Geek
Chief Minister (5k+ posts)

.
A two-judge bench comprising Chief Justice Iftikhar Muhammad Chaudhry and Justice Jawwad S. Khawaja, on Thursday resumed case hearing pertaining to the weekly adjustment in prices of petroleum products and CNG.
During case hearing, Chief Justice Iftikhar Muhammad Chaudhry remarked that CNG sale is one of the most profitable business in the country.
He inquired from the authorities that under which formula Rs 20.83 operating cost is being allocated to the CNG stations, adding that CNG station owners are gaining Rs 11.19 profit.
Justice Jawwad S. Khwaja indicated that CNG sale s total profit exceeds 50%.
Pointing out the mismanagements, CJP remarked that 9 million rupees bribe is being collected to issue CNG stations’ license.
Justice Khwaja said Rs 67 out of Rs 92.53 for per kilogram of CNG is really questionable.
Oil and Gas Regulatory Authority (OGRA) is responsible to ascertain rates under the constitution, the bench added.
Later, OGRA declared to bring back CNG price to the July 1 level.
DunyaNews
---------------------------------------------------------------------------------------------------
سپریم کورٹ نے اپنے عبوری حکم میں سی این جی کی آپریٹنگ کاسٹ اور منافع کو غیر قانونی قرار دے کر ہفتہ وار قیمت مقرر کرنے کا فیصلہ بھی واپس لینے کا حکم دیا ہے ۔
سپریم کورٹ نے اپنے عبوری حکم میں کہا کہ سی این جی کی قیمت 20 روپے فی کلو کم کی جائے اور سی این جی کی ہفتہ وار قیمت مقرر کرنے کا فیصلہ بھی واپس لیا جائے، حکم میں مزید کہا گیا کہ قانونی طور پر سی این جی کی قیمت کو پیٹرول سے منسلک نہیں کیا جاسکتا اوراوگرا یکم نومبرتک سی این جی کی قیمت کاتعین کرے ۔
اس سے قبل چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں بنچ نے پٹرولیم مصنوعات اورسی این جی کی قیمتوں سے متعلق کیس کی سماعت کی اس موقع یرسیکرٹری پٹرولیم وقارمسعود نے عدالت میں پیش ہوکربتایا کہ حکومت اورسی این جی ایسوسی ایشن کے درمیان جومعاہدہ تھا وہ معطل کردیا گیا ہے اور سی این جی کی قیمت کم کرکے یکم جولائی 2012 والی قیمت مقرر کی جائے گی جو 6 ماہ تک نافذالعمل رہے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ قومی اسمبلی کی قرارداد اقتصادی رابطہ کونسل کو بھجوادی گئی ہے جو سی این جی کی قیمتوں کے تناسب کا نیافارمولہ طےکرے گی اورتمام سی این جی اسٹیشنز کا آڈٹ بھی کرایا جائے گا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سی این جی مالکان 2روپے لگا کر50 روپے منافع کمائیں اب ایسا نہیں ہوگا، چیئرمین اوگرا سعید احمد خان نے سی این جی اور پٹرولیم کی قیمتوں کے تعین سے متعلق فارمولہ عدالت میں پیش کیا جس کےمطابق حکومت کو ریجن ون میں 19.51 روپےفی کلو اور ریجن ٹو میں 17.58روپے فی کلو گیس ملتی ہے جس پرحکومت ڈیویلپمنٹ چارجز اور جنرل سیلز ٹیکس بھی وصول کرتی ہے۔اس موقع پرچیف جسٹس نے کہا بادی النظرمیں ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ سی این جی اور پٹرول کی قیمتیں ایک دوسرے سے منسلک نہیں ہونی چاہئیں، سی این جی مالکان 11 روپے 19 پیسےفی کلو منافع لےرہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ سی این جی کی فی کلو قیمت میں شامل 67روپے سوالیہ نشان ہیں۔
