کچھ روز قبل سوشل میڈیا پر نوازشریف کے حق میں بیان حلفی دینے والے سابق جج کے بیٹے احمد حسن راناکی ویڈیو خوب وائرل ہوئی جس میں وہ کہتے ہیں کہ مجھے دوستوں کے فون آرہے ہیں، میں نے سنوکر کھیلنے جانا ہے۔
شاہزیب خانزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے احمد حسن رانا کہتے ہیں کہ لوگ ہنس رہے ہیں، میرے دوستوں کے میسیجز آنا شروع ہوگئے ہیں، میں نے 10 بجے سنوکر کھیلنے جانا ہے۔
احمد حسن رانا نے مزید کہا کہ میں پونے 10 بجے جاکر اپنی بیگم کو بولوں گا کہ میرے والد صاحب سے اجازت لے دیں کہ میں 10 سے 12 بجے تک سنوکر کھیل سکوں، جب وہ اجازت لیکر دیں گی تب آپکو سمجھ آجائے گی کہ میرے والد کا مجھ سے کیا ریلیشن شپ ہے۔
طارق متین نے تبصرہ کیا کہ امی سنوکر کھیل لوں؟ جس پر ایک صار نے انہیں جواب دیا کہ جا سمرن جا کھیل لے سنوکر
سکندر فیاض بھدیرا کا کہنا تھا کہ جج شمیم کے بیٹے نے ساری زندگی کے اسنوکر کی اجازت نہ دینے کے بدلے لے لئے ہیں۔
صحافی گل بخاری نے تبصرہ کیا کہ یہ احمق اور نالائق آیا کیا تھا ٹی وی پہ کرنے؟؟ کسی سوال کا جواب نہیں، آگے سے بیوقوفانہ طنز اور ٹچکریں، اچھے بھلے پبلک تاثر کو ملیا میٹ کر گیا ۔ اور یہ AAG پنجاب کس نے بنایا تھا اس کو؟؟ “میں نے سنوکر کھیلنے جانا ہے، میں کیوں بتاؤں، آپ کے والد حیات ہیں؟”
عمر آفتاب بٹ نے تبصرہ کیا کہ پتہ نہیں رانا صاحب نے بیٹے کو سنوکر کھیلنے کی اجازت دی یا نہیں
تحسین باجوہ نے تبصرہ کیا کہ آج سنوکر والے بھائی تو کاشف عباسی کے شو میں کسی اور ہی لیول پر تھے کم ازکم بتیس ہزار فٹ کی بلندی سے بات کر رہے تھے. اگر نہیں دیکھا تو کوئی کلپ ڈھونڈو گوگل یوٹیوب ٹوئٹر سرچ وغیرہ مارو. اپنے آپ کو انٹرٹینمنٹ سے کیوں محروم رکھا ہوا ہے.
عائشہ طارق کا کہنا تھا کہ یہ بندا اپنے باپ سے سنوکر کھیلنے کی اجازت نہ ملنے پہ بدلہ لے رہا ہے- پاکستانیوں سمجھو اور اپنے بچوں سے پیار کرو- کوئی پتہ نہیں کب اپ کو ان کی ضرورت پڑ جاہے اپنی کرپشن چھپانے کے لئے- پھر وہ یہ والا حشر کرتے ہے۔
شفاعت علی کا کہنا تھا کہ شاہزیب کو اس جوان کا قیمتی وقت ضائع کرنے پر قوم سے معافی مانگنی چاہئیے۔ ان کے سنوکر کھیلنے میں ان کے والد کا زیادہ فائدہ تھا
دیگر سوشل میڈیا صارفین نے اس پر دلچسپ اور مزاحیہ تبصرے کئے۔