خبریں

کراچی میں سچل تھانے کی حدود سے گرفتار منشیات فروش عرفان کے اہم انکشافات پرمبنی بیان سامنے آگیا ، ملزم نے بتایا کہ وہ خادم گوٹھ کا رہنے والا ہے اور پیشے کے اعتبار سے رکشہ ڈرائیور ہے۔ جسے معمار گوٹھ میں منشیات فروش نے روپوں کا لالچ دیکر گروہ میں شامل کیا تھا۔ اے آر وائے کے مطابق گرفتار منشیات فروش عرفان نے بتایا کہ کوئٹہ سے کراچی آنے والے کاروں میں چرس چھپا کر لائی جاتی ہے، کار میں باقاعدہ ایک فیملی بھی ہوتی ہے۔ گروہ نے کوئٹہ پشین اورکراچی میں مکینک ملازم رکھے ہوئے ہیں۔ عرفان کا کہنا ہے کہ اسے کوئٹہ سے کراچی آنے والے کاریں ڈی اسمبل کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے، وہ فی کار ڈی اسمبل کرنے کے 25 ہزار لیا کرتا تھا۔ ملزم نے بتایا کہ دو گھنٹے میں پوری کار کھول کر واپس اسمبل کر دیتا ہوں۔ عرفان نے بتایا کہ کوئٹہ پشین سے خضدارتک ایک کار تمام چوکیاں کراس کراتی ہے، کار میں باقاعدہ ایک فیملی بھی ساتھ ہوتی ہے، کاریں ناردرن بائی پاس کے گودام میں لائی جاتی ہیں۔ گودام سے پہلے فیملی کو اتار دیا جاتا ہے، کار میں چھپائی گئی کئی من چرس کو باہر نکالا جاتا ہے جہاں سے منشیات کے پیکٹ لینے مختلف پارٹیاں آتی ہیں۔ واضح رہے ہفتے کے روز پولیس کارروائی کے دوران ایک کار سے ڈیڑھ کروڑ مالیت کی7 من چرس برآمد کی تھی، منشیات کوئٹہ سے کراچی تک مختلف علاقوں میں اسمگل کی جانی تھی۔
پنجاب حکومت نے چینی کی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے سخت کریک ڈاؤن کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس کے تحت محکمہ خوراک نے جہانگیر ترین کی ملکیت جے ڈی ڈبلیو شوگر مل رحیم یار خان سے 900 من چینی کو غیر قانونی طور پر کوئٹہ منتقل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔ آج نیوز کے مطابق اسپیشل برانچ کی رپورٹ پرمحکمہ خوراک نے پولیس کے ہمراہ کارروائی کی اور ٹرک نمبر TKK-686 کو چاچڑاں شریف کے قریب ٹال پلازے پر قبضے میں لیا گیا اس ٹرک کا ڈرائیور بھی زیر حراست ہے۔ کوئٹہ کے علاقے تاختانی بائی پاس سے تعلق رکھنے والے گرفتار ڈرائیور اسماعیل سے تفتیش جاری ہے۔ دوسری جانب جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کا اس خبر پر ردعمل سامنے آگیا۔ ترجمان جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے مطابق اس حوالے سے گمراہ کن اور من گھڑت خبریں چلائی جا رہی ہیں، شوگر ملز کا کام چینی فروخت کرنا ہے۔ خریدار چینی کہاں لے جاتا ہے یہ اس کا ذاتی فعل ہے جس کے لیے وہ خود ذمہ دار ہے۔ ترجمان جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کا کہنا ہے کہ ہمارے خلاف گزشتہ ایک سال سے گمراہ کن پراپیگینڈہ کیا گیا جس کی ہماری جانب سے وضاحت کر دی گئی تھی۔ آج دوبارہ اسی معاملے پر گمراہ کن اور لغو معنی پہنا کر خبریں چلائی جا رہی ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
ایف بی آر (فیڈرل بورڈ آف ریونیو) نے تمام ٹیکس دہندگان کو خبردار کر دیا ہے کہ جن لوگوں نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی مقرر کردہ آخری تاریخ 15 اکتوبر تک گوشوارے جمع نہیں کرائے انہیں اب یومیہ ایک ہزار روپے جرمانہ کیا جائے گا۔ خبر رساں ڈیجیٹل پلیٹ فارم اسٹارٹ اپ پاکستان کا دعویٰ ہے کہ ایف بی آر نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع کی تھی جس کا مقصد ٹیکس دہندگان کی تعداد کو ساڑھے 3 ملین تک بڑھانا تھا، تاہم ایف بی آر اپنے اس ہدف کو حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ ایف بی آر کے ترجمان کے مطابق 15 اکتوبر تک ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد دو اعشاریہ 6 ملین تک ہی پہنچ سکی ہے جن سے 48 اعشاریہ6 ارب روپے انکم ٹیکس کی مد میں اکٹھے کیے گئے ہیں۔ تاہم ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ انکم ٹیکس ریٹرن کی تعداد میں 45 فیصد اور محصولات کی وصولی میں 65 فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
