atifsharif

MPA (400+ posts)
I agree .... Yeh khud ehtesabi ki behtareen misal hay ...... Sab politicians ko apne projects aur un ki takmeel pe nazar rakhni chahiye ... Aur ager insaaf ka naara lagate hain to insaaf karna bhi chahiye ... Waise .... Is area ko koon koon janta hay .... Jo jante hain woh mazeed detail dain ge ke is jati umra ke age kitni universities hain kitne hospital hain aur koon se multiple business points hain ???? We should highlight these all things ... Ta ke issue ko zayada behtar tareeqe se uthaya ja sake ...



 

kapadias

MPA (400+ posts)
Sad to watch. What a long list of Crimes & corruptions in this country. In fact we are the creaters of every new Idea of crime. Crime cannot be created if you are not extra ordinary clever and Every time we prove that we as Nation are very very intellegent as our founder M.A. Jinnah was.
 

Ch Azam

Councller (250+ posts)
Dear Brother & Systers
I m agree with this vedio 10000000 %...........mera pechlay 2 sal se is road se anna janna ha, In k Alishan mehal se agay waqai yehi hal ha....... or ap ko mazay ki bat bata doon jo shuro main sahi road ha jo in sahiban ne apnay leye banwai ha agar ap us per ja rahay hoon or in ka route lag jay mean in main se kisi aik ne aana ho to apko zabardasti side per aik service road ha us per kar deya jaye ga or jab tak Badsha Salamat nahi atay ap road cros ya us road per safar nahi kar saktay.........Mujay jab bhi Idustrial State jana hota ha office se hi duain mangna shuro kar deta hoon Ya-Allah meray punchnay tak Badsha Salamat k kahain janay ka programme na banay..................
 

arslan4u

Minister (2k+ posts)
Very SAD, this is not right, Party leadership must take notice of this and road Should be completed.
First remind Khadim-e-Ala to stop eating Zakat and make Zakat committees in Punjab so that it can be distributed. But its more than 3 years now, if he wanted to do it he could have, but he is Zakat khor.
 

arslan4u

Minister (2k+ posts)
[MENTION=9729]thepearl[/MENTION]
You dont like my post but you didnt reply to it either. You know its true and your Khadim-e-Ala is a kharam-khor and zakat-khor
 

thepearl

Minister (2k+ posts)
@thepearl
You dont like my post but you didnt reply to it either. You know its true and your Khadim-e-Ala is a kharam-khor and zakat-khor

This is the holy month of Ramadan, and you are accusing somebody for something very big. you must know the consequences. We can see things in the light of past and Shahbaz Sharif is a clean man and everyone in Pakistan respect him. I think you are wrong he must be using Zakat money in some good work, which is more beneficial to public.
 

thepearl

Minister (2k+ posts)
First remind Khadim-e-Ala to stop eating Zakat and make Zakat committees in Punjab so that it can be distributed. But its more than 3 years now, if he wanted to do it he could have, but he is Zakat khor.

old system of Zakat is not good, thats why shahbaz Shrif i using Zakat in projects which are good for poor people.


