Most Common Causes of Fatigue

naveed

Chief Minister (5k+ posts)
ہر وقت تھکاوٹ کا باعث بننے والی حیرت انگیز وجوہات


اگر تو آپ کو روزمرہ کے کاموں کے لیے چائے یا کافی پر انحصار کرنا پڑتا ہے تو آپ تنہا نہیں۔تھکاوٹ یا نڈھال ہونے کا احساس دنیا بھر کے کروڑوں افراد کو اپنی مصروفیات کے دوران ہوتا ہے، مگر ایسے افراد کی بھی کمی نہیں جو ہر وقت جسمانی طور پر خود کو تھکا ہوا محسوس کرتے ہیں۔اور اکثر یہ ہر وقت طاری رہنے والی تھکاوٹ مختف امراض کا نتیجہ ہوتی ہے یا اس کی چند
مخصوص وجوہات ہوتی ہیں جو درج ذیل ہیں۔



مناسب نیند سے دوری


55941a8827243.jpg




نیند کا دورانیہ ہی نہیں بلکہ معیار بھی بہت ضروری ہوتا ہے۔ ناکافی نیند تھکاوٹ کی اہم ترین وجہ ہوسکتی ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق 7 سے 8 گھنٹے کی نیند عام طور پر ہر بالغ فرد کی ضرورت ہوتی ہے، تاہم اتنے دورانیے تک سونے کے باوجود تھکاوٹ دور نہیں ہوتی، تو اس کی وجہ نیند کا معیار ہوسکتا ہے۔ ماحولیاتی مسائل جیسے ڈیوائسز کی اسکرین سے خارج ہونے والی نیلی روشنی، آوازیں، سرد یا گرم موسم، غیر آرام دہ بستر اور بچے وغیرہ اس کی وجہ ہوسکتے ہیں۔ اس سے بچاﺅ کا طریقہ بھی آسان ہے، نیند کا ایک شیڈول طے کرکے اس پر عمل کریں۔ سونے سے قبل گرم مشروبات سے دور رہیں اور بستر پر ڈیوائسز کے استعمال سے گریز کریں۔

یہ بھی جانیں :سلیپ اپنیا کے شکار



56ec1098c9b54.jpg


یہ ایسا عارضہ ہے جس میں نیند کے دوران سانس بھاری ہوجاتی ہے یا کچھ لمحے کے تھم جاتی ہے، جس سے نیند کا دورانیہ اور معیار دونوں متاثر ہوتے ہیں۔ عام طور پر ایسا ٹانسلز بڑھنے کی وجہ سے ہوتا ہے جس سے ہوا کی گزرگاہ متاثر ہوتی ہے۔ اس سے بچنے کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے جو اس کا علاج تجویز کرسکتے ہیں۔

جسم میں آئرن کی کمی


5749c8bfb9d63.jpg


جسم میں آئرن کی کمی آپ کو کمزور، توجہ کی صلاحیت سے محروم، سست اور چڑچڑا بنادیتا ہے، جس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ آئرن کی کمی سے خلیات اور مسلز کو آکسیجن کو کم ملتی ہے جو تھکاوٹ کا سب بنتے ہیں، اور اس کی مستقل کمی مختلف سنگین امراض کا سبب بن سکتی ہے، تاہم سبز پتوں والی سبزیاں، انڈوں، نٹس اور وٹامن سی سے بھرپور اشیاءکے استعمال سے اس سے بچا جاسکتا ہے۔

وٹامن بی 12 کی کمی



5aaa80cb5cb3c.jpg


یہ گوشت، مچھلی، چکن، انڈوں اور دودھ میں پائے جانے والا اہم وٹامن ہے، جو کہ دماغ، اعصاب، خون کے خلیات اور جسم کے دیگر اعضاءکے افعال کو درست رکھنے اور نشوونما میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اوپر بیان کی جانے والی غذاﺅں سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ گوشت والی مصنوعات میں ہی پایا جاتا ہے اور عام طور پر سبزی پسند کرنے والے ہی اس کی کمی کا شکار ہوتے ہیں۔

بہت زیادہ میٹھا کھانے کا شوق



57ea8833a7b00.jpg



یہ درست ہے کہ جسم کو توانائی کے لیے شکر کی کچھ مقدار کی ضرورت ہوتی ہے مگر حد سے زیادہ کھانا ناخوشگوار نتائج کا باعث ہوتا ہے، جیسے موٹاپا، جان لیوا امراض اور اچانک جسمانی توانائی کی سطح گرجانا، جس کا اثر مزاج اور جسمانی سرگرمیوں پر بھی ہوتا ہے اور تھکاوٹ کا احساس زیادہ طاری رہتا ہے، میٹھا ضرور کھائیں مگر اعتدال میں رہ کر، جبکہ پروٹین سے بھرپور غذا کو ترجیح دیں اور ہاں اگر تھکاوٹ کا احساس زیادہ ہوتا ہے تو جنک فوڈ سے دوری اختیار کرلیں۔