بہتر مستقبل کیلئے بیرون ملک جانے کا خواب 27 سالہ نوجوان کی جان لے گیا۔۔ جہلم کا نوجوان سنہرے مستقبل کا خواب لئے سلوینیا کے بارڈر پر وحشیانہ تشدد سے زندگی کی بازی ہار گیا۔ نجی چینل ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق جہلم کا رہائشی 27 سالہ نوجوان عمیر 7 ماہ قبل سلوینیا کے بارڈر پر وحشیانہ تشدد سے زندگی کی بازی ہار گیا تھا جس کی میت گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا، نوجوان کے لواحقین کے مطابق ایجنٹوں نے مختلف اوقات میں 40 لاکھ روپے ہتھیا لیے ۔ایف آئی اے کو متعدد بار درخوست دی گئی لیکن کسی قسم کی کاروائی عمل میں نہ لائی گئی۔ لواحقین کے مطابق ایف آئی اے بجائے ہماری درخواست پر کاروائی کرنے کے خاموش تماشائی بنی رہی اور انسانی سمگلر نہ جانے اب تک کتنے ہی گھروں کے چراغ بجھا چکے ہیں ۔ دوسری جانب کراچی میں ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سیل نے بغیر دستاویزات عوام کو سرحد پار کروانے والے بدنام زمانہ انسانی اسمگلر کو گرفتار کرلیا۔ ایف آئی اے ترجمان کے مطابق خفیہ اطلاع ملنے پر کاروائی عمل میں لائی گئی اور بدنام زمانہ انسانی اسمگلر عمران نصیر ولد نصیر احمد کو گرفتار کرلیا۔ ترجمان کے مطابق ملزم انسانی اسمگلر عمران نصیر بغیر سفری دستاویزات کے غیرقانونی طور پر بارڈر کراس کروا کر ترکی پہنچانے کا کام کرتا تھا اور ملزم سادہ لوح افراد سے انسانی اسمگلنگ اور سرحد پار کرانے کے عوض لاکھوں روپے وصول کرچکا ہے۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق محمد ذوالفقار نامی شخص کو بغیر کسی سفری دستاویزات کے بھاری رقم کے عوض غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرکے ترکی پہنچانے میں ملوث ہے اور اسے ایک خفیہ کاروائی کے نتیجے میں گرفتار کیا گیا جبکہ ملزم سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔
لاہور کے علاقہ شاہدرہ میں لڑائی جھگڑا کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں 3 سگے بھائی اور ایک راہ گیر قتل ہوگیا۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق یہ واقعہ لاہور کے علاقے تھانہ شاہدرہ ٹاؤن كي حدود ميں پیش آیا۔ پولیس کے مطابق جھگڑا ایک معمولی سی بات پر شروع ہوا تھا جس پر جس پر مقتولین کے محلے دار علی رضا نامی شخص نے مشتعل ہو کر فائرنگ کردی اور موقع سے فرار ہوگیا۔ فائرنگ کے نتیجے میں طاہر نامی شخص موقع پر ہی دم توڑ گیا جبکہ اس کے بھائی 40 سالہ حافظ ذيشان، 35 سالہ مسعود اور ایک راہ گیر 55 سالہ اصغر علی زخمی ہوگئے جس پر انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن جانبر نہ ہوسکے اور ہسپتال پہنچنے کے بعد دم توڑ گئے۔ پولیس کے مطابق 40 سالہ ذیشان کو پیٹ میں اور 35 سالہ مقصود کو سینے میں گولی لگی،جبکہ طاہر کو سر میں گولی لگی ۔ سی سی پی او لاہور نے واقعے کا نوٹس ليتے ہوئے ملزمان كي فوری گرفتاری کی ہدایت کردی ہے جبکہ پولیس کے مطابق لاشوں کو ڈیڈ ہاؤس منتقل کرکے ضابطے کی کارروائی شروع کردی ہے اور ملزم کی گرفتاری کےلیے بھی چھاپے مارے جارہے ہیں۔
روزنامہ جنگ کا دعویٰ ہے کہ وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ ایٹمی سائنسدان ڈاکٹرعبدالقدیرکی قبر پر مقبرہ بنایا جائے گا۔ انہوں نے مرحوم ایٹمی سائنسدان کی رہائش گاہ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹر اے کیو خان کی بیٹی ڈاکٹر دینہ سے مقبرے کے ڈیزائن سے متعلق مشاورت کی گئی ہے۔ ان سے درخواست کی ہے کہ ڈایزائن بتا دیں۔ شیخ رشید نے بتایا کہ مقبرے کا نقشہ ملتے ہی تعمیر شروع کر دی جائے گی۔ واضح رہے پاکستان کے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان10 اکتوبر کو اسلام آباد میں انتقال کر گئے تھے۔ ان کی تدفین سرکاری اعزاز کیساتھ ایچ ایٹ قبرستان میں کی گئی تھی۔ ڈاکٹر اے کیو خان کی عمر 85 برس تھی اور وہ طویل عرصے سے علیل تھے۔ ان طبعیت ناساز ہونے پر انہیں اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔پاکستانی ایٹم بم کے خالق ہندوستان کے شہر بھوپال میں 1936 میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ قیام پاکستان کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ کراچی منتقل ہو گئے تھے۔ قومی ہیرو نے 1960 میں کراچی یونیورسٹی سے میٹالرجی میں ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے جرمنی اور ہالینڈ سے بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ 1967میں ہالینڈ سے میٹالرجی میں ماسٹراور 1972 میں بیلجیم سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ بیلجیئم کی یونیورسٹی آف لیوؤن میں پڑھنے کے بعد 1976 میں وہ پاکستان لوٹ آئےـ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی دعوت پر انہوں نے ’’انجینئرنگ ریسرچ لیبارٹریز‘‘ کے پاکستانی ایٹمی پروگرام میں حصہ لیا۔ اس ادارے کا نام مرحوم صدر پاکستان جنرل محمد ضیا الحق نے یکم مئی 1981 کو تبدیل کرکے ڈاکٹر اے کیو خان ریسرچ لیبارٹریز رکھ دیا۔
آج سپریم کورٹ میں نورمقدم قتل کیس کے ملزمان ذاکرجعفر،عصمت جعفرکی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ سماعت جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی سپریم کورٹ نے ظاہر جعفر کی والدہ عصمت آدم کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔ سپریم کورٹ نے عصمت آدم کو خاتون ہونے کی وجہ سے ضمانت پر رہائی دی اس موقع پر عدالت نے عصمت آدم کو 10 لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا سپریم کورٹ نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والد ذاکر جعفر کی درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی اس سے قبل ملزمان کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دونوں درخواست گزارمرکزی ملزمان نہیں، ملزمان پر قتل چھپانے اور پولیس کو اطلاع نہ دینے کا الزام ہے، قتل چھپانے کے حوالے سے ملزم کا بیان اور کالز ریکارڈ ہی شواہد ہیں، 6:45 ‎سے 9 بجے تک والد ملزم سے رابطے میں رہا۔ خواجہ حارث کا مزید کہنا تھا کہ والد کے بات ہونے کے شواہد نہیں ہیں۔ اس پر جسٹس قاضی امین نے سوال کیا کہ ضمانت کے مقدمہ میں اپنے رائے دے کرہم پراسیکوشن کے مقدمہ کو تو ختم نہیں کر سکتے، جسٹس منصور علی شاہ‎ کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کالز میں والد قتل کا کہہ رہا ہو ،یہ بھی ممکن ہے روک رہا ہو۔ جس پر ملزمان کے وکیل نے خواجہ حارث نے کہا کہ یہ بھی ممکن ہے بیٹا باپ کو سچ بتا ہی نہ رہا ہو۔کال ریکارڈز کی قانونا کوئی اہمیت نہیں ہوتی ‎ ‎ جسٹس منصور علی شاہ نے سوال کیا کہ کیا ملزم کی ذہنی حالت جانچنے کیلئے میڈیکل کروایا گیا۔‎ ‎ اس پر وکیل مدعی کے وکیل شاہ خاور‎ نے کہا کہ ملزم کا صرف منشیات کا ٹیسٹ کروایا گیا ہے، ذہنی کیفیت جانچنے کیلئے کوئی معائئنہ نہیں ہوا۔ ‎ جس پر جسٹس قاضی محمد امین نے کہا کہ ملزم انکار کرے تو ذہنی کیفیت نہیں دیکھی جاتی، ذہنی کیفیت کا سوال صرف اقرار جرم کی صورت میں اٹھتا ہے۔ ‎ ‎ جسٹس منصور علی شاہ نے سوال کیا کہ ٹرائل کی کیا صورت حال ہے؟‎ ‎ ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نے جواب دیا کہ فرد جرم عائد ہو چکی آٹھ ہفتوں میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت بھی ہے۔ ‎ ‎ اس موقع پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ بظاہر ماں کے جرم میں شامل کے شواہد نہیں۔جائزہ لیں گے کہ پولیس کو بلانے کی بجائے تھراپی کا کیوں کہا گیا‎ ‎ جسٹس منصور علی شاہ‎ نے کہا کہ ایک سفاک قتل ہے جس کو چھپانے کی کوشش کی گئی۔جسٹس قاضی محمد امین‎ نے کہا کہ وقوعہ کے بعد بھی ملزمان کا رویہ دیکھا جاتا ہے، ‎ ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد کا کہنا تھا کہ والدہ کی بھی 11 کالز کا ریکارڈ موجود ہے ‎ ‎ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دئیے کہ اتنے سفاک قتل میں تمام پہلووں کو دیکھتے ہوئے ضمانت کس بنیاد پر ہونی چاہئے؟ اگر کال ریکارڈز کو بھول بھی جائیں، تو ذاکر جعفر نے قتل سے متعلق پولیس کو اطلاع کیوں نہیں دی؟