سپریم کورٹ کے باہر سیکریٹری پیٹرولیم ڈاکٹر وقار نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اب سی این جی کی ہفتہ وار قیمت میں ردوبدل نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی سی این جی کی قیمت کو پیٹرول کی قیمت سے منسلک کیا جائے گا، انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے حکومت نے کابینہ کے سامنے ایک نئی سمری پیش کردی ہے۔
اس موقع پر چیئرمین اوگرا سعید احمد خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تمام کام اوگرا آرڈینینس کے مطابق کئے ہیں جس کے ہم پابند ہیں، لیکن اگر حکومت پاکستان کی طرف سے کوئی ایسا حکم آئے جس میں کابینہ اور اقتصادی رابطہ کونسل کی منظوری شامل نہ ہو ہم اسے ماننے کے پابند نہیں، انہوں نے مزید کہا
کہ ہم ہمیشہ سی این جی اور پیٹرولیم کی ماہ وار اور ہفتہ وار قیمتوں کے خلاف تھے۔
Express
سپریم کورٹ نے اپنے عبوری حکم میں کہا کہ سی این جی کی قیمت 20 روپے فی کلو کم کی جائے اور سی این جی کی ہفتہ وار قیمت مقرر کرنے کا فیصلہ بھی واپس لیا جائے، حکم میں مزید کہا گیا کہ قانونی طور پر سی این جی کی قیمت کو پیٹرول سے منسلک نہیں کیا جاسکتا اوراوگرا یکم نومبرتک سی این جی کی قیمت کاتعین کرے ۔
اس سے قبل چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں بنچ نے پٹرولیم مصنوعات اورسی این جی کی قیمتوں سے متعلق کیس کی سماعت کی اس موقع یرسیکرٹری پٹرولیم وقارمسعود نے عدالت میں پیش ہوکربتایا کہ حکومت اورسی این جی ایسوسی ایشن کے درمیان جومعاہدہ تھا وہ معطل کردیا گیا ہے اور سی این جی کی قیمت کم کرکے یکم جولائی 2012 والی قیمت مقرر کی جائے گی جو 6 ماہ تک نافذالعمل رہے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ قومی اسمبلی کی قرارداد اقتصادی رابطہ کونسل کو بھجوادی گئی ہے جو سی این جی کی قیمتوں کے تناسب کا نیافارمولہ طےکرے گی اورتمام سی این جی اسٹیشنز کا آڈٹ بھی کرایا جائے گا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سی این جی مالکان 2روپے لگا کر50 روپے منافع کمائیں اب ایسا نہیں ہوگا، چیئرمین اوگرا سعید احمد خان نے سی این جی اور پٹرولیم کی قیمتوں کے تعین سے متعلق فارمولہ عدالت میں پیش کیا جس کےمطابق حکومت کو ریجن ون میں 19.51 روپےفی کلو اور ریجن ٹو میں 17.58روپے فی کلو گیس ملتی ہے جس پرحکومت ڈیویلپمنٹ چارجز اور جنرل سیلز ٹیکس بھی وصول کرتی ہے۔اس موقع پرچیف جسٹس نے کہا بادی النظرمیں ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ سی این جی اور پٹرول کی قیمتیں ایک دوسرے سے منسلک نہیں ہونی چاہئیں، سی این جی مالکان 11 روپے 19 پیسےفی کلو منافع لےرہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ سی این جی کی فی کلو قیمت میں شامل 67روپے سوالیہ نشان ہیں۔
سپریم کورٹ کے باہر سیکریٹری پیٹرولیم ڈاکٹر وقار نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اب سی این جی کی ہفتہ وار قیمت میں ردوبدل نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی سی این جی کی قیمت کو پیٹرول کی قیمت سے منسلک کیا جائے گا، انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے حکومت نے کابینہ کے سامنے ایک نئی سمری پیش کردی ہے۔
اس موقع پر چیئرمین اوگرا سعید احمد خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تمام کام اوگرا آرڈینینس کے مطابق کئے ہیں جس کے ہم پابند ہیں، لیکن اگر حکومت پاکستان کی طرف سے کوئی ایسا حکم آئے جس میں کابینہ اور اقتصادی رابطہ کونسل کی منظوری شامل نہ ہو ہم اسے ماننے کے پابند نہیں، انہوں نے مزید کہا
کہ ہم ہمیشہ سی این جی اور پیٹرولیم کی ماہ وار اور ہفتہ وار قیمتوں کے خلاف تھے۔
Express
Last edited by a moderator: