلی رونما ہوئی۔ آسیہ مسیح کے عنوان پر شدید غم و غصہ رہا، اسرائیلی طیارے کی بات دل جلاتی رہی۔ مگر کچھ اچھی چیزیں جو میں نے دیکھیں، میں ستائش کیے بغیر نہیں رہ سکتا۔
شہر کراچی کو سپریم کورٹ کے حکم پر صاف کیا جارہا ہے، قبضہ مافیا کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے، دیر آید درست آید۔
مشکوک وزیراعظم عمران نیازی کے گلے میں سپریم کورٹ کا پٹہ ڈال کر رکھا گیا ہے، جو مجھے اچھا لگا۔ یہ شخص قابل بھروسہ نہیں ہے۔ آئی ایس آئی والو اس کی سخت نگرانی کرو، اس کو اس کے بیرونی دوستوں کے ساتھ اکیلا نہ چھوڑو۔ ٹھیک ہے اسے جتنا استعمال کرنا ہے، گنے کی طرح اس کا رس نکالو۔
نواز شریف کوئی میرے چاچا کا بیٹا نہیں، ممکن ہے اس نے غلط کام کیے ہوں۔ میں نے اس فورم پر اس کا بہت دفاع کیا، فوجی اسٹیبلشمنٹ کی کھل کر مخالفت کی، مگر اب معلوم ہوا کہ نواز شریف کے اپنے اندر بھی برائی ہے۔ جو کام ثاقب نثار، تحریک انصاف والوں سے اور سندھ حکومت سے ڈنڈے کے زور پر کروارہا ہے، یہ کام نواز شریف بھی تو کرسکتا تھا، نہیں کیے۔
مولانا سمیع الحق کی بات سے اتفاق ہے کہ نواز شریف نے ممتاز قادری کو راتوں رات پھانسی پر چڑھانے میں اپنا کردار ادا کیا۔ ممتاز قادری کو اکیلے کیوں پھانسی دی گئی؟ اگر اس کے ساتھ آسیہ مسیح کو بھی پھانسی دے دی جاتی تو کوئی فساد برپا نہ ہوتا۔
ثاقب نثار کو میں نے بہت گالیاں دی ہیں، اور جب سے مولانا سمیع الحق کا آخری بیان دیکھا ہے، ثاقب نثار کے اوپر داغ دھبے دھلنے کا نام نہیں لے رہے۔ ہاں اگر ثاقب نثار، آسیہ مسیح کے کیس میں آئندہ ایمان داری سے کام کرتا ہے، تو میں اس کے بارے میں اپنے خیالات بدل لوں گا بلکہ اس کے اچھے کاموں کو کھل کر سراہوں گا۔
جو بھی پاکستان دوست ہے، وہ میرا بھی دوست ہے۔