خبر رساں ادارے ایکسپریس کے مطبق لاہور ہائیکورٹ میں شوگر ملز کو جرمانے کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس جواد حسن نے شوگر ملز مالکان کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ مہنگی چینی بیچنے کا الزام لگا کر شوگر ملز کو جرمانے کیے گئے، مسابقتی کمیشن نے جرمانوں کی وصولی کے لیے نوٹسز جاری کردیئے، معاملہ پہلے سے عدالت عالیہ میں زیر سماعت ہے جرمانے نہیں کیے جا سکتے، عدالت جرمانوں کی وصولی کا نوٹس کالعدم قرار دے۔ عدالت نے شوگر ملز کو جرمانے کرنے کے فیصلہ پر عمل درآمد روکنے کا حکم دیتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے، اور کیس کی سماعت ملتوی کردی۔ یاد رہے کہ پنجاب حکومت نے مہنگی چینی بیچنے والے شوگر ملز مالکان کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے متعدد شوگر ملز مالکان پر جرمانے عائد کیے تھے۔ اس حوالے سے چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا تھا کہ قانون شکنی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ چینی کی مقررہ سے زائد قیمت پر فروخت کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی، چینی کی ایکس مل قیمت 84.75، ریٹیل 89.75 روپے فی کلو گرام سے زائد پر فروخت کی کسی صورت اجازت نہیں۔ پنجاب حکومت نے قانون کی خلاف ورزی میں ملوث شوگر ملوں کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے چنار شوگر ملز فیصل آباد، شکر گنج شوگر ملز جھنگ اور پسرور شوگر ملز گوجرانوالہ کے مالکان اور انتظامیہ کیخلاف مقدمات درج کرلیے تھے اور چنار شوگر ملز کے مالک جاوید کیانی و شکر گنج شوگر ملز کے مالک پرویز احمد کو بھی گرفتار کرلیا تھا۔
وزارت خزانہ نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مذاکرات کی ناکامی کی خبروں کی تردید کر دی، بیان میں کہا کہ ایسی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم وضاحت کرتے ہوئے کہا مذاکرات کی ناکامی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، جمعہ کو مذاکرات جہاں ختم ہوئے پیرسے دوبارہ اُسی نقطے سے بات چیت کا آغاز ہوگا۔ ترجمان وزارت خزانہ کا مزید کہنا ہے کہ مذاکرات بلاتعطل پیر سے دوبارہ شروع ہوں گے، مذاکرات ختم ہونے کی کوئی حتمی تاریخ نہیں ہے، آئی ایم ایف سے کامیابی تک مذاکرات جاری رہیں گے۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات کیلئے سیکریٹری خزانہ اوران کی ٹیم واشنگٹن میں موجود ہے جبکہ شوکت ترین اورگورنراسٹیٹ بینک شیڈول کے مطابق نیویارک میں اہم ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کے حوالے سے مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے حکومت پر کڑی تنقید کی تھی، شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کی ناکامی کے بعد حکومت قیمتوں میں اضافہ واپس لے، حکومت نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پہلے مان لیں پھر بھی مذاکرات ناکام ہوگئے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت نے قومی احتساب بیورو (نیب) قوانین میں ترامیم کے معاملے پر اپوزیشن سے رابطے کا فیصلہ کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے نیب قوانین میں ترمیم کے معاملے پر اپوزیشن سے دوبارہ رابطے کا فیصلہ کرلیا، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو اپوزیشن رہنماؤں سے رابطے کرنے کے فرائض سونپ دیئے گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قوانین میں ترمیم کے حوالے سے اپوزیشن سے رابطہ آئندہ ہفتے کیا جائے گا جبکہ حکومتی ٹیم اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر ترامیم پر کام کرے گی اور جن ترامیم پر اتفاق ہو گا اس کو ایکٹ کے لئے بل میں شامل کیا جائے گا۔ دوسری جانب سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پشاور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو عوام کی تکلیف کا احساس ہے، پوری دنیا میں اس وقت مشکل حالات ہیں، کورونا نے پوری دنیا کی معیشت متاثر کی اور خطے کے حالات تبدیل ہورہے ہیں، ہمارے ملک کی سمت درست ہوچکی، ہماری قوم کی خوداری میں اضافہ ہواہے، وزیراعظم کا کوئی ذاتی کاروبار نہیں وہ صرف اور صرف اپنی قوم اور ملک کا سوچتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دور میں صرف دو پارٹیوں نے حکومت کی ہے ،کوئی ایسا قومی ادارہ نہیں چھوڑا تھا جو منافع میں ہو، پی ٹی آئی حکومت میں صوابی کے عوام کو شناخت ملی، پہلی بار پختونوں کو قومی حکومت ملی ہے۔ اسد قیصر نے مزید کہا کہ میرا مشن ہے وطن کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کروں گا، بیس کروڑ روپے کی لاگت سے کھیلوں کے میدان بنائیں جائیں گے۔
صنعتیں تاریخی منافع کمارہی ہیں، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر پروپیگنڈاکیا جارہاہے،فواد چوہدری وزیر اطلاعات فواد چوہدری کہتے ہیں کہ تیل کی قیمت میں اضافے پر پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، جیسے ہم کوئی دنیا سےعلیحدہ سیارے پر ہوں،انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں مہنگائی ہورہی ہے اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہورہاہے،دنیا میں تیل، گیس اوپر جائے گا تو پاکستان میں بھی اوپر جائیگا، سارا ملک سبسڈی پر نہیں چل سکتا، آج قیمتیں اوپر ہیں، کل کم ہو جائینگی تو یہاں بھی کم ہو جائیں گی۔ فواد چوہدری نےمزید کہا کہ معاشی مشکلات عارضی ہیں، انڈسٹری، زراعت و تعمیرات کے شعبے تاریخی منافع کما رہے ہیں، نجی سیکٹر اپنے ورکرز کی تنخواہ میں اضافہ کرے، تنخواہ دار طبقے کو مشکلات کا سامنا ہے، آمدنی اور روزگار میں اضافہ مہنگائی کا توڑ ہے۔ دوسری جانب وزیرداخلہ شیخ رشید کہتے ہیں کہ دنیا بھر میں پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہوئی ہیں، پوری دنیا میں مہنگائی ہے، پاکستان میں مہنگائی پر جلد قابو پالیا جائےگا،ڈالر افغانستان اسمگل ہونے کے باعث مہنگا ہوا، ڈالر ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کررہےہیں،کوئی خوش فہمی میں نہ رہے۔ عمران خان پانچ سال پورے کریں گے۔ CVGYjn-hM9D
کراچی کے علاقے صدر میں پٹاخوں کے گودام میں لگنے والی آگ پر کئی گھنٹوں بعد قابو پایا گیا، آگ لگنے سے پٹاخوں کے گودام کے قریب کھڑی 4 گاڑیاں جل کر خاکستر ہو گئیں، جب کہ پولیس نے ایک ایسے شخص کو بھی گرفتار کیا جو غیر قانونی گودام کا مالک ہے۔ صدر میں سی بریز اسپتال کے قریب بس اڈے سے متصل خالی پلاٹ پر واقع پٹاخوں کے گودام میں آگ بھڑک اٹھی۔ جس پر فائر بریگیڈ کے 6فائر ٹینڈرز نے قابو پایا۔ آگ لگنے کے باعث پٹاخے دھماکے سے پھٹنے لگے، جن سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ ذرائع ابلاغ کا واقعہ متعلق دعویٰ ہے کہ اطلاع ملتے ہی پولیس، رینجرز اور فائر بریگیڈ کی 2 گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی تھیں، آگ کی شدت کے باعث فائر بریگیڈ کی مزید 4 گاڑیوں کو بھی طلب کیا گیا۔ دوسری جانب علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ 3 سال سے رہائشی پلاٹ پر پٹاخوں کا گودام بنایا ہوا ہے جس کے خلاف اب تک کوئی کارروائی کرنے نہیں آیا۔ پٹاخوں کا مذکورہ گودام حنیف نامی شخص کا ہے، اسی علاقے میں حنیف کے دوسرے گودام میں چند برس قبل بھی آگ لگی تھی۔ پولیس نے رہائشی علاقے میں غیر قانونی گودام بنانے کے الزام میں ایک شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔ جب کہ آتشزدگی کے نتیجے میں قریب کھڑی 4 گاڑیاں بھی جل گئی ہیں، تاہم آگ لگنے کے باعث کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ڈپٹی کمشنر خانیوال آغا ظہیر عباس شیرازی نے سی او ہیلتھ ،ڈی ایچ او ،ایم ایس اور دیگر ڈاکٹروں کی میٹنگ بلوائی جس میں مبینہ طور پر آغاز ہی گالم گلوچ سے ہوا جس کے نتیجے میں میٹنگ ہال میدان جنگ بن گیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر نے 16 اکتوبر کی رات 11 بجے ایک ہنگامی میٹنگ کال کی جس میں سی او ہیلتھ ،ڈی ایچ او ،ایم ایس اور دیگر ڈاکٹروں کو فوری پہنچنےکی ہدایت کی گئی۔ میٹنگ کے شروع ہوتے ہیں ڈپٹی کمشنر نے اظہار برہمی کرتے ہوئے مبینہ طور پر ڈاکٹروں کو گالیاں و دیگر مغلظات بکنا شروع کر دیں۔ ڈپٹی کمشنر خانیوال کی جانب سے ہتک آمیز رویے پر ڈی ایچ او ڈاکٹر فضل الرحمان بلال نے احتجاج کیا تو ڈی سی آغا ظہیر عباس شیرازی نے اپنے گن مین کو ڈاکٹر کو گولی مارنے کا حکم دیا۔ ڈپٹی کمشنر کی بات سننے کے بعد ڈاکٹر بلال نے اپنا گریبان کھول کر کہا کہ مجھے گولی مار کر دکھاؤ۔ ڈی ایچ او ڈاکٹر فضل الرحمان بلال کا کہنا تھا کہ میٹنگ ہال میدان جنگ بن گیا جس کے بعد ڈپٹی کمشنر نے پولیس فورس کو طلب کیا، پولیس نے مشتعل ڈاکٹروں کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارچ کیا۔ ڈاکٹروں نے سی او ہیلتھ آفس میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جب تک یہ گالیاں دینے والا اور کرپٹ ڈپٹی کمشنر خانیوال میں ہے وہ احتجاجاً کام نہیں کریں گے۔ سی او ہیلتھ خانیوال نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر نے اپنے ایک کلرک منظر کے ہاتھوں ان سے 5 لاکھ روپے رشوت لی اور ہمیں میٹنگ میں یہ غلیظ گالیاں دی گئی ہیں۔ انہوں نےکہا کہ آج کی میٹنگ میں تو اخلاقیات کا جنازہ نکالا گیا ہے اور ہمیں ننگی گالیاں دی گئی ہیں۔ پولیس کے ذریعے ہمیں قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم ہڑتال پر جارہے ہیں یہ ہڑتال تب تک جاری رہے گی جب تک اس بدعنوان اور بداخلاق ڈپٹی کمشنر آغا ظہیر عباس شیرازی کو معطل نہیں کیا جاتا ڈاکٹرز کام نہیں کریں گے۔ دوسری جانب ذرائع ابلاغ کے مختلف نمائندوں نے ڈپٹی کمشنر خانیوال سے رابطہ کیا تو انہوں نے کوئی جواب نہ دیا بلکہ متعدد نمائندوں کے فون کال ریسیو بھی نہیں کیے۔
سندھ حکو مت نے مشترکہ مفادات کونسل کا متبادل توانائی سے متعلق فیصلے کو پارلیمنٹ میں چیلنج کردیا ہے۔ ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت نے متبادل توانائی سے متعلق پالیسی کے خلاف آئین کے آرٹیکل154 کے تحت پارلیمنٹ کو ریفرنس ارسال کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے پر اجلاس طلب کرکے ووٹنگ کروائی جائے۔ اس حوالے سے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی،اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر اور وزیراعظم عمران خان کو خط بھی ارسال کیا گیا ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ متبادل توانائی سے متعلق نئی پالیسی صوبوں پر زبردستی مسلط نہیں کی جاسکتی۔ خط میں مراد علی شاہ نے مزید کہا ہے کہ ہائیڈل پاور کو متبادل توانائی کے طور پر شامل نہیں کیا جاسکتا، سندھ کے عوام تاریخ کی بدترین لوڈ شیڈنگ کا سامنا کررہے ہیں، متبادل توانائی کی پالیسی اور بجلی کی پیداوار کے حوالے سے قومی ضرورتوں کا غلط تعین کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پالیسی سستے بجلی گھروں کو ختم کردے گی،وفاقی پالیسی میں ہائیڈل پاور کو شامل کرکے سستے بجلی گھروں کے منصوبوں کا شدید نقصان پہنچایا جائے گا، ہوا اور شمسی توانائی کے ذیادہ تر منصوبے سندھ میں ہیں، اس پالیسی سے سندھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔
سماء نیوز کے مطابق تعلیمی بورڈ لاہور نے میٹرک کے نتائج کا اعلان کر دیا جس میں 707 طلبا نے پورے 100 فیصد یعنی 1100 میں سے 1100 نمبر حاصل کئے ہیں۔ چیئرمین بورڈ مرزا حبیب کا کہنا ہے کہ معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں۔ کورونا پابندیوں کے باعث رواں سال این سی او سی نے ملک بھر میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے طلبہ سے صرف اختیاری مضامین کے پرچے لینے کی ہدایت کی تھی۔ چیئرمین بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن لاہور نے کہا ہے کہ میٹرک امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا، جس کے مطابق امتحانات میں مجموعی طور پر 2 لاکھ 92 ہزار 836 بچوں نے حصہ لیا۔ رواں سال 2 لاکھ 88 ہزار617 بچوں نے میٹرک کا امتحان پاس کیا اور کامیابی کا تناسب 98.58 فیصد رہا۔ اس طرح لاہور بورڈ کے امتحانی نتائج میں حیرت انگیز طور پر 707 طلبہ کو 1100 میں سے 1100 نمبرز دیئے گئے ہیں۔ چیئرمین میٹرک بورڈ کا کہنا ہے کہ لازمی مضامین کے نمبر پورے آتے ہیں دیگر مضامین میں بھی طلبہ کو پورے نمبر دے دیئے گئے ہیں، بورڈ اس معاملے کا جائزہ لے رہا ہے۔
