Prime Minister Nawaz Sharif Speech - 07 December 2013

Annie

Moderator
What a joker :lol: Isko kissee baat ki samajh nahin aa rahee kekin paisa aur asset bananay kee samujh bohat hai. Nooray ka aik kamal zaroor hai kay yeh dumbo hum ko hansaata hai apnee bongion say.[hilar]
 

angryoldman

Minister (2k+ posts)
نواز شریف کی بونگیاں

٥ ماہ میں مہنگائی کو تین گناہ بڑھا کر کتنی معصومیت پائی جاتی ہے معصوف میں
یوتھ بزنس قرضہ سکیم کا افتتاح ‘ مہنگائی دیکھ کر دکھ ہوتا ہے ‘ اللہ سے مدد کی دعا کرتا ہوں: نوازشریف



اسلام آباد (نمائندہ خصوصی/ نوائے وقت رپورٹ/ ایجنسیاں) وزیراعظم یوتھ بزنس قرضے کا باضابطہ افتتاح کر دیا گیا ہے۔ اس
موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو کی نیشنلائزیشن پالیسی سے ملکی معیشت تباہ وبرباد ہوگئی، اس کا خمیازہ آج بھی بھگت رہے ہیں، حکومت کا کام کارخانے چلانا نہیں امن وامان قائم کرنا ہے، ملکی حالات بہتر بنانے کیلئے وزیراعظم بنا، 9ماہ میں ایک لاکھ نوجوانوں کو قرضہ دینگے، نوجوان سوچ سمجھ کر کاروبار کریں، قرضے کو امانت سمجھیں اور وقت پر واپس کردیں، نوجوانوں کو بے یارومددگار دیکھ کر دکھ ہوتا تھا اور نوجوانوں کے دکھوں کو سامنے رکھ کر الیکشن میں وعدہ کیا تھا، انتخابات کے دوران جو وعدے کئے ان کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، انتخابات سے قبل ملک میں بیروزگاری دیکھ کر پریشان ہو جاتا تھا، پڑھے لکھے نوجوانوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں تھا، 10لاکھ80ہزار نوجوانوں کی مدد کرنے والا کوئی نہیں تھا، افسوس کی بات ہے کہ کوئی نوجوانوں کو قرضے دینے کیلئے تیار نہیں ہوتا، امیر افراد کو بڑے قرضے ملتے ہیں، ملک اقتصادی لحاظ سے خطے میں سب سے پیچھے رہ گیا،1970ء میں ذوالفقار علی بھٹو کی نیشنلائزیشن کی پالیسی سے پاکستان کو بہت نقصان ہوا، بنکوں کو نیشنلائز کردیا، نیشنلائزیشن نے معیشت کو تباہ وبرباد کردیا، نیشنلائزیشن نہ ہوتی تو پاکستان خطے میں ترقی کرنے والاسب سے پہلا ملک ہوتا،1990ء میں مسلم کمرشل بینک، حبیب بینک، الائیڈ بینک، یونائیٹڈ بینک نقصان میں چل رہے تھے، ہم نے ان کو نجی شعبے کے حوالے کردیا آج یہ بینک منافع بخش ادارے کے طور پر چل رہے ہیں ان اداروں کو منافع بخش بنائیں گے، حکومت فیکٹریاں نہیں چلا سکتی، حکومت کا کام امن وامان قائم کرانا ہے، حکومت دہشتگردی اور فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے توجہ دے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کا جو امیج خراب ہوا اس کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے اور اچھی پالیسیاں بنا رہے ہیں، پاکستان کو بالغ نظر، پختہ قیادت کی ضرورت ہے، صدر اوباما نے کہا کہ ہم پاکستان کیلئے کیا کرسکتے ہیں، ہم پاکستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں، امریکی قیادت سے کہا ہے کہ کوئی گرانٹ اور ڈالر مانگنے نہیں آیا ہوں نہ کشکول لے کر آیا ہوں،آپ پاکستان کی مصنوعات کیلئے دروازے کھول دیں، یہی ہم چاہتے ہیں، اچھے اعمال پر تنقید کرنے سے دل ٹوٹ جاتا ہے، لوڈشیڈنگ کم ہوئی ہے کیسے کم ہوئی مجھے معلوم ہے اور نہ ہی خواجہ آصف کو پتہ ہے، لوڈشیڈنگ کم ہوناکافی نہیں لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ چاہتے ہیں، بجلی کی قیمتیں بڑھنے پر دکھ ہے، تیل اور بجلی کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی ہوئی، ٹماٹر کی قیمت140 روپے تک پہنچی تو سب نے واویلا کیا لیکن جب40 روپے پر آئی توکوئی نہیں بولا، اس طرح پیاز کی قیمت کم ہوئی اس کا بھی نہیں بتایا جا رہا، ہمیں موقع دیا جائے، امن کے لئے قانون سازی کر رہے ہیں،کراچی میںآپریشن شروع کیا ہے،کراچی میں 5سال پہلے آپریشن قبول نہیں کیا، پاکستان میں کرپشن میں کمی آئی ہے اور پاکستان کرپٹ ممالک کی فہرست سے باہر نکل رہا ہے، ملک کے مسائل حل کرنے کیلئے دن رات محنت کر رہے ہیں، یوتھ بزنس سکیم میں کسی کا کوٹہ اور صوابدید نہیں، نظام کو شفاف بنانے کی ہرممکن کوشش کی گئی ہے، خواہش ہے میڈیا پر آنے والے درخواست گزاروں کو قرض ملنا چاہئے، قرضہ سکیموں کا جائزہ لینے کیلئے خود بینکوں کا دورہ کروںگا، ملکی مسائل بہت ہیں لیکن پیسہ نہیں