خبریں

سابق گورنر سندھ محمد زبیر کی نازیبا ویڈیوز لیک ہونے کے معاملے پر کراچی کے مشہور آواری ہوٹل کی اہم وضاحت سامنے آگئی ہے۔ آواری ٹاورز کراچی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آواری ہوٹلز کے کسی کمرے میں کوئی خفیہ کیمرہ نصب نہیں کیا گیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر کسی کمرے میں موجود خفیہ کیمرے میں کچھ ریکارڈ ہوا ہے تو وہ ہوٹل انتظامیہ کی مرضی اور علم میں لائے بغیر غیر قانونی طور پر نصب کیا گیا ہوگا، آواری گروپ کبھی بھی جاسوسی یا ہمارے کلائنٹس/ مہمانوں کی پرائیویسی کو توڑنے کو فروغ نہیں دیتا۔ یادرہے کہ گزشتہ روز سابق گورنر سندھ محمد زبیر کی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں وہ خواتین کے ساتھ انتہائی نازیبا حرکات کرتے دکھائی دے رہے ہیں، ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو آواری ہوٹل کے کسی کمرے میں ریکارڈ کی گئی ہے جس میں زبیر عمر اور اس خاتون کے درمیان ملاقات ہوئی تھی۔ دوسری جانب محمد زبیر نے اس ویڈیو اسکینڈل کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اسے ایک گھٹیا اور اخلاق سے گری ہوئی سازش قرار دیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور ان کے خاندان کے لئے بڑی خبر آگئی، برطانوی عدالت نے منی لانڈرنگ کے الزامات سے بری کرتے ہوئے منجمد اکاؤنٹس بھی بحال کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق شہباز شریف اور ان کے بیٹے سلیمان شہباز کے بینک اکاؤنٹس دسمبر 2019 میں عدالتی حکم پر منجمد کیے گئے تھے جن کی تحقیقاتی رپورٹ برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے ویسٹ منسٹر کورٹ میں جمع کرا دی۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ شہباز شریف اور ان کے خاندان کے بینک اکاؤنٹس میں منی لانڈرنگ، کرپشن اور مشکوک سرگرمی کے کوئی شواہد سامنے نہیں آئے، 21 ماہ کی تحقیقات میں 20 سال کے مالی معاملات کا جائزہ لیا گیا، تحقیقات کے دوران شہباز شریف اور شریف خاندان کے برطانیہ اورمتحدہ عرب امارات میں اکاونٹس کی چھان بین کی گئی جبکہ برطانوی ایجنسی نے حکومت پاکستان، نیب اورایسٹ ریکوری یونٹ کی درخواست پر تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ عدالت نے کسی بھی قسم کی کرپشن اور منی لانڈرنگ ثابت نہ ہونے پر شہباز شریف اور ان کے خاندان کو منی لانڈرنگ کے الزامات سے بری کرتے ہوئے منجمد اکاؤنٹس بحال کرنے کا حکم دے دیا۔ واضح رہے کہ دسمبر 2019 میں شہبازشریف اور سلیمان شہباز کے بینک اکاؤنٹس عدالتی حکم پر کرپشن کا پیسہ وطن واپس لانے کے لئے منجمد کئے گئے تھے۔
کراچی میں سابق گورنر سندھ اور رہنما مسلم لیگ نواز محمد زبیر کی نازیبا ویڈیو معاملے پر مقدمہ درج کرنےکیلئے درخواست دائر کردی گئی ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے سٹی کورٹ تھانے میں درخواست وکلاء کی جانب سے دائر کی گئی جس میں موقف اپنایا گیا کہ محمد زبیر نے بطور گورنر سندھ اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور اس عہدے پر رہتے ہوئے جرم کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کراچی کی عدالت میں درخواست ایڈووکیٹ مظہر اور اعجاز جتوئی نے دائر کی جس میں استدعا کی گئی ہے کہ ویڈیو لیک معاملے کی تحقیقات کیلئے محمد زبیر کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے ۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ محمد زبیر کے خلاف تحقیقات ہونی چاہیے کہ کہیں انہوں نے ویڈیوز میں موجود خاتون کو بلیک میل تو نہیں کیا، ممکن ہے متاثرہ خاتون کو ڈرایا، دھمکایا یا بلیک میل کیا گیا ہو۔ عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ اگر سابق گورنر سندھ محمد زبیر کو بھی ان ویڈیوز کی بنیاد پر بلیک میل کیاجارہا ہے تو اس کی تحقیقات بھی ہونی چاہیے۔ یادرہے کہ گزشتہ روزمحمد زبیر کی چند غیر اخلاقی اور نازیبا ویڈیوز سامنے آئی ہیں جن سے متعلق کہا جارہا ہے کہ محمد زبیر نے مبینہ طور پر نوکریوں کا جھانسہ دے کر اور ڈرا دھمکا کر لڑکیوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا ہے، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ویڈیو لیک کرنے کے پیچھے مریم نواز شریف کا ہاتھ ہے کیونکہ وہ محمد نواز کو پارٹی معاملات سے دور کرنا خاہتی تھی۔ ویڈیو سے متعلق محمد زبیر نے اپنے وضاحتی بیان میں ویڈیو کو جھوٹا اور جعلی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک غلیظ اور شرمناک حرکت ہے، میں نے ملک کی بہتری کیلئے انتہائی ایمانداری اور دیانت سے کام کیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے اختیارات سے تجاوز کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ عدالت کی ذمہ داری ہے۔ بتائیں کہ ایف آئی اے کے بنائے گئے ایس او پیز پر کیوں عمل نہیں ہو رہا؟ ایف آئی اے پیکا ایکٹ کو چھوڑ کر اب پی پی سی پر چلی گئی ہے، قانون کی یہ شقیں جنہوں نے بنائی تھیں انہوں نے تو خود انہیں استعمال کرنا چھوڑ دیا۔ سوشل میڈیا پر روزانہ نفرت انگیز تقاریر چل رہی ہوتی ہیں لیکن ایک آدمی بھی اس پر نہیں پکڑا۔ جواب میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس سال میں ایک لاکھ 78 ہزار شکایات موصول ہوئیں، 1831 افراد گرفتار ہوئے۔ چائلڈ پورنوگرافی، نفرت انگیز تقاریر پر بھی گرفتاریاں ہوئیں۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ کسی کو مشتعل کر کے مذہبی جذبات ابھارنا دنیا بھرمیں "ہیٹ اسپیچ" کہلاتا ہے۔ سوشل میڈیا صرف صحافیوں کے استعمال تک محدود نہیں، جن کی معاشرے میں کوئی آواز نہیں ہوتی وہ بھی سوشل میڈیا کا خود استعمال کرتے ہیں، وہ جو بات کررہے ہیں اگرغلط بھی ہو تو ان کی بات سننی تو چاہیے۔ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کا پراسس کب مکمل ہوگا؟ ایسا تاثرنہیں جانا چاہیے کہ آپ لوگ کسی کو ٹارگٹ کررہے ہیں۔ آئندہ سماعت سے قبل پراسس مکمل کرکے بتائیں تاکہ اس کی روشنی میں فیصلہ ہو۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ایف یو جے سمیت تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی ہدایت دی جب کہ ایف آئی اے کے اختیارات سے تجاوز کے خلاف کیس کی سماعت 2 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے ملک میں صدارتی نظام لانے کی تمام درخواستوں پر اپنے اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے درخواستیں خارج کر دیں۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ 1962 کے صدارتی نظام کے دوران ہی ملک ٹوٹا تھا۔ درخواست گزار احمد رضا قصوری نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ ملک میں صدارتی نظام لانے کیلئے وزیراعظم کو ریفرنڈم کروانے کی ہدایت کی جائے، قوم کا پیسہ چوری ہو رہا ہے اور مہنگائی ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ ملک میں مضبوط سیاسی جماعتیں، ادارے اور نظام کی موجودگی میں انفرادی طور پر آنے والے کس طرح متاثرہ فریق ہو سکتے ہیں؟ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ممکن ہے کوئی سیاسی جماعت آتی تو کیس بنتا، ملک میں جب بھی جس بھی طریقے سے صدارتی نظام آیا اس کا نقصان ہوا، ہم 1958 جیسے حالات کو دہرانا نہیں چاہتے ، اگر درخواست گزاروں نے تحریک چلانی ہے تو سیاسی تحریک چلائیں، ایک نظام کو ختم کرکے دوسرا نظام لانے کا اور سیاسی نظام بدلنے کا ہمارے پاس اختیار نہیں۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس میں شعر پڑھا، ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پر روتی ہے بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا انہوں نے کہا ہم سب اسی دیدہ ور کے آنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ جواب میں درخواست گزار نے کہا کہ ہمیں خلفائے راشدین جیسی جمہوریت ملنی چاہیے۔ عدالت نے کہا کہ خلفائے راشدین جیسی قیادت سب کی خواہش ہے مگر دیکھیں کہ قائد اعظم نے بھی ملک بنانے کے بعد جمہوریت کی بات کی تھی۔ عدالت نے مزید ریمارکس میں کہا کہ ہمیں حقیقت پسند ہونا چاہیے۔ اب خلفائے راشدین جیسی قیادت ملنا ناممکن ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ نے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی جبکہ سابق وفاقی وزیر سید ظفر علی شاہ اور بیریسٹر مرتضیٰ مہیسر تحریک انصاف کا حصہ بن گئے۔ مذکورہ سیاسی رہنماؤں نے گورنر ہاؤس میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیا۔ وزیراعظم نے سیاسی رہنماؤں کو پارٹی میں خوش آمدید کہتے ہوئے پارٹی مفلر پہنائے۔ دوسری جانب سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے سربراہ جلال محمود شاہ کی بھی تحریک انصاف میں شوملیت کی خبریں سرگرم ہیں اور آج انہوں نے بھی گورنرہاؤس میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ خیال رہے کہ غوث علی شاہ مسلم لیگ ن کے سرکردہ رہنماؤں میں شمار ہوتے ہیں۔ وہ سندھ ہائیکورٹ کے سابق جج تھے، بعدازاں سیاست میں آگئے۔وہ سابق وزیردفاع اور سابق وزیرتعلیم کے عہدوں پر بھی فائزہ رہ چکے ہیں۔وہ 1985 سے 1988 تک وزیراعلیٰ سندھ بنے بعدازاں 1999 میں وہ لیاقت جتوئی کی جگہ وزیراعلیٰ سندھ بنے اور مشرف کے مارشل لاء تک وزیراعلیٰ رہے۔ سید ظفر علی شاہ پیپلزپارٹی دور میں وفاقی وزیر کے عہدے پر فائزہ رہ چکے ہیں اور متعدد بار ایم این اے منتخب ہوچکے ہیں۔ قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں کے سی آر منصوبہ کا افتتاح کردیا ہے، اس موقع پر عمران خان کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ اوار گورنر سندھ عمران اسماعیل کی معاونت کے مشکورہیں۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ کراچی معیشت کے حوالے سے اہم شہر ہے، کراچی 1970 میں کیا تھا سب جانتے ہیں، کراچی میں انتشار کے بعد اس کی ترقی تیزی سے گرنا شروع ہوگئی تھی، کراچی میں کے سی آر سے پورا ملک فائدہ اٹھا سکے گا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے کراچی میں ٹرانسپورٹ کا جونظام ہونا چاہیے تھا نہیں بنا. ٹرانسپورٹ کی سہولت بنیادی انفرا اسٹرکچر کا اہم جزو ہے، کراچی سمیت ملک بھر کے بڑے شہروں کے لیے منصوبہ بندی کرنا ہوگی، کراچی کے مسائل کے حل کے لیے وفاقی حکومت پرعزم ہے، امید ہے سندھ حکومت بھی کراچی کے لیے بھرپور کام کرے گی، اوورسیز پاکستانی ملک کی معیشت میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر اپنا موقف دیدیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محمد زبیر نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف کے موقف کی حمایت کردی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر پارٹی میں دونوں جانب سے رائے دی گئی، پارٹی میں اس حوالے سے مخالفت اور حمایت دونوں موقف موجود تھے۔ یادرہے کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے میں پارٹی پوزیشن کی مخالفت کی تھی۔ واضح رہے کہ محمد زبیر کی غیر اخلاقی اور نازیبا ویڈیوز سامنے آئی ہیں جن سے متعلق کہا جارہا ہے کہ محمد زبیر نے مبینہ طور پر نوکریوں کا جھانسہ دے کر اور ڈرا دھمکا کر لڑکیوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا ہے، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ویڈیو لیک کرنے کے پیچھے مریم نواز شریف کا ہاتھ ہے کیونکہ وہ محمد نواز کو پارٹی معاملات سے دور کرنا خاہتی تھی۔
بلوچستان کے علاقے گوادر میں شرپسندوں نے دستی بم کا حملہ کرکے قائداعظم کا مجسمہ تباہ کردیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کی میرین ڈرائیو پر بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کا مجسمہ نصب کیا گیا تھا جسے آج صبح دستی بم حملے میں منہدم کردیا گیا ہے۔ لیویز کنٹرول روم نے واقعے سے متعلق جاری بیان میں کہا ہے کہ بم حملے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا ، سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو اپنے گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے تاہم تاحال ذمہ داروں کو تعین نہیں کیا جاسکا ہے۔ لیویز کے مطابق واقعے کے حوالے سے ابھی تک کسی تنظیم نے بھی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ واقعے پر بلوچستان کے سینیٹر سرفراز بگٹی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بانی پاکستان کے مجسمے کو تباہ کرنا نظریہ پاکستان پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری حکومت پاکستان سے درخواست ہے کہ ملزمان کے خلاف اسی طرح کی کارروائی کی جائے جس طرح زیارت میں قائداعظم ریزیڈنسی پر حملہ کرنے والوں کے خلاف کی گئی تھی۔ یادرہے کہ2013 میں بلوچستان کےعلاقے زیارت میں واقع قائداعظم ریزیڈنسی کو کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی نے بموں کے حملوں سے تباہ کردیا تھا، واقعے میں عمارت کا نوے فیصد حصہ جل کر راکھ ہوگیا تھا جسے بعد میں صوبائی حکومت نے دوبارہ سے بحال کیا تھا۔
گزشتہ روز کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرے میں شریک طلبہ تحریک کی رکن ہانی بلوچ کی موت کے حوالے سے ان کے کزن کا اہم بیان سامنے آگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں گزشتہ روز آن لائن میڈیکل انٹری ٹیسٹ کے خلاف طلبہ کے احتجاج کے دوران ایک طالبہ کی طبیعت خراب ہوئی جو بعد ازاں ہسپتال میں دم توڑ گئیں تھیں۔ واقعے کے حوالے سے متعدد ذرائع نے ہانی بلوچ کی موت کو احتجاجی مظاہرے پر پولیس کی شیلنگ کا نتیجہ قرار دیا اور الزام عائد کیا کہ ہانی بلوچ مظاہرے کے دوران پولیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئیں اور گھر جاتے ہوئے ان کی طبیعت خراب ہوگئی۔ تاہم جھوٹی خبریں پھیلانے والے اور ہانی بلوچ کی موت کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کرنے والے تمام عناصر کی جانب سے کیے گئے منفی پراپیگنڈے پر ہانی بلوچ کے کزن اور بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے سینٹرل انفارمیشن سیکرٹری اورنگزیب نے بیان جاری کردیا ہے۔ میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہانی بلوچ میری کزن ہے اس کی طبیعت کچھ دن پہلے سے ناساز تھی، واقعے کے روز پولیس کی شیلنگ شروع ہونے سے قبل ہی ہانی گھر جاچکی تھیں، ان کی موت مکمل طور پر قدرتی تھی۔ پولیس تشدد کے باعث زخمی اور ہسپتال میں موت کے حوالے سے سوال کے جواب میں اورنگزیب کا کہنا تھا کہ میں تنظیمی طور پر اس خبر کی تردید کرتا ہوں ان کی موت قدرتی تھی ہم ہر قسم کے منفی پراپیگنڈے کی مذمت کرتے ہیں۔ وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اورنگزیب کی ویڈیو شیئرکرتے ہوئے کہا کہ میں اورنگزیب کی حقیقت سامنے لانے کی سچائی کو داد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹی اور من گھڑت خبروں سے غیر یقینی، فاصلے اور نفرت پیدا ہوتی ہے۔
لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل ایک نوجوان کا کیس حل ہوگیا ہے، مغوی کا پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں قتل کا انکشاف ہوا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے شاہ رسول کالونی کے رہائشی 19 سالہ نوجوان علی رضا کے لاپتہ ہونے کے کیس کی تحقیقات کے دوران ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس کو انکشاف ہوا ہے کہ علی رضا کو پولیس اہلکاروں نے قتل کردیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق 12 اگست 2020 کو کراچی سے لاپتہ ہونے والے نوجوان کے قتل میں ملوث 2 پولیس اہلکاروں کو گرفتار بھی کیا جاچکا ہے۔ ڈسٹرکٹ ساؤتھ کے ایس ایس پی زبیر نذیر نے علی رضا کے کیس کے حوالےسے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے تکنیکی بنیادوں اور دیگر ثبوتوں کی بنیاد پر کیس حل کیا ہے، نوجوان کا نام سندھ ہائی کورٹ کی مسنگ پرسنز کی فہرست میں شامل تھا۔ ایس ایس پی نذیر نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے علی رضا کو اغوا کرکے حب میں ساکران لے جاکر قتل کیا ، مقتول کے موبائل فون کی جانچ کےدوران آخری فون کال کسی نوید نامی شخص کو کی گئی جس کی لوکیشن اور علی رضا کے موبائل فون بند ہونے کی لوکیشن ایک ہی تھی۔ پہلے پولیس نے نوید کو پنڈی گھیپ سے گرفتار کیا جس نے دوران تفتیش دو پولیس اہلکاروں کے ساتھ مل کر علی رضا کو قتل کرنے کااعتراف کیا، ملزم سے ملنے والی معلومات کی بنیاد پر دونوں پولیس اہلکاروں کانسٹبل اسد اور اورنگزیب کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ملزمان نے علی رضا کو اغوا اور قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے، تاہم قتل کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آسکی ہیں، تینوں ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔
یوٹیلیٹی اسٹورز پر عوام کو فراہم کرنے کیلئے وفاقی حکومت کی جانب سے درآمد کی گئی تاریخ کی مہنگی ترین چینی پاکستان پہنچ گئی ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کی جانب سے درآمد کی گئی مہنگی ترین چینی کی کھیپ پاکستان پہنچ چکی ہے۔ رپورٹ کے مطابق درآمد کی گئی 28 ہزار 760 میٹرک ٹن چینی ٹریڈنگ کارپوریشن کو پاکستان پہنچنے پر 109 روپے 90 پیسے فی کلو میں پڑی ہے، اس سے قبل درآمد کی گئی ایک لاکھ ٹن چینی کی لینڈڈ کاسٹ 89 روپے 26 پیسے تھی۔ تمام اخراجات ڈالنے کے بعد یوٹیلیٹی اسٹورز کو حکومت کی جناب سے درآمد کی گئی یہ چینی 123 روپے فی کلو میں پڑے گی۔ یہاں قابل ذکر امر یہ ہے کہ حکومت نے مقامی ملوں میں تیار ہونے والی چینی کی ایکس مل قیمت 84 روپے 75 پیسے مقرر کررکھی ہے اور خود حکومت کی ہی درآمد کی گئی چینی اپنی مقرر کردہ قیمت سے 25روپے15 پیسے مہنگی خریدی گئی ہے۔ اسی طرح یوٹیلیٹی اسٹورز کو حکومت کی درآمد کردہ چینی33 روپے 25 پیسے فی کلو مہنگی ملے گی، حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز پر چینی کی فروخت کیلئے85 روپے فی کلو کا ریٹ مقرر کیا ہے، مہنگی چینی خرید کر عوام کو سستے داموں فراہم کرنے کیلئے حکومت فی کلو چینی پر تقریبا 38 روپے کی سبسڈی دے گی اور اس فرق کو پورا کرے گی۔
کراچی کے علاقے کورنگی میں مہران ٹاؤن میں غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی فیکٹری میں آگ لگنے کے واقعہ پر تحقیقات کی گئیں تو نیا انکشاف سامنے آیا ہے کہ اس علاقے میں 1401 پلاٹوں پر غیر قانونی طور پر کمرشل، گھریلو اور انڈسٹریل تعمیرات کی گئی ہیں۔ کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) نے ان تمام 1401 پلاٹوں کی لیز منسوخ کر دی ہے جب کہ ڈائریکٹر کے ڈی اے نے تمام الاٹیز کو طلبی کے نوٹسز جاری کر دیئے ہیں۔ کے ڈی اے کی جانب سے اخبار میں اشتہار بھی شائع کرایا گیا ہے۔ اخبار میں دیئے گئے اشتہار کے مطابق مہران ٹاؤن اسکیم کے الاٹیز کو ان کے پلاٹ نمبر، الاٹ اراضی کے مجموعی مربع گز رقبے، پلاٹ کی نوعیت اور اس کے غیر قانونی استعمال کی تفصیلات پر مشتمل معلومات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے بذریعہ اخبار اشتہار رہائشی، کمرشل، انڈسٹریل پلاٹوں کو غلط طریقے سے استعمال کرنے والے تمام الاٹیز کو آگاہ کیا ہے کہ ان کے الاٹمنٹ لیٹر اور آرڈر منسوخ کر دیئے گئے ہیں لہٰذا اب ان کی کوئی وقعت نہیں ہے۔ تمام الاٹیز کو ذاتی طور پر ڈائریکٹر لینڈ مینجمنٹ کے رو برو اپنی دستاویزات کے ہمراہ پیش ہونے کے لیے کہا گیا ہے۔ بصورتِ دیگر قانونی کارروائی کرنے اور تمام عمارتوں کو منہدم کرنے کے کام کا آغاز کرنے سے بھی آگاہ کیا گیا ہے۔ مزید یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام الاٹیز کو فرداً فرداً خطوط بھی جاری کیے جا چکے ہیں۔
پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے باغبانپورہ میں راہ چلتی خاتون سے دست درازی کا واقعہ پیش آیا۔ واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آ گئی۔ متاثرہ خاتون نے تھانہ باغبانپورہ میں مقدمہ بھی درج کرا دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملزم کی شناخت وقاص کے نام سے ہوئی ہے جس نے راہ گیر خاتون سے دست درازی کی ہے۔ متاثرہ خاتون نے جب وقاص نامی اس اوباش شخص سے سختی سے بات کی اور اس بیہودگی کی وجہ پوچھی تو ملزم سے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتا ہوا رفو چکر ہو گیا۔ خاتون نے پولیس کو دی گئی درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ وقاص نامی ملزم علاقے میں متعدد خواتین سے دست درازی کر چکا ہے۔ مدعیہ خاتون نے یہ بھی کہا کہ اس نے جواب میں ملزم وقاص کو اینٹ مارنے کی کوشش کی تاہم ملزم بچ نکلا۔ پولیس نے خاتون کی درخواست پر مقدمہ درج کر کے ملزم کی تلاش شروع کر دی ہے۔ ایف آئی آر کے متن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملزم نے خاتون کا ردعمل دیکھ کر اسے دھمکی دی کہ اگر اس نے شور مچایا تو وہ اسے کہیں کا نہیں چھوڑے گا۔
کراچی والوں کے لئے خوشخبری، سی پیک کے تحت کراچی کے لیے بڑا اقتصادی ٹرانسفارمیشن منصوبہ شروع کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وزارت بحری امور نے کراچی کے لیے بڑا اقتصادی ٹرانسفارمیشن پراجیکٹ کا آغاز کر دیا ہے، جس کا فیصلہ اسلام آباد اور بیجنگ میں منعقد کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا تھا کہ اجلاس میں چین اور پاکستان کی جانب سے کراچی کوسٹل کمپریہنسیو ڈویلپمنٹ زون کو سی پیک میں شامل کرنے پر اتفاق کیا گیا، انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کوسٹل کمپریہنسیو ڈویلپمنٹ زون منصوبہ بحری امور کی وزارت کا ایک بہترین اقدام ہے اور یہ ایک گیم چینجر ثابت ہوگا۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اس منصوبے سے کراچی کا شمار دنیا کی اول درجے کی بندرگاہوں میں ہوگا، منصوبہ کے پی ٹی کے ساتھ شراکت میں براہ راست چینی سرمایہ کاری پر بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 3.5 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری پر مبنی یہ منصوبہ 20 ہزار سے زائد خاندانوں کو رہائشی آباد کاری بھی فراہم کرے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کراچی سرکلر ریلوے کے لئے 20.7 ارب روپے کی لاگت کے لیول کراسنگ انفراسٹرکچر منصوبے کی منظوری دی تھی۔
وفاقی دارلحکومت میں لڑکے اور لڑکی کو ہراساں کرنے اور ان پر تشدد کے کیس میں نیا انکشاف ہوا ہے، پولیس اب تک نامزد تین ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ای الیون فلیٹ میں لڑکا لڑکی کو برہنہ کرکے تشدد کرنے اور ان کی ویڈیو بنا کر وائرل کرنے کے کیس میں گرفتار مرکزی ملزم عثمان مرزا، محب بنگش، ادریس قیوم بٹ، فرحان شاہین، عطا الرحمن کے علاوہ تین ملزمان عمر، بلال مروت اور ریحان ضمانت پر ہیں جن کی گرفتاری میں پولیس ناکام ہو ہی ہے۔ پولیس کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے چالان کے مندرجات میں بتایا گیا ہے کہ مرکزی ملزم عثمان مرزا اور اس کے ساتھیوں نے مل کر متاثرہ لڑکا لڑکی نازیبا ویڈیو بنائی، دونوں کے کپڑے اتروائے، ان پر تشدد کیا، لڑکی کے نازک حصوں کوچھیڑتے رہے، حبس بے جا میں رکھا جبکہ متاثرہ لڑکے اور لڑکی کو دھمکیاں دے کر آپس میں بدکاری کرنے پرمجبور کیا۔ چالان میں مزید بتایا گیا کہ ملزمان نے دونوں سے برہنہ حالت میں ڈانس کروایا، ملزمان نے ویڈیو بنا کر بلیک میل کر کے بھتہ کی رقم بھی وصول کی۔ ملزم کی جانب سے نشاندہی کئے جانے پر ویڈیو بنانے والا موبائل اور واقعہ میں استعمال ہونے والا پستول بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔ متاثرین اسد رضا اورسندس طاہرنے مجسٹریٹ کے سامنے دفعہ 164 کے بیانات ریکارڈ کرائے جن کو چالان کا حصہ بنایا گیا ہے۔ متاثرہ لڑکی کے بیان کے مطابق ملزم عثمان اور اس کے ساتھیوں نے دھمکی دی کہ لڑکے کے ساتھ بدکاری کرو ورنہ ہم سب مل کر ایسا کریں گے، لڑکے پر تشدد کر کے اس کی پینٹ اتروائی اور مجھے اس کے ساتھ زنا پرمجبور کیا، برہنہ حالت میں ڈانس کروایا اور دوستوں کے سامنے گھماتا رہا، عثمان اور اس کے دوست ہمارا مذاق اڑاتے اور ویڈیو بناتے رہے، جسم کے نازک حصوں کو چھوتے رہے۔ ملزم عمر نے انکشاف کیا کہ عثمان مرزا کے کہنے پرمتاثرہ لڑکے اورلڑکی سے 11 لاکھ 25 ہزارروپے لیے، چھ لاکھ روپے عثمان کودیے اورباقی رقم دیگر ساتھیوں میں تقسیم کی گئی۔ پولیس نے چالان میں لکھا ہے کہ مرکزی ملزم عثمان مرزا نے پولیس کے سامنے انکشاف کیا کہ اٹھارہ انیس نومبر2020 کی درمیانی رات میں ویڈیو بنائی جس موبائل سے ویڈیو بنائی اورجس پستول سے ملزم دھمکیاں لگاتا رہا دونوں کو ملزم کی نشان دہی پر پولیس نے برآمدکرلیا ہے۔ ملزم پستول کا لائسنس پیش نہیں کرسکا جس پرالگ سے ایک اور مقدمہ درج کیا گیا۔ واضح رہے کہ متاثرہ لڑکا اور لڑکی گھر میں موجود تھے کہ اسی دوران مرکزی ملزم اپنے دوستوں سمیت وہاں پہنچ گیا۔ ملزم عثمان مرزا نے دونوں کو اسلحے کے زور پر حبس بے جا میں رکھا جب کہ لڑکی کی غیر اخلاقی ویڈیو بھی بنائی۔ پولیس نے بتایا ہے کہ مرکزی ملزم عثمان پیسوں کے لیے لڑکے اور لڑکی کو بلیک میل کر رہا تھا۔ ملزم دونوں کو بلیک میل کر کے کئی لاکھ روپے بٹور چکا تھا۔ ملزمان نے لڑکی کو برہنہ کر کے اڑھائی گھنٹے کی ویڈیو بنائی اور زیادتی کرانے کی کوشش کی گئی۔ 375 اے سمیت دیگر نئی دفعات شامل کی گئیں ہیں۔ یہ ویڈیو 6 جولائی کو وائرل ہوئی جبکہ ویڈیو گزشتہ سال بنائی گئی تھی۔
کویت میں کام کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کے لئے خوشخبری آگئی، کویتی حکومت نے ورک پرمٹ کے مخصوص طریقہ کار اور ہدایات جاری کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق کویتی حکومت کے محکمہ پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کی جانب سے ورک پرمٹ جاری کے نئے طریقہ کار کا اعلان کر دیا گیا ہے، اعلان کے مطابق تجارتی دوروں کے لیے انٹری ویزا کے ساتھ بھرتی کرنے والوں کو ورک پرمٹ جاری کرنے کے لئے نیا طریقہ کار متعارف کروا دیا ہے، اس حوالے سے محکمہ نے انتظامی سرکلر بھی جاری کر دیا ہے۔ انتظامی سرکلر میں بتایا گیا ہے کہ مملکت نے یہ طریقہ کار کورونا وبا سے نمٹنے کے لئے اختیار کیا ہے، نئے طریق کار کے مطابق کوئی بھی فرد کاروباری دوروں کے مالکان کے لیے انٹری لیول ویزا کی تفصیلات کو جب الیکٹرانک فارم پورٹل پر ورک پرمٹ کے طور پر رجسٹر کروائے گا اس وقت کمرشل وزٹ ویزا کی ایک کاپی اور مالکان کے مجرمانہ ریکارڈ شیٹ کی ایک کاپی اس فارم کے ساتھ منسلک کرنا لازمی ہوگی۔ جاری شدہ سرکلر میں مزید بتایا گیا ہے کہ کویت میں لیبر ڈیپارٹمنٹس میں لین دین کا طریقہ کار ورک پرمٹ کی منظوری کے بعد مکمل کیا جاتا ہے جس کے بعد ویزا کی تمام تفصیلات واپس لے لی جاتی ہیں، اس کے بعد آجر ایک پورٹل کے ذریعے پہلی بار ورک پرمٹ جاری کرنے کے طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے ورک پرمٹ کے لئے درخواست دیتا ہے جو کہ اتھارٹی کے لاگو فیصلوں کے مطابق منظوری کے بعد جاری کیا جاتا ہے۔
پولیس اہلکار اجرتی قاتل نکلا، محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) فورس نے سندھ پولیس کے سابق سٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کو سپاری لے کر سرکاری مخبر کو قتل کرنے پر گرفتار کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی سی ٹی ڈی نے آج کارروائی کرتے ہوئے ایس ایچ او ہارون کورائی سمیت چار ملزمان کو گرفتار کر لیا، ملزمان میں ایس ایچ او ہارون کورائی اور اس کا گن مین، وحید کاکڑ اور فوزیہ نامی ایک خاتون شامل ہیں، ہارون کورائی نے مافیا سے سپاری لے کر فضل نامی شہری کو قتل کیا تھا۔ سی ٹی ڈی کے سربراہ راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے کہ فضل محکمہ کسٹم کیلئے مخبری کرتا تھا، اسی کی مخبری پر مئی میں کسٹم انٹیلی جنس نے سات کروڑ روپے کی چھالیہ ضبط کی تھی۔ سی ٹی ڈی کے مطابق ملزمان نے شہری کو اغوا کے بعد بن قاسم کے علاقے میں قتل کیا اور واقعے کو ٹارگٹ کلنگ کا نام دینے کی کوشش کی۔
