مری میں سیاحوں کے شدید رش کے باعث سڑکوں پر ٹریفک جام ہوگئی ہے، اس حوالے سے وزیر داخلہ شیخ رشید نے سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ مری کا رخ نہ کریں۔
برفباری کے شروع ہوتے ہی سیاحوں کی بڑی تعداد موسم کا مزہ لینے مری پہنچ گئی ہےجس کے سڑکیں اور شاہراہیں بدترین ٹریفک جام کا منظر پیش کررہی ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اس حوالے سے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر مفاد عامہ کا ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ برفباری کی وجہ سے اسوقت مری اور گلیات میں سیاحوں کا بے پناہ رش ہے، تقریباً ایک لاکھ سے زائد گاڑیاں اسلام آباد کے راستے مری اور گلیات کی طرف جا چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بڑھتے ہوئے عوامی رش کی وجہ سے مری کی جانب ٹریفک کی روانی انتہائی سست ہے،لہذا سیاحوں بالخصوص فیملیز سے اپیل ہے کہ وہ مری اور گلیات کی طرف سفر کرنے سے فی الحال گریز کریں۔ شیخ رشید نے مزید کہا کہ اسلام آباد اور مری کی انتظامیہ عوامی سہولت کے لئے 24 کھنٹے سرگرم عمل ہیں۔
اپنے اگلے ٹویٹ میں شیخ رشید نے کہا کہ بڑھتے ہوئےرش کی بدولت سیاحوں کو مری اور گلیات کی طرف جانے سے عارضی طور پرروک دیا ہے۔ مری اور گلیات کی طرف جانے والے سیاحوں کو سترہ میل انٹرچینج سے آگے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ انتہائی ایمرجنسی کی صورت میں ہی شہریوں کو مری اور گلیات کی طرف سفر کرنے کی اجازت دی جائیگی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ فیصلے کا مقصد مری اور گلیات سے واپس اترنے والے سیاحوں کو سہولت فراہم کرنا ہے۔ فیملیز اور دیگر سیاحوں کو مری اور گلیات سے باحفاظت واپس اتارا جارہا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے بھی ٹویٹر پر مری کے گردونواح کا نقشہ شیئر کرتے ہوئے ٹریفک جام کی نشاندہی کی اور کہا کہ ایک لاکھ سے زائد گاڑیاں مری اور گلیات ایریا میں داخل ہو چکی ہیں۔
ڈاکٹر شہباز گل نے عوام سے اپیل کی کہ براہ مہربانی غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور اگر سیرو تفریح کے کئے جانا ہے تو آنے والے ویک اینڈ پر ملتوی کر لیں۔ نیچے نقشے میں لال رنگ میں ٹریفک فلُو دیکھا جا سکتا ہے۔