ہے، امید ہے کہ نوجوان جن کو قرضہ ملے گا وہ محنت کرکے پیسہ کمائیں گے اور پاکستان کی تقدیر بدلیں گے، ایک لاکھ نوجوانوں کو قرضہ ملے گا تو 5لاکھ خاندانوں کو فائدہ پہنچے گا 5/5لوگوں کو بھی روزگار انتظام ہوگا، اس سکیم سے5سال میں سوا کروڑ لوگوں کو فائدہ پہنچے گا،ملک میں ترقی ہوگی، مشکلات سے باہر نکل سکیں گے، میڈیا بھی سکیم کی کامیابی میں ہماری مدد کرے صرف تنقیدبرائے تنقید نہ کرے بلکہ جہاں خامیاں ہوں وہاں اصلاح میں مدد کی جائے، حکومت کے ساتھ سب کی ذمہ داری ہے کہ اس پروگرام کی کامیابی کیلئے کردار ادا کریں، اس سکیم سے صرف مسلم لیگ (ن) کے کارکن مستفید نہیں ہوں گے بلکہ یہ پورے ملک کے لوگوں کیلئے ہے، الیکشن میں نوجوان کیلئے بہت لوگ باتیں کرتے تھے، ہم ان پر بھی کہتے ہیں ہمارے ساتھ آجائیں اور اس پروگرام کو کامیاب بنانے کیلئے ساتھ دیں، اس کے بعد کم آمدنی والوں کیلئے سکیم کا اعلان کرینگے، نوجوان اس رقم کو امانت سمجھ کر خرچ کریں اورسات سال میں واپس کرینگے۔ پاکستان نے آج تک کرپشن کے علاوہ کسی چیز میں نام نہیں کمایا، آج گرین پاسپورٹ کی کوئی قدر نہیں، مگر ہم ایسا نظام لائیں گے جس سے کوئی کرپشن کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکے گا، قرضے میرٹ پر ملیں گے، میری سفارش بھی نہیں ہو گی، حکومت کا کام فیکٹریاں اور چائے کی دکانیں چلانا نہیں، امن و امان کا قیام دہشت گردی کا خاتمہ فرقہ واریت سمیت بڑے مسائل ہیں، انہیں حل کرنا ہے، نوجوان ہی ملکی معیشت کو بلندی کی جانب لے جا سکتے ہیں، تقریب میں نوجوانوں کو دیکھ کر الیکشن کے دن یاد آ رہے ہیں، فیکٹریاں اور کارخانے چلانا حکومت کا کام نہیں، حکومت نے اقتصادی اصلاحات کیں، ملک کو قرضوں میں ڈبو دیا گیا ہے، اقتصادی ترقی میں پیچھے رہ گیا، روپے کی قدر گر گئی، جنوبی کوریا، جنوبی افریقہ سمیت کئی ممالک پاکستان سے آگے نکل گئے، ان لوگوں کا نام نہیں لینا چاہتا جنہوں نے ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا جو ادارے نقصان میں ہیں انہیں نجی تحویل میں دیں گے، پی آئی اے سمیت کئی اداروں پر نظر ہے۔ انہوں نے کہاکہ لوڈشیڈنگ 3سے 4سال تک ختم نہیں ہو گی۔ پہلے 18گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی اب کم ہوئی ہے جلد مکمل طور پر ختم کرینگے، چین کے تعاون سے خصوصی انڈسٹریل زون بنائیں گے، پاکستان میں ترقی کے عمل کو روک دیا گیا ہے، وزیراعظم نے سوال کیا کہ گذشتہ حکومتوں نے بجلی کے کارخانے کیوں نہیں لگائے، لوڈشیڈنگ تین سے چار سال تک ختم نہیں ہو گی، لوڈشیڈنگ کم ہو گئی تو یہ نہ سمجھیں بجلی کا مسئلہ حل ہو گیا، لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عوام پریشان حال رہے، بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر افسوس ہے، توانائی کا مسئلہ ورثے میں ملا، سابقہ حکومتوں نے عوامی مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی، مہنگائی دیکھ کر دکھ ہوتا ہے اور اللہ تعالیٰ سے مدد کی دعا کرتا ہوں، پیاز کی قیمتیں بڑھنے پر شور مچا لیکن کم ہونے پر کوئی نہیں بولا، کراچی آپریشن ہمارے حصے میں ہی کیوں ڈالا گیا؟ کراچی میں 5یا 10سال پہلے کیوں آپریشن نہیں کیا گیا ؟ گلگت سے گوادر تک موٹر وے بنائیں گے، سستی بجلی کے حصول تک گردشی قرضے کا مسئلہ حل نہیں ہو گا، کوریا اور ملائیشیا کی برآمدات میں چھوٹے کارخانوں کا بڑا حصہ ہے، پاکستانی پاسپورٹ کو بیرون ملک اہمیت نہیں دی جاتی، صورتحال کو بہتر بنائیں گے، دورہ امریکہ میں واضح کر دیا کہ ہم امداد لینے نہیں آئے صدر اوباما اور جوبائیڈن نے پوچھا کہ وہ پاکستان کیلئے کیا کر سکتے ہیں امریکی قیادت نے پاکستان میں جمہوریت کے استحکام کا یقین دلایا میرا ایمان ہے کہ پاکستان کو خودداری کے ساتھ جینا چاہئے، امریکی منڈیوں میں مصنوعات کیلئے رسائی چاہتے ہیں اور کچھ نہیں۔ امریکی قیادت امداد کی بات کرنا چاہتی تھی لیکن میں نے صرف تجارت کی بات کی پاکستان کے حالات بہتر کرنے کیلئے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا۔ وزیراعظم یوتھ بزنس قرض پروگرام کی چیئر پرسن مریم نواز نے کہا کہ اس سکیم کے تحت نوجوان نسل کو مستقبل سنوارنے کا موقعہ ملے گا، منصوبے کیلئے 100 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ، 55 شعبوں میں بزنس پلان کی نشاندہی کی گئی ہے ، قرضوں کے اجراء اور ان کے استعمال کیلئے مانیٹرنگ کا نظام بنایا گیا ہے، وزیراعظم نوازشریف نے قوم سے جو وعدے کئے تھے ان کے پورے ہونے کا دن ہے ، نوجوانوں کا سب سے زیادہ حصہ مسلم لیگ (ن) کو ملاہے۔ آج اس تقریب میںتمام صوبوں فاٹا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے نوجوانوں کی نمائندگی ہے۔ اپنے والد کے جوش و جذبے سے الیکشن میں تقاریرکرچکی ہوں، آج پہلی مرتبہ اپنے والد اور وزیراعظم کی موجودگی میں تقریر کررہی ہوں ۔ تمام نوجوانوں کو اپنے والدین کی عزت کرنی چاہئے ، والدین کی عزت سے ہی ترقی ملتی ہے۔ انتخابات میں وزیراعظم نے نوجوانوں کے مختلف منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔ نوجوانوں نے الیکشن میں مسلم لیگ (ن) پر جس اعتماد کا اظہار کیا اب وزیراعظم نوجوانوں پر اعتماد کرکے اپنے وعدہ نبھا رہے ہیں۔ وقت آگیا ہے کہ ہم قوم سے کئے گئے وعدے نبھائیں۔ انہوں نے کہاکہ شدید معاشی مشکلات کے باوجود بزنس لون کیلئے 100 ارب روپے رکھے گئے ہیں، نوجوانوں کیلئے 6 منصوبوں کا آغاز کیا جا رہا ہے، آج پہلے منصوبے کی افتتاحی تقریب ہے، غریب اور نادار طلبہ کی فیسیں حکومت ادا کرے گی اور لیپ ٹاپ سکیم کا پورے ملک میں اجراء کیا جائے گا۔ میری موجودگی میں کئی مرتبہ اجلاسوں میں بعض لوگوں نے وزیراعظم کو یہ قرضہ سکیم شروع نہ کرنے کی تجویز دی تھی، رائے دی تھی کہ نوجوانوں کے پاس تجربہ نہیں ہوتا جسے وزیراعظم نے یہ کہہ کر مستردکردیا تھا کہ نوجوانوں پر اعتماد کرنے سے ہی ملک ترقی کرے گا۔روشن پاکستان کی تعمیر نوجوان ہی کریں گے اور جو سرمایہ کاری آج کی جا رہی ہے یہ ملک کے مستقبل کو سنوارے گی، نوجوان 55 شعبوں کے لئے قرضے لیکر اپنے کارروبار شروع کرسکتے ہیں۔ قرضے کیلئے صرف 3شرائط رکھی گئی ہیں جو نہایت آسان ہیں۔ ایک پاکستانی ہونا، دوسری قومی شناختی کارڈ کا قابل استعمال ہونا اور ایک ضمانت دینے والا شخص ہو۔ نیشنل بینک اور فرسٹ ویمن بینک سے فارم فری دیئے جائیں گے، قرضے کے اجراء کا عمل 15 دن میں مکمل کیا جائے گا۔ پہلے سال کوئی قسط ادا نہیںکرنا ہوگی۔ 8 فیصدمارک اپ قرضہ لینے والا اور 7 فیصد حکومت بینکوں کو واپس کرے گی۔ مانیٹرنگ کا سخت نظام بھی بنایا گیا ہے جس کیلئے ارکان قومی اسمبلی مسز نزہت عامر صادق اور ماروی میمن کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ بینکوں کو قرض دینے اور قرض مسترد کرنے کی تحریری وجوہات بتانا ہوںگی۔ ہیلپ لائن قائم کی گئی ہے جس کا نمبر 0800-77000 ہے جبکہ 80028 ایس ایم ایس سروس ہوگی۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا ہے نیشنل بینک اور فرسٹ ویمن بینک کے علاوہ دیگر بینک بھی آئندہ ہفتے سے وزیراعظم یوتھ لون سکیم کیلئے قرضوں کا اجراء شروع کردیں گے ، غریبوں کیلئے 30 ارب روپے سے بڑھا کر 60 ارب روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ دیا جائے گا۔ وزیراعظم نواز شریف نے انتخابات کے دوران جو وعدے کئے انہیں پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔ بجٹ میں شامل ہونے والے وعدوں پر عمل شروع کردیا ہے ۔ وزیراعظم کی قیادت میں شفافیت کا عمل شروع ہوا ہے، بچت سکیم کے تحت تمام اداروں کا بجٹ 30 فیصد کم کیاگیا ہے جبکہ وزیراعظم آفس کے بجٹ میں 40 فیصد کٹوتی ، 350 ارب کی فارن مشن سے بچائے جائیں گے ۔ وزیر اعظم کے صوابدیدی فنڈز کے لئے ماضی میں 42 ارب روپے تھے جنہیں ختم کردیا گیا۔ یوتھ اور غریبوں کیلئے جذبات کی عکاسی بجٹ میں کی گئی اور غریبوں کے لئے 30 ارب سے بڑھا کر 60 ارب روپے کردیئے گئے ہیں۔ یوتھ کیلئے بجٹ میں روشن پاکستان کی طرف قدم بڑھائیں گے، وزارت خزانہ سکیموں پر عملدرآمد یقینی بنائے گی ، مریم نواز نے الیکشن میں اپنی قابلیت کو منوایا ، سکیم شفاف طریقے سے چلائیں گے۔ سٹیٹ بینک نے تمام بینکوں کے صدور کو سرکلر جاری کردیا ہے اور تمام بینکوں کے صدور کی سماجی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ نوجوانوں کی قرضہ سکیم میں حصہ لیں اور تمام بینکوں کے صدور کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ منگل سے اس سکیم میں شامل ہوجائیں اور وزیر اعظم کے مشن کو پورا کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
 