لاہور میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف کی جعلی ویکسی نیشن کی انٹری کرنے والے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق گجر پورہ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف کی جعلی ویکسینیشن کے اندارج میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا، پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے، ملزمان کی شناخت عادل اورابو الحسن کے نام سے ہوئی ہے، دونوں نامزد ملزمان کوٹ خواجہ سعیداسپتال کےملازم ہیں۔ پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ملزمان نے نواز شریف کی کورونا ویکسین ڈیٹا کی جعلی انٹری کی، ملزمان کےخلاف ایف آئی اے سائبرکرائم میں بھی مقدمہ درج ہے۔ واضح رہے کہ سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے شناختی کارڈ پر کورونا ویکسین کی جعلی انٹری اس وقت سامنے آئی جب نواز شریف کے نام پر دوسری ڈوز کا میسیج جاری ہوا، جعلی انٹری کرنے والے دونوں ملازمین نےغلطی کااعتراف کیا تھا ، جس پر محکمہ صحت پنجاب نے دونوں کو معطل کردیا تھا۔
قومی احتساب بیوور(نیب) نے آن لائن سرمایہ کاری کمپنی بی فار یو کے مالک کی گرفتاری کی وجوہات جاری کردی ہیں۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیب کی جانب سے 11 صفحات پر مشتمل ایک دستاویز جاری کی گئی ہے جس میں سرمایہ کاری کے نام پر عوام کو لوٹنے والی کمپنی کے مالک کی گرفتاری کی وجوہات پیش کی ہیں۔ نیب کے مطابق کمپنی کے مالک سیف الرحمان نیازی کو تحقیقات کے دوران تعاون نہ کرنے ، شواہد مٹانے کے خدشے کے پیش نظر گرفتار کیا گیا ہے۔ نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف انکوائری مکمل کرنے کیلئے گرفتاری ضروری تھی، اگر انہیں گرفتار نہ کیا جاتا ان کے چھپ جانے کا خدشہ تھا، ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ اس نے فراڈ اور بددیانتی سے عوام کو جھانسہ دیا اور کاروبار کے نام پر ان سے 11 ارب روپے لوٹے۔ نیب نے کہا کہ سیف الرحمان ابھی بھی اپنا فراڈ کا کاروبار جاری رکھے ہوئے ہیں، اور انہوں نے ایس ای سی پی کے قوانین کی خلاف ورزی بھی کی ہے ، ملزم کے خلاف گواہان کے بیانات اور ثبوتوں کی بنیاد پر گرفتاری لازمی تھی۔
کراچی والوں کے لئے خوشخبری، سی پیک کے تحت کراچی کے لیے بڑا اقتصادی ٹرانسفارمیشن منصوبہ شروع کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وزارت بحری امور نے کراچی کے لیے بڑا اقتصادی ٹرانسفارمیشن پراجیکٹ کا آغاز کر دیا ہے، جس کا فیصلہ اسلام آباد اور بیجنگ میں منعقد کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا تھا کہ اجلاس میں چین اور پاکستان کی جانب سے کراچی کوسٹل کمپریہنسیو ڈویلپمنٹ زون کو سی پیک میں شامل کرنے پر اتفاق کیا گیا، انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کوسٹل کمپریہنسیو ڈویلپمنٹ زون منصوبہ بحری امور کی وزارت کا ایک بہترین اقدام ہے اور یہ ایک گیم چینجر ثابت ہوگا۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اس منصوبے سے کراچی کا شمار دنیا کی اول درجے کی بندرگاہوں میں ہوگا، منصوبہ کے پی ٹی کے ساتھ شراکت میں براہ راست چینی سرمایہ کاری پر بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 3.5 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری پر مبنی یہ منصوبہ 20 ہزار سے زائد خاندانوں کو رہائشی آباد کاری بھی فراہم کرے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کراچی سرکلر ریلوے کے لئے 20.7 ارب روپے کی لاگت کے لیول کراسنگ انفراسٹرکچر منصوبے کی منظوری دی تھی۔

Back
Top