تو شاید ہمارے اسلامی معاشرے کے علماء اس کے مثال دے کر ہمیں دنیا کی قدرو منزلت سمجھاتے۔
سور حلال ہوتا تو شاید مسلمان معاشرے میں مدرسے کے بچے جنسی تشدد زنا سے بچ جاتے۔ کیونکہ علماء ایک جانور اتفاء کر لیتے۔
سور اگر حلال ہوتا تو شاید ہمارے معاشرے کے اندر چھپے سورں کو جو بچوں کا زنا کرتے ہیں۔ معصوم عورتوں کے گھروں میں گھس کر اُن کا زنا کرتے ہیں۔
ہمیں شاید اُن کی سوریت نظر آ جاتی۔
پھر ہم یہ نہ سوچتے کیا حلال حرام ہے، یہ سوچتے کیا صحیح کیا غلط ہے۔
کیوں کہ حرام حلال دونوں جھوٹ بولنے اور اپنے گندے کام چھپانے کے لیے استمال کئے جاتے ہیں۔
ورجہ مذہبی طبقہ معصوم بچوں پر بچھوں کی طرح ہاتھ صاف نہ کرتا
اور
نہ ہماری پاکستان کی پولیس کراچی اور لاہور میں عورتوں کے گھروں میں جا کر اُن کا زبردستی زنا کرتی
سور حلال ہوتا تو شاید مسلمان معاشرے میں مدرسے کے بچے جنسی تشدد زنا سے بچ جاتے۔ کیونکہ علماء ایک جانور اتفاء کر لیتے۔
سور اگر حلال ہوتا تو شاید ہمارے معاشرے کے اندر چھپے سورں کو جو بچوں کا زنا کرتے ہیں۔ معصوم عورتوں کے گھروں میں گھس کر اُن کا زنا کرتے ہیں۔
ہمیں شاید اُن کی سوریت نظر آ جاتی۔
پھر ہم یہ نہ سوچتے کیا حلال حرام ہے، یہ سوچتے کیا صحیح کیا غلط ہے۔
کیوں کہ حرام حلال دونوں جھوٹ بولنے اور اپنے گندے کام چھپانے کے لیے استمال کئے جاتے ہیں۔
ورجہ مذہبی طبقہ معصوم بچوں پر بچھوں کی طرح ہاتھ صاف نہ کرتا
اور
نہ ہماری پاکستان کی پولیس کراچی اور لاہور میں عورتوں کے گھروں میں جا کر اُن کا زبردستی زنا کرتی