Belal

Senator (1k+ posts)
1497599_642692962448012_482641685_n.png
 

gazoomartian

Prime Minister (20k+ posts)
Re: Loan will be issued on merit, says PM Nawaz

مریم کی پسند کا بندہ اور حمزہ کی پسند کی بندی قرضہ کے میرٹ پر پورا اتریں گے


203907_61018323.jpg


چشم ما روشن ، دل ما شاد

ty Raaz bhai

dekh kar is laundi ko mery to chuey hey laar :biggthumpup:

iman sey kya husn hai mari baby ki
 

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)
قرضہ پر سود پندرہ فيصد ہے جس ميں سے آٹھ في صد قرض لينے والا ادا کرے گا اور سات فيصد حکومت
دو لاکھ کي دوکان خريدنے والا ہر مہينے پندرہ ہزار بجلي کا بل اور پندرہ ہزار ہي دوکان کا کرايہ بھرےگا يہ ہوگئے تيس ہزار روپے اب وہ سود بھي ادا کرے گا اور قرضہ کي اقساط بھي تو اگر دوکان ہي نہ چلي تو کيا بنے گا يہ شريف تو قوم کو مزيد تباہ وبرباد کرديں گے
 

foot soldier

Councller (250+ posts)
awam ko chindi chor bana dia ha, yellow cab, qarz utaro, laptop aur abb ya 2 no. loan scheme, ullu k pathay hain awam ko chilaroon pay lagaya hua ha, khud bhi loan laitay hain IMF say billions ka, salay qarz lo qarz do yeah hain hamaray visionary leader, aisay vision ki MKC.
 

Back
Top