صوبۂ خیبر پختون خوا کے ضلع صوابی کے علاقہ کالو خان میں شوہر نے فائرنگ کر کے بیوی اور 2 بیٹیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔۔ شوہر نے بھانجے کے ساتھ مل کر بیوی اور بیٹیوں پر فائرنگ کی۔ نجی چینل جیو نیوز کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں اس کی بیوی اور 2 بیٹیاں موقع پر جاں بحق ہو گئیں جبکہ ملزمان قتل کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون نے 1 ماہ قبل مردان اسپتال سے نومولود بچہ اغواء کیا تھا۔ بچے کو خاتون کے گھر سے بازیاب کر کے ملزمہ کو گرفتار کیا گیا تھا، خاتون 7 دن قبل جیل سے رہائی ملی تھی۔ دوسری جانب مظفرگڑھ کے نواحی علاقے پیر جہانیاں میں گھر میں آگ لگنے سے ایک ہی خاندان کے 7 افراد جھلس کر جاں بحق ہوگئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں ایک مرد، 2 خواتین اور 4 بچے شامل ہیں، جاں بحق ہونے والے بچوں کی عمریں 18 سال سے 2 ماہ کے درمیان ہیں۔ ریسکیو اہلکاروں کے مطابق اہل خانہ گھر میں سوئے تھے کہ آگ لگ گئی، جاں بحق افراد میں 4 بچے، 2 خواتین اور ایک مرد شامل ہے۔آگ لگنے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ورثاء کے مطابق گھر کے ایک رہائشی عرف کالا نےقبل روہیلا نوالی کے علاقے ماہرہ میں فوزیہ بی بی سے پسند کی شادی کی تھی، آتشزدگی کا واقعہ بھی مبینہ طور پر محبوب عرف کالا کے سسرالیوں کی کارروائی ہے۔ پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرلئے گئے ہیں اور ایک پیٹرول کی خالی بوتل بھی ملی ہے۔ لاشوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد محبوب عرف کالا کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا جائے گا۔
راولپنڈی میں عدالت نے خاتون سے گینگ ریپ اور بہیمانہ طریقے سے قتل کرنے کے ملزمان کے کیس کا فیصلہ سنا دیا ۔ فیصلہ ایڈیشنل سیشن جج ٹیکسلا خالد محمود چیمہ نے سنایا۔ نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق عدالت نے گینگ ریپ کا شکار ہونے کے بعد قتل ہونیوالی خاتون کے 3 مجرمان کو دو دو مرتبہ سزائے موت اور پانچ، پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ سزا پانے والے نثار خان، عمر شہزاد اور نعیم سجاد شامل ہیں۔ ملزمان نے گزشتہ سال ستمبر میں ٹیکسلا کے علاقے میں خاتون کو اجتماعی زیادتی کے بعد گلے میں پھندہ ڈال کر قتل کر دیا تھا اور لاش ایک کنوئیں میں پھینک دی تھی۔ پولیس نے ملزمان کی نشاندہی پر 1122 نے لاش کنویں سےنکال لی، قتل پر پردہ ڈالنے کے لیے کنویں میں بھاری مقدارمیں کچرا پھینکا گیا، کنویں سے لاش نکالنے کے لیےدو دن تک آپریشن جاری رہا۔ خاتون کو اس وقت زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے گھر سے کسی کے گھر کام کرنے کے لیے جا رہی تھی۔ملزمان نے خاتون کو مسلسل مزاحمت کرنے پر قتل کیا تھا۔ بعدازاں پولیس نے لاش کو اسپتال منتقل کر کے میڈیکل اور دیگر ٹیسٹ کرائے تو ڈی این اے رپورٹ سے خاتون سے اجتماعی زیادتی اور قتل ثابت ہو گیا۔ پولیس نے کئی ہفتوں کی کڑی تفتیش کے بعد ڈی این سے ٹیسٹ کی مدد سے 3 ملزمان نثار خان،عمر شہزاد اور نعیم سجاد کو گرفتار کیا تھا۔