Shareپنجاب: زکوٰة عطیات غریبوں سے زیادہ امیروں نے حاصل کیے
headlinebullet.gif
shim.gif
dot.jpg
shim.gif
لاہور (صہیب مرغوب) حکومت پنجاب اور یونیسیف کے تازہ ترین سروے کے مطابق زکوة، عطیات، صحت اور تعلیمی سبسڈی وغیرہ کے حصول میں بھی پنجاب کے امیر ترین افراد نے غریب ترین افراد کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ 91075 خاندانوں سے کیے جانے والے سروے کے مطابق پنجاب میں 6.2 فیصد افراد کو پنشن کی سہولت میسر ہے۔ صرف ان میں سے صرف 162 غریب ترین خاندانوں کو پنشن میسر ہے جو غریب ترین افراد کا صرف 0.8فیصد ہے جبکہ امیر ترین افراد کے 10.4 فیصد حصے کو پنشن میسر ہے۔ جن کی تعداد 1897 بنتی ہے۔ اس کے بعد دوسرے امیر ترین طبقے کے 9.7 فیصد افراد (1675 خاندانوں) کو پنشن میسر ہے۔ پنشن کی سہولت سب سے زیادہ راولپنڈی میں اور اس کے بعد سرگودھا میں لوگوں کو حاصل ہے۔ راولپنڈی میں 1796 خاندانوں اور سرگودھا میں 708 خاندانوں کو پنشن میسر ہے۔ جہاں تک اولڈ ایج بینی فٹ انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے دی جانے والی پنشن کا تعلق ہے تو اس کے حصول میں بھی امیروں نے غریبوں کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ غریب ترین طبقے کو یہ سہولت سرے سے میسر نہیں ہے جبکہ اس سے اوپر کے طبقے میں صرف 0.4 فیصد افراد کو یہ سہولت حاصل ہے۔ اس طرح مجموعی طور پر یہ ادارہ بھی ملک کے 40فیصد نچلے طبقے میں بھوک مٹانے کی بجائے مڈل کلاس اور اس سے اوپر کے امیر ترین خاندانوں کو فائدہ پہنچانے کا موجب بن رہا ہے۔ صحت، تعلیم، خوراک اور مہنگائی الاؤنس سمیت سماجی تحفظ کے لیے بنائی گئی سرکاری اسکیموں کا حال بھی اس سے مختلف نہیں۔ سروے کے مطابق مجموعی طور پر 15.6فیصد خاندان ان سہولتوں سے مستفید ہو رہے ہیں۔ جن میں امیر ترین طبقے کے 12.6فیصد افراد بھی شامل ہیں۔ اسی طرح مڈل کلاس 18.7فیصد اور اس سے اوپر کے طبقے کے 15.6فیصد افراد سماجی تحفظ کی سرکاری اسکیموں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں جبکہ ملک کی غریب ترین آبادی کا 12.9فیصد حصہ ان سہولتوں کے سہارے اپنی زندگی گزار رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق غریب ترین خاندانوں میں سے 2520 خاندانوں کو یہ سہولت حاصل ہے جبکہ امیر ترین خاندانوں میں سے 2309 خاندان ان سہولتوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں جبکہ مڈل کلاس کے 3283 خاندان بھی ان سہولتوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ایجوکیشن سبسڈی حاصل کرنے والوں کا تناسب امیروں میں زیادہ اور غریبوں میں کم ہے۔ غریب ترین خاندانوں میں 17.4فیصد اور امیر ترین خاندانوں میں 26.2 فیصد خاندان کو ایجوکیشن سبسڈی مل رہی ہے۔ صحت عامہ کی سہولتوں پر دی جانے والی سبسڈی حاصل کرنے والوں میں امیرترین خاندانوں کا حصہ 20.3فیصد اور غریب ترین خاندانوں کا حصہ 3.7فیصد ہے۔ مڈل کلاس 3.9فیصد اس سہولت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ حکومت کی طرف سے دی جانے والی خوراک کی سبسڈی غریب ترین خاندانوں میں سے 0.6فیصد خاندان حاصل کر رہے ہیں جبکہ امیر ترین خاندانوں میں یہ سبسڈی حاصل کرنے والوں کا تناسب 1.7فیصد ہے۔ تعلیمی کتابوں پر دی جانے والی سبسڈی حاصل کرنے میں بھی امیروں نے غریبوں کو پیچھے چھوڑنے کی کوشش کی ہے۔ تقریباً 40فیصد امیر ترین خاندان اور 54.4فیصد غریب ترین خاندان یہ سبسڈی حاصل کر رہے ہیں۔ امیر طبقے نے تعلیم کے لیے دی جانے والی نقد سبسڈی کو بھی حاصل کرنے کی کوشش کی غریب ترین خاندان میں سے 16.6فیصد خاندانوں نے اور امیروں میں سے 6.2فیصد خاندانوں نے یہ سبسڈی حاصل کی۔ جہاں تک زکوٰة اور دوسری ڈونیشنز کا تعلق ہے اس کے حجم میں بھی امیر ترین خاندانوں میں غریب ترین خاندانوں کو کئی گنا پیچھے چھوڑ دیا۔ 19497 غریب ترین خاندانوں میں سے 393 خاندانوں کا گزارہ زکوٰة پر ہے۔ جن کو مجموعی طور پر 3 ہزار روپے فی خاندان زکوٰة مل رہی ہے جبکہ 18276 امیر ترین خاندانوں میں سے 145 امیر ترین خاندانوں نے بھی زکوٰة / ڈونیشنز حاصل کیں، جن کی مجموعی مالیت 48ہزار فی کس ہے۔ یعنی امیر ترین خاندانوں نے مجموعی مالیت کے حساب سے 16گنا زیادہ زکوٰة حاصل کی جبکہ مڈل کلاس کے 17551 خاندانوں میں سے 246 خاندانوں کا گزارہ زکوٰة / ڈونیشنز پر ہے جن کی مجموعی مالیت 6ہزار روپے فی کس ہے۔
 