58ee6d04cfb64.jpg



تھکاوٹ کے ساتھ نیند کے معمولات میں تبدیلیاں عام طور پر ڈپریشن کی چند بڑی وجوہات میں سے ایک ہوتی ہے۔ اس کی دیگر علامات میں کسی کام کے لیے عزم کی کمی، اپنے پسندیدہ مشغلوں کو بیزارکن محسوس کرنا اور بے بسی کا احساس ہونا وغیرہ شامل ہیں۔ اگر کبھی اس مرض کا شبہ ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے جس کے لیے وہ مناسب طریقہ علاج تجویز کرسکے گا۔


تھائی رائیڈ مسائل


تھائی رائیڈ گلے میں ایسا گلینڈ ہے جو میٹابولزم کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ہارمونز پیدا کرتا ہے، اگر تھائی رائیڈ ہارمون کی سطح کم ہو تو تھکاوٹ کا تجربہ ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ٹھنڈ کا احساس، قبض، جلد کی خشکی، ناخن بھربھرے ہوجانا اور بالوں کا گرنا تھائی رائیڈ میں مسائل کی دیگر نشانیاں ہیں۔ خون کے ایک سادہ ٹیسٹ سے اس بات کا پتا چلایا جاسکتا ہے جس کے بعد ڈاکٹر علاج تجویز کرسکتا ہے۔


5aaa828e88f9f.jpg



ورزش نہ کرنا


571a55bd822c3.jpg



اگر تو آپ اپنی جسمانی توانائی کو بچانے کے لیے ورزش سے جان چھڑاتے ہیں تو یہ سوچ آپ پر ہی بھاری پڑسکتی ہے، ایک امریکی تحقیق کے مطابق صحت مند مگر سست طرز زندگی کے عادی بالغ افراد اگر ہفتہ بھر میں تین بار صرف بیس منٹ کی ورزش کو معلوم بنالیں تو وہ خود کو توانائی زیادہ بھرپور اور تھکاوٹ کا کم شکار ہوتے ہیں، معمول کی ورزشی جسمانی مضبوطی
بڑھاتی ہے جبکہ آپ کا نظام قلب زیادہ موثر طریقے سے کام کرنے لگتا ہے۔



مختلف ہارمونز کی سطح میں کمی


5aaa84718ae37.jpg


مردوں میں ٹسٹوسیٹرون نامی ہارمون کی سطح میں کمی جسمانی تھکاوٹ کا احساس بڑھانے کا باعث بنتی ہے۔ اسی طرح مردوں و خواتین میں کورٹیسول کی سطح میں کمی کا نتیجہ بھی تھکاوٹ کی شکل میں نکلتا ہے۔ خواتین میں ایسٹروجن کی سطح بڑھنا اور پروجسٹرون کی ناکافی مقدار تھکا ہوا اور چڑچڑا بنا دیتی ہے۔ اگر مسلسل ایسا ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے جو کہ ٹیسٹ کی مدد
سے اس کی وجہ بتاسکے گا۔




ذیابیطس


5768244713555.jpg




جب خون میں گلوکوز کی شرح بڑھ جائے تو دوران خون متاثر ہوتا ہے جس کے باعث خلیات کو آکسیجن اور غذائیت نہیں ملتی اور آپ تھکاوٹ محسوس کرنے لگتے ہیں۔ بلڈ شوگر لیول کم ہونے کی صورت میں چکر آنے کا احساس بھی ہوتا ہے۔ اگر تھکاوٹ کے ساتھ پیاس زیادہ لگنے لگے، پیشاب زیادہ آنے لگے، بھوک کا احساس بڑھ جائے، نظر دھندلانے لگے تو ڈاکٹر سے رجوع کرکے ذیابیطس کا ٹیسٹ کرالینا بہتر ہوتا ہے۔

Source
 
Last edited by a moderator:

HamzaAfzal

MPA (400+ posts)
It is true that 80% Pakistani facing fatigue as there are numerous reasons behind in which overwork and less sleep make people fatigue as you can see that majority of people did not concentrate on complete and peaceful sleep and due to that whole day they feel fatigue. It is the duty of the government to regulate the labors laws and restrict industrialist to provide relief to workers to live healthy and sound life as many NGOs in Pakistan providing yoga services which is the best source to get rid of fatigue.
 

Back
Top