اقوام متحدہ کانفرنس میں شریک زرتاج گل اور ملک امین کےد رمیان لڑائی کاانکشاف

zartaj-gul-maik-a1123.jpg


حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کےرکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے انکشاف کیا ہے کہ اقوام متحدہ کانفرنس کے دوران زرتاج گل اور ملک امین اسلم کے درمیان لڑائی ہوئی ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین رانا تنویر کی سربراہی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ریاض فتیانہ نے انکشاف کیا کہ اقوام متحدہ کی ماحولیات کانفرنس میں وزیر مملکت زرتاج گل اور وزیراعظم عمران خان کے مشیر خصوصی برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین اسلم پاکستان کی نمائندگی کررہے تھے۔

ریاض فتیانہ نے کہا کہ گلاسکو میں ہونے والی اس کانفرنس میں زرتاج گل کی ملک امین اسلم سے لڑائی ہوئی جس کے بعد وہ کانفرنس چھوڑ کر وطن واپس آگئیں۔


ریاض فتیانہ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ حکومتی اراکین کی غیر سنجیدگی اور افسران کی نااہلی کے باعث کانفرنس میں پاکستانی نمائندگی غیر معیاری رہی، یہاں تک کے نیپال سمیت دیگر ملکوں کے وفود کو پاکستانی کیمپ میں کسی افسر نے ریسیو تک نہیں کیا، افسران کی نااہلی کی وجہ سے قومی خزانے کے کروڑوں روپے ضائع ہوگئے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین رانا تنویر نے زرتاج گل اور ملک امین اسلم کے درمیان لڑائی کے واقعے کی تحقیقات کیلئے آڈٹ حکام کو ہدایات جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
مجھے تو زرتاج گل اور ملک امین کی لڑائی پرسنل قسم کی لگتی ہے…..شائد ملک صاحب کی کسی بات سے
زرتاج گل نے اتفاق نہیں کیا اور ناراض ہوکر واپس چلی آہیں …...وہ کہتے ہیں ناں ..اچھی صورت بھی کیا بری شے ہے
جس نے بھی ڈالی بری نظر ڈالی …...
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
اقوام متحدہ کی کانفرنس میں کسی بھی دوسرے ملک کے وفد کو ریسیو کرنے کی ڈیوٹی پاکستان کی نہیں تھی اس کا ذکر کرنا بھی حماقت ہے آپ بھی وفد لے کر گئے تھے اور دیگر ممالک بھی۔
ہاں زرتاج گل کو ادھر رہنا چاہئے تھا اس طرح پاکستان کو زیادہ توجہ مل سکتی تھی
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
مجھے تو زرتاج گل اور ملک امین کی لڑائی پرسنل قسم کی لگتی ہے…..شائد ملک صاحب کی کسی بات سے
زرتاج گل نے اتفاق نہیں کیا اور ناراض ہوکر واپس چلی آہیں …...وہ کہتے ہیں ناں ..اچھی صورت بھی کیا بری شے ہے
جس نے بھی ڈالی بری نظر ڈالی …...
https://twitter.com/x/status/1463898978819448835