arslan4u

Minister (2k+ posts)

old system of Zakat is not good, thats why shahbaz Shrif i using Zakat in projects which are good for poor people.


Shareپنجاب: زکوٰة عطیات غریبوں سے زیادہ امیروں نے حاصل کیے
headlinebullet.gif
shim.gif
dot.jpg
shim.gif
لاہور (صہیب مرغوب) حکومت پنجاب اور یونیسیف کے تازہ ترین سروے کے مطابق زکوة، عطیات، صحت اور تعلیمی سبسڈی وغیرہ کے حصول میں بھی پنجاب کے امیر ترین افراد نے غریب ترین افراد کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ 91075 خاندانوں سے کیے جانے والے سروے کے مطابق پنجاب میں 6.2 فیصد افراد کو پنشن کی سہولت میسر ہے۔ صرف ان میں سے صرف 162 غریب ترین خاندانوں کو پنشن میسر ہے جو غریب ترین افراد کا صرف 0.8فیصد ہے جبکہ امیر ترین افراد کے 10.4 فیصد حصے کو پنشن میسر ہے۔ جن کی تعداد 1897 بنتی ہے۔ اس کے بعد دوسرے امیر ترین طبقے کے 9.7 فیصد افراد (1675 خاندانوں) کو پنشن میسر ہے۔ پنشن کی سہولت سب سے زیادہ راولپنڈی میں اور اس کے بعد سرگودھا میں لوگوں کو حاصل ہے۔ راولپنڈی میں 1796 خاندانوں اور سرگودھا میں 708 خاندانوں کو پنشن میسر ہے۔ جہاں تک اولڈ ایج بینی فٹ انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے دی جانے والی پنشن کا تعلق ہے تو اس کے حصول میں بھی امیروں نے غریبوں کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ غریب ترین طبقے کو یہ سہولت سرے سے میسر نہیں ہے جبکہ اس سے اوپر کے طبقے میں صرف 0.4 فیصد افراد کو یہ سہولت حاصل ہے۔ اس طرح مجموعی طور پر یہ ادارہ بھی ملک کے 40فیصد نچلے طبقے میں بھوک مٹانے کی بجائے مڈل کلاس اور اس سے اوپر کے امیر ترین خاندانوں کو فائدہ پہنچانے کا موجب بن رہا ہے۔ صحت، تعلیم، خوراک اور مہنگائی الاؤنس سمیت سماجی تحفظ کے لیے بنائی گئی سرکاری اسکیموں کا حال بھی اس سے مختلف نہیں۔ سروے کے مطابق مجموعی طور پر 15.6فیصد خاندان ان سہولتوں سے مستفید ہو رہے ہیں۔ جن میں امیر ترین طبقے کے 12.6فیصد افراد بھی شامل ہیں۔ اسی طرح مڈل کلاس 18.7فیصد اور اس سے اوپر کے طبقے کے 15.6فیصد افراد سماجی تحفظ کی سرکاری اسکیموں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں جبکہ ملک کی غریب ترین آبادی کا 12.9فیصد حصہ ان سہولتوں کے سہارے اپنی زندگی گزار رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق غریب ترین خاندانوں میں سے 2520 خاندانوں کو یہ سہولت حاصل ہے جبکہ امیر ترین خاندانوں میں سے 2309 خاندان ان سہولتوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں جبکہ مڈل کلاس کے 3283 خاندان بھی ان سہولتوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ایجوکیشن سبسڈی حاصل کرنے والوں کا تناسب امیروں میں زیادہ اور غریبوں میں کم ہے۔ غریب ترین خاندانوں میں 17.4فیصد اور امیر ترین خاندانوں میں 26.2 فیصد خاندان کو ایجوکیشن سبسڈی مل رہی ہے۔ صحت عامہ کی سہولتوں پر دی جانے والی سبسڈی حاصل کرنے والوں میں امیرترین خاندانوں کا حصہ 20.3فیصد اور غریب ترین خاندانوں کا حصہ 3.7فیصد ہے۔ مڈل کلاس 3.9فیصد اس سہولت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ حکومت کی طرف سے دی جانے والی خوراک کی سبسڈی غریب ترین خاندانوں میں سے 0.6فیصد خاندان حاصل کر رہے ہیں جبکہ امیر ترین خاندانوں میں یہ سبسڈی حاصل کرنے والوں کا تناسب 1.7فیصد ہے۔ تعلیمی کتابوں پر دی جانے والی سبسڈی حاصل کرنے میں بھی امیروں نے غریبوں کو پیچھے چھوڑنے کی کوشش کی ہے۔ تقریباً 40فیصد امیر ترین خاندان اور 54.4فیصد غریب ترین خاندان یہ سبسڈی حاصل کر رہے ہیں۔ امیر طبقے نے تعلیم کے لیے دی جانے والی نقد سبسڈی کو بھی حاصل کرنے کی کوشش کی غریب ترین خاندان میں سے 16.6فیصد خاندانوں نے اور امیروں میں سے 6.2فیصد خاندانوں نے یہ سبسڈی حاصل کی۔ جہاں تک زکوٰة اور دوسری ڈونیشنز کا تعلق ہے اس کے حجم میں بھی امیر ترین خاندانوں میں غریب ترین خاندانوں کو کئی گنا پیچھے چھوڑ دیا۔ 19497 غریب ترین خاندانوں میں سے 393 خاندانوں کا گزارہ زکوٰة پر ہے۔ جن کو مجموعی طور پر 3 ہزار روپے فی خاندان زکوٰة مل رہی ہے جبکہ 18276 امیر ترین خاندانوں میں سے 145 امیر ترین خاندانوں نے بھی زکوٰة / ڈونیشنز حاصل کیں، جن کی مجموعی مالیت 48ہزار فی کس ہے۔ یعنی امیر ترین خاندانوں نے مجموعی مالیت کے حساب سے 16گنا زیادہ زکوٰة حاصل کی جبکہ مڈل کلاس کے 17551 خاندانوں میں سے 246 خاندانوں کا گزارہ زکوٰة / ڈونیشنز پر ہے جن کی مجموعی مالیت 6ہزار روپے فی کس ہے۔
Wah ji wah, Zakat ke paisay se Raiwind Road aur Kalma Chowk flyover jaisay projects banaye ja rahe hain... Ghareeb awaam ko to bohat faida ho ga aisay projects se! Geo Nawaz Geo Shahbaz, Awaam ko loot ke geo...