Next few months will be very critical for politicians; Suhail Warraich

mohsinzaheer

Councller (250+ posts)
Suhail%20Warraich%20(3).JPG

آئندہ چند ماہ پاکستانی سیاستدانوں کےلئے بھاری ہیں ؛ سہیل وڑائچ

اس عرصے میں جس نے کوئی غلطی کی ، اسے اپنی غلطی کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی؛ سہیل وڑائچ کا نیویارک میں اپنی کتاب ”قاتل کون؟“ کی تقریب رونمائی سے خطاب


نیویارک (خصوصی رپور ٹ) پاکستان کے معروف صحافی و مصنف اور جیو ٹی کے معروف اینکرپرسن چوہدری سہیل وڑائچ نے کہا کہ پاکستانی سیاست میں آئندہ چند ماہ نہایت اہم ہیں ۔آنیوالے یہ مہینے سیاسیدانوں کےلئے بھاری ثابت ہونگے ۔ اس عرصے میں جس سیاسی لیڈر سے بھی غلطی ہو گی ، اسے اس کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی ۔مزید براں اس دوران ملکی سیاست بالخصوص سیاسی جماعتیں نئی صف بندی کریں گی ۔ ان ملے جلے خیالات کا اظہار انہوںنے یہاں جیو ٹی وی اور روزنامہ جنگ امریکہ کے بیورو چیف عظیم ایم میاں اور پاکستان پوسٹ نیویارک کے ایڈیٹر آفاق خیالی کے زیر اہتمام اپنی نئی کتاب ”قاتل کون؟“ کی تقریب رونمائی سے خطاب کے دوران کیا۔ اس تقریب کے مہمانان خصوصی پاکستان کے معروف قانون دان و سینئر سیاستدان ایس ایم ظفر اور نیویارک میں پاکستان کے قونصل جنرل فقیر سید آصف حسین تھے ۔
Suhail%20Warraich%20(1).JPG

پاکستانی نیوز پیپر (www.pn.com.pk)کی رپورٹ کے مطابق سہیل وڑائچ نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان میں اگرچہ اتحادی حکومت کے قیام کے کوئی اچھے اثرات ملک و قوم کو مرتب ہوتے دکھائی نہیں دئیے تاہم آئندہ الیکشن میں بھی نظر آتا ہے کہ عوام کی جانب سے منقسم مینڈیٹ دیا جائیگا لیکن سیاست میں کوئی حرف آخر نہیں ہوتا۔ آئندہ سیاست کا تعلق آنیوالے دنوں میں ہونے والی سیاسی پیش رفت سے ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مایوسی پھیلانے والے بہت ہیں ۔ ایسے لوگ بھی ہونے چاہئیے کہ جو ملک میں امید کی کرن کو روشن رکھیں ۔میں سمجھتا ہوں کہ مایوسی کے اندر سے امید پیدا ہوتی ہے ۔ جب کوئی مایوس ہوتا ہے تو اس وقت اس کے دل میں امید کی تمنا پیدا ہوتی ہے ، اسی طرح جب قومیں حالات کو دیکھ کر تشویش میں مبتلا ہو جاتی ہیں تو حالات کو تبدیل کرنے کا سوچتی ہیں اور جب تبدیلی کی سوچ پیدا جائے تو ایسی سوچ بھی امید پیدا کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو مایوس قوم کے صبر کا مزید امتحان نہیں لینا چاہئیے اور یہی ان کے لئے بہتر ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں سہیل وڑائچ نے کہا کہ قائد اعظم، علامہ اقبال ، نہرو اور گاندھی جیسے لیڈر وںنے اوورسیز میں رہ کر علم ، بصیرت اور اقوام عالم کے معاملات سے آگاہی حاصل کی اور اگر وہ ایسا نہ کرتے تو شاید وہ برصغیر وک انگریزوں کی غلامی سے نجات نہ دلا سکتے ۔ اس لئے میں دوہری شہریت کے حامل پاکستانیوں پر پابندی کے قانون کے حق میں نہیں ۔

سہیل وڑائچ نے اپنی کتاب قاتل کون؟ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کے نازک موڑ اور اس موڑ پر اٹھنے والے بہت سے اہم سوالات کے جوابات ، میں نے اس کتاب میں تلاش کرنے کی کوشش کی ہے ۔

ایس ایم ظفر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کی عدلیہ بہت ایماندار ، جراتمند اور باکردار ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جواں سال نسل ہماری طرح اپنے مستقبل کو رہن رکھنے کے لئے تیار نہیں ہے ۔وہ ہر وقت ماضی میں نہیں رہنا چاہتی ۔آگے بڑھنا چاہتی ہے ۔پاکستان میں ایک نئی تبدیلی آرہی ہے ۔انہوں نے چیف الیکشن کمشنر جسٹس فخرو الدین ابراہیم کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ اگر اپنا کام نیک نیتی سے کر گئے تو نہ صرف یہ الیکشن بلکہ آنیوالے الیکشن کے بہت سے معاملات بہتر ہو جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ اور آنیوالے دور میں میڈیا اور سول سوسائٹی کا کردار اہم ہے ۔

قونصل جنرل فقیر سید آصف حسین نے سہیل وڑائچ کو ان کی نئی تصنیف پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم اور کمیونٹی کو تعلیم کے ساتھ ساتھ کتابوں کے مطالعے کی اہمیت پر ہمیشہ توجہ دینا ہوگی اور یہی ان کی کامیابی کی ضمانت ہے ۔
عظیم ایم میاں اور آفاق خیالی نے چوہدری سہیل وڑائچ کے بطور صحافی اور مصنف کردار کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ وہ ہر وقت عوام کے ذہنوں میں اٹھنے والے سوالات کے جوابات انہیں اپنی کتابوں کی شکل میں دینے کی کوشش میں رہتے ہیں ۔ تقریب رونمائی میں شرکاءنے سہیل وڑائچ کی کتابیں خریدیں اور ان پر ان سے دستخط حاصل کئے ۔
Source: www.pn.com.pk
The Pakistani Newspaper, USA
 
Last edited by a moderator:

RUMIjee

MPA (400+ posts)
one of the most stupid person is the danishwur of pakistan named Sohail Waraich...i feel sorry for pakistaneez
 

nuzhatghazali

Minister (2k+ posts)
اب کیا ٹی وی کے ناظرین کا معیار اتنا گر گیا ہے کہ سوہیل وڑائچ جیسے لوگوں کو دانشور کیہ کر ټعارڣ کرایا جایے گا .یہ کیا کم صبر کا امتحان تھا کے انھیں اس لہجہ کے ساتھ برداشت کیا گیا .اور یہ تھریڈ ہے یا ان سے متعلق خبر ہے .
 
Last edited by a moderator:

jhoona

Banned
اگر اپنے ملک میں یہ تقریب کرتا تو کتاب کون خریدتا اس لئے امریکا کا سہارا یہاں بھی اور گالیاں بھی امریکا کو
 

Back
Top