پاکستان کی معروف مذہبی شخصیت مولانا طارق جمیل نے سیالکوٹ میں توہین رسالت کے نام پر غیر ملکی کو زندہ جلا دینے کا واقعہ انتہائی افسوسناک قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق مولانا طارق جمیل نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ سیالکوٹ میں ناموسِ رسالت کی آڑ میں غیر ملکی کو زندہ جلا دینے کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ محض الزام کی بنیاد پر قانون کو ہاتھ میں لینا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔
مولانا طارق جمیل نے مزید کہا کہ اسلام میں تشدد اورشدت پسندی کی کوئی جگہ نہیں. علماء کرام انتہا پسندی کو روکنے میں مثبت کردار ادا کریں۔
واضح رہے کہ وزیرآباد روڈ پر ایک نجی فیکٹری کے ورکرز نے توہین مذہب کے الزام میں ایک فیکٹری کے غیر مسلم غیر ملکی مینیجر کو تشدد کرکے قتل کیا اور آگ لگا دی۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سیالکوٹ کی فیکٹری میں پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔ عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ’قانون ہاتھ میں لینے والے عناصر کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔‘
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ’کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ قانون شکن عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کرے کی جائے گی۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مرکزی ملزم سمیت واقعے میں ملوث 100 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