کراچی کے نجی بینک کے صارفین کے ساتھ فراڈ کرنے والی بینک کی ریلیشن مینجر نیہا کو والد اور بھائی سمیت سزا سنادی گئی ہے جبکہ ایک ملزم رومان حسن کو ثبوتوں کے عدم موجودگی پر رہا کردیا گیا۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کی بینکنگ کورٹ نے نجی بینک کی پریمئر ریلیشن مینجر نیہا کو صارفین کے اکاؤنٹس سے پیسے نکال کر فیملی ممبرز کے اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کرنے پر سزا سنادی ہے، عدالت نے ملزمان کی درخواست ضمانت کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا حکم دیا اور انہیں جیل بھیج دیا۔ رپورٹ کے مطابق عدالت نے نیہا کے ساتھ ساتھ اس کے والد اور بھائی کو بھی سزا سنائی، عدالت نے نیہا کو 34 سال قید اور 15 کروڑ 7لاکھ روپے جرمانے کی سزاسنائی، ملزمہ کے والدضیا الحسن اور بھائی اشعر کو کو 14،14 سال قید50،50 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ ملزمہ نیہا نے اپنی برانچ کے صارفین کے اکاؤنٹس سے پیسے نکال کر اپنے خاندان کے لوگوں کے اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کیے ، ان پیسوں سے گھر والوں کیلئے گاڑیاں، زیورات خریدے گئے اور رہائشی فلیٹس کا کرایہ بھی ادا کیا جاتا رہا۔ واضح رہے کہ 2012 میں ایف آئی اے بینکنگ سرکل میں نجی بینک کی ریلیشن مینجر سمیت دیگر ملزمان پر 7 کروڑ کے فراڈ کا الزام عائد کیا گیا تھا، ایف آئی اے نے ملزمہ کے خلاف فراڈ کا مقدمہ درج کرتے ہوئے دیگر ملزمان کے ہمراہ اس کی والدہ کو بھی نامزد کیا تھا تاہم دوران ٹرائلز ان کا انتقال ہوگیا۔ دوسری جانب سرگودھا میں شہریوں کی جائیدادوں کا ریکارڈ ردی میں فروخت کردیا گیا جس پر سرکاری ریکارڈ فروخت کرنیوالے جونئیر کلرک کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
محکمہ تعلیم سندھ نے اساتذہ کی بھرتی کیلئے لیے جانے والے انٹری ٹیسٹ کے مایوس کن تنائج کے بعد اہم فیصلہ کرلیا ہے۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ نے مایوس کن نتائج کو دیکھتے ہوئے اساتذہ کی بھرتی کی پالیسی میں نرمی کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے تجاویز بھی تیار کرلی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق محکمہ تعلیم کی تیار کردہ تجاویز کیلئے صوبائی کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔ مرتب کردہ تجاویز کے مطابق اساتذہ کی بھرتی کیلئے خواتین امیدواروں کیلئے پاسنگ مارکس میں رعایت دی جائے اور پاسنگ مارکس کی حد کو 40 تک محدود کردیا جائے، تاہم مرد امیدواروں کیلئے پاسنگ مارکس 55 ہی رہیں گے۔ اسی طرح امیدواروں کیلئے ہر مضمون میں 45 فیصد نمبرز حاصل کرنے کی لازمی شرط کو بھی ختم کردیا جائے گا۔ محکمہ تعلیم سندھ نے تجویزد ی ہے کہ اس نرمی کے باوجود اگر سندھ میں آسامیاں خالی رہیں تو پالیسی کو مزید نرم کردیا جائے گا، تجاویز منظوری کیلئے صوبائی کابینہ کو بھجوادی گئی ہیں جہاں سے منظوری کے بعد سندھ میں اساتذہ کی بھرتیوں کا عمل دوبارہ سے شروع کیا جائے گا۔
ترکی کی ایک تعمیراتی کمپنی نے پاکستان کے خلاف ورلڈ بینک کے ذیلی ادارے سے رجوع کرکے حکومت پاکستان کو ایک پھر عالمی سطح پر تنازعہ کا شکار کردیا ہے۔ خبررساں ادارے ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق ترکی کی تعمیراتی کمپنی نے 12 اکتوبر کو معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان کے خلاف ورلڈ بینک کے عالمی تنازعات کے ادارے ' انٹرنیشنل سینٹر فار سیٹلمنٹ آف انوسیٹمنٹ ڈسپیوٹس سے رجوع کیا۔ کمپنی کی جانب سے پاکستان پر عائد الزامات کی تفصیلات تو سامنے نہیں آسکی ہیں تاہم عالمی تنازعات کو دیکھنے کیلئے قائم حکومتی ادارے انٹرنیشنل ڈسپیوٹس یونٹ کا کہنا ہے کہ درخواست ہائی وے کی تعمیر کے حوالے سے دی گئی ہے، پاکستان کے مفادات کا ہر ممکن طور پر دفاع کیا جائے گا۔ ترک کمپنی نے یہ درخواست 1995 میں پاکستان اور ترکی کے مابین ہونے والے بائی لیٹرل انویسٹمنٹ ٹریٹی کے معاہدے کے تحت دی گئی۔ واضح رہے کہ اسی معاہدے کے تحت ترک کمپنی نے 2003 میں بھی پاکستان کے خلاف عالمی سطح پر ایک مقدمہ دائر کیا تھا جو 6 سال چلا، 2009 میں برطانیہ، جرمنی اور سائزرلینڈ پر مشتمل اراکین نے اس مقدمے کو مسترد کردیا تھا۔

Back
Top