atensari
(50k+ posts) بابائے فورم
People are ready to buy unopened packages at per kilo rate ?
متعلقه ادارے اس اشتہار کے ذریعے مجرمان تک نا پہنچ پائے تو اس کا یہی مطلب ہے کے یا وہ نااہل ہیں یا پھر شریک جرم
People are ready to buy unopened packages at per kilo rate ?
ویسےیہ خط یہاں پیش کر کے آپنے ڈنڈی ماری ہے جیسے یار لوگ وڈیو میں سے اپنی مر ضی کا ٹوٹا نکال کے اسے سیاق و اسباق سے ہٹ کر پیش کر کے اپنی مرضی کا مفہوم دنیا کو پیش کرنے کی ناکام کو شش کرتے ہیں آپنے علام صاحب کی یہ رباعی کیوں نہیں پیش کی
تو غنی از ہر دو عالم من فقیر
روز محشر عذر ہائے من پذیر
گر تو بینی را حسابم نا گزیر
از نگاہے مصطفی پنہاں گیر
یا
بمصطفی برساں خویش را کہ دیں ہمہ اوست
اگر بہ او نہ رسیدی تمام بو لہبی است
وہی بات ہے نا کہ مرضی کے ٹوٹے لگا کر مر ضی کا مطلب نکالنا جس بندے نے کسی لڑکی سے بات کر لی اسے گرل فرینڈ بنا دیا آپ جس معاشرے کے پیروکار ہیں وہاں بھی فرینڈ اور گرل فرینڈ میں فرق ہوتا ہے مگر اپنی بات میں وزن پیدا کرنے کے لئے آپ کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں پاکستانی معاشرے کی جس سوچ سے آپ نفرت کرتے ہیں وہی سوچ آپ اپنائے ہوئے ہیں علامہ اقبال کوئی نبی یا اللہ کے رسول نہیں تھے جو غلطیوں سے پاک تھے ہر انسان سیکھنے کے عمل سے گذرتا ہے اور تب کندن بنتا ہے علامہ اقبال کا جو کام جس کی ایک دنیا معترف ہے وہ تو آپ کو نظر نہیں آیا مگر ان وہ باتیں جو آپکی نظر میں گناہ کبیرہ ہیں انکو ہائی لائٹ کرنا خوب یاد رہا سنت والی بات پہ میں تبصرہ نہیں کرنگا کیونکہ یہ ایک وفات پائے ہوئے شخص پہ ذاتی حملہ ہے بز دلانہ وار ہے وہ آپ جانیں اور آپ کا پیدا کرنے والا جانےلنک ساتھ اسی لئے دیا ہے کہ جس کو شک ہو، یا سیاق و سباق سے ہٹ کر لگے، وہ جاکر خود پڑھ لے۔۔ یہ خطوط ان نونہال ذہنوں کیلئے ہے جو علامہ اقبال کا صرف وہی چہرہ جانتے ہیں جو انہیں نصابی کتب میں پڑھایا جاتا ہے۔۔ علامہ اقبال نے شادی شدہ ہونے کے باوجود کئی خواتین سے عشق معاشقے لڑائے، عطیہ فیضی تو ان کی سب سے محبوب گرل فرینڈ تھی۔۔
اور جہاں تک مذکورہ رباعی کا تعلق ہے تو وہ بھی آپ نے غلط لکھی ہے، صحیح رباعی یوں ہے۔۔
تو غنی از ہر دو عالم من فقیر
روزِ محشر عذر ہائے من پذیر
ور حسابم را تو بینی ناگزیر
از نگاہِ مصطفیٰ پنہاں بگیر
یہ بھی یاد رہے کہ جنابِ اقبال روز صبح سنتِ رسول پر شیونگ کریم پھیرتے وقت یہی رباعی گنگنایا کرتے تھے اور جب وہ استرے سے شیو کرنے کے بعد سنتِ رسول کو گٹر میں بہاتے تھے، تب بھی ان کے لبوں پر یہی رباعی ہوا کرتی تھی۔ ? ? ۔۔
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|