دو سو افغان بچے بنا والدین کے کابل سے قطر پہنچ گئے

10.jpg

افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کے بعد شہریوں کے ملک چھوڑ کر جانے سے پیدا ہونے والی غیر یقینی اور افراتفری کی صورتحال کے دوران 200 افغان بچے بنا والدین اور سرپرستوں کے قطر ایئرپورٹ پہنچ گئے ہیں۔

بین الاقومی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا، طالبان کے کنٹرول کے بعد اب تک لاکھوں کی تعداد میں مقامی اور غیر ملکی شہریوں کو افغانستان سے نکال کر دیگر ممالک میں منتقل کیا جاچکا ہے، جن ممالک میں افغان شہریوں کو منتقل کیا گیا ان میں متحدہ عرب امارات اور قطر شامل ہیں۔

رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ قطرمنتقل کیے جانے والے افغان شہریوں میں 200 ایسے بچے بھی شامل ہیں جن کے ساتھ نہ ان کے والدین آئے ہیں اور نہ ہی ان کے ساتھ ان کے سرپرست ، میڈیا رپورٹس کے مطابق ان بچوں کے بارے میں یہ تک معلوم نہیں ہے کہ وہ کونسی پرواز پر اور کیسے طیاروں میں سوار ہوکر قطر پہنچے ہیں۔

image.png


میڈیا رپورٹس کے مطابق ان بچوں کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں چیریٹی اداروں میں رکھا گیا ہے، بچوں کی تعداد8 سے 17 برس تک بتائی جاتی ہے، بچوں کی ذہنی حالت اس قابل نہیں ہے کہ وہ صورتحال کو سمجھ اور سمجھا سکیں، بچے شدید صدمے سے دوچار ہیں اور حقیقی صورتحال کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔

کابل ایئر پورٹ پر تعینات سیکیورٹی اہلکار نے ایسے بچوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ایک واقعے کا ذکر کیا اور بتایا کہ ایک خاتون نے اپنے بچے کو سیکیورٹی فورسز کی جانب دھکیلا جنہوں نے اسے طبی امداد دی بعد میں اس کی ماں کھو گئی، بچے کو طبی امداد کے بعد طیارے میں سوار کرکے قطر روانہ کردیا گیا تھا، ایسے لاتعداد واقعات ہیں جن میں بنا والدین یا سرپرست کے بچوں کو بیرون ملک جانے والے طیاروں میں سوار کروایا گیا ہے۔

کابل یا دوحہ میں موجود امریکی حکام نے ان بچوں سے متعلق سوالات پر جواب دینے سے معذرت کرلی ہے اور اس بارے میں گفتگو سے گریز کیا ہے۔