WatanDost
Chief Minister (5k+ posts)
نئے صوبوں کی مخالفت کروں گا:رئیسانی
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کوئٹہ
نئے صوبوں کے قیام سے تقسیم در تقسیم کا سلسلہ شروع ہو جائے گا: اسلم رئیسانی
وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ وہ نئے صوبوں کے قیام کی مخالف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نئے
صوبوں کے قیام سے ملکی استحکام کوخطرہ لاحق ہوسکتاہے اور وہ پیپلزپارٹی میں ہوتے ہوئے بھی اس کے مخالفت کریں گے۔
کوئٹہ سے بی بی سی کے نامہ نگار ایوب ترین کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچسان نواب اسلم رئیسانی نے پیر کے روز کوئٹہ
[HI]بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے مختصر بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے صوبوں کا قیام ملک کے [/HI][HI]
لیے تباہ کن ہوسکتاہےاس لیے وہ پیپلزپارٹی میں ہوتے ہوئے بھی نئے صوبوں کی مخالفت کریں گے۔
نواب اسلم رئیسانی نے کہا کہ موجودہ سیٹ اپ کو برقرار رہنا چاہیے اور نئے صوبوں کے قیام سے تقسیم درتقسیم کا سلسلہ
شروع ہوجائے گا جو اس ملک کے حق میں نہیں ہے۔
[/HI]
بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال کے بارے ایک اور سوال کوٹالتے ہوئے وزیراعلی نواب اسلم رئیسانی نے کہا
کراچی میں امن وامان کی صورتحال جلد بہتر ہو جائے گی۔ جس پر صحافیوں نے کہا کہ سوال بلوچستان کے بارے میں تو
[HI]نواب اسلم رئیسانی نے پھرکہا کہ ہاں کراچی میں امن و امان ٹھیک ہوجائے گی کیونکہ ایم کیوایم دوبارہ حکومت میں شامل
ہوگئی ہے۔
[/HI]
جبکہ اس سے قبل ایک اور تقریب میں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نےبلوچستان میں آزادی
کی باتیں کرنے والوں
کے بارے کہا تھا کہ [HI]آزادی کی باتیں کرنے والے چندلوگ ہیں ان کے نعروں پر تھوڑے سے بلوچ متفق
ہوسکتے ہیں لیکن
بلوچوں کی اکثریت ان کے اس نعرے کوتسلیم نہیں کرتی ہے۔
[/HI][HI]پاکستان ایک حقیقت ہے اور ہم نے پاکستان کے اندر رہ کراپنے حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کرنی
ہے ہ کہ اساتذہ، دھوبی،حجام اور بے گناہ لوگوں کوقتل کرکے بلوچستان کی آزادی کواس کا محور بناناہے۔
وزیراعلی نے کہا کہ میں سمجھتاہوں کہ پاکستان ہماراملک ہے اور ہم نے اس کے فریم ورک میں رہ کرہی
اپنے حقوق حاصل کرنے ہیں۔ میں آج بھی انیس سو چالیس کی قرارداد کے مطابق قوموں کی حقوق کی
بات کرتا ہوں۔ اور اس کے لیے میری جدوجہد پہلے بھی جاری تھی اور اب بھی کرتا رہوں گا۔
[/HI]http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2011/08/110808_raeesani_oppose_ra.shtml
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کوئٹہ

وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ وہ نئے صوبوں کے قیام کی مخالف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نئے
صوبوں کے قیام سے ملکی استحکام کوخطرہ لاحق ہوسکتاہے اور وہ پیپلزپارٹی میں ہوتے ہوئے بھی اس کے مخالفت کریں گے۔
کوئٹہ سے بی بی سی کے نامہ نگار ایوب ترین کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچسان نواب اسلم رئیسانی نے پیر کے روز کوئٹہ
[HI]بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے مختصر بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے صوبوں کا قیام ملک کے [/HI][HI]
لیے تباہ کن ہوسکتاہےاس لیے وہ پیپلزپارٹی میں ہوتے ہوئے بھی نئے صوبوں کی مخالفت کریں گے۔
نواب اسلم رئیسانی نے کہا کہ موجودہ سیٹ اپ کو برقرار رہنا چاہیے اور نئے صوبوں کے قیام سے تقسیم درتقسیم کا سلسلہ
شروع ہوجائے گا جو اس ملک کے حق میں نہیں ہے۔
[/HI]
بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال کے بارے ایک اور سوال کوٹالتے ہوئے وزیراعلی نواب اسلم رئیسانی نے کہا
کراچی میں امن وامان کی صورتحال جلد بہتر ہو جائے گی۔ جس پر صحافیوں نے کہا کہ سوال بلوچستان کے بارے میں تو
[HI]نواب اسلم رئیسانی نے پھرکہا کہ ہاں کراچی میں امن و امان ٹھیک ہوجائے گی کیونکہ ایم کیوایم دوبارہ حکومت میں شامل
ہوگئی ہے۔
[/HI]
جبکہ اس سے قبل ایک اور تقریب میں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نےبلوچستان میں آزادی
کی باتیں کرنے والوں
کے بارے کہا تھا کہ [HI]آزادی کی باتیں کرنے والے چندلوگ ہیں ان کے نعروں پر تھوڑے سے بلوچ متفق
ہوسکتے ہیں لیکن
بلوچوں کی اکثریت ان کے اس نعرے کوتسلیم نہیں کرتی ہے۔
[/HI][HI]پاکستان ایک حقیقت ہے اور ہم نے پاکستان کے اندر رہ کراپنے حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کرنی
ہے ہ کہ اساتذہ، دھوبی،حجام اور بے گناہ لوگوں کوقتل کرکے بلوچستان کی آزادی کواس کا محور بناناہے۔
وزیراعلی نے کہا کہ میں سمجھتاہوں کہ پاکستان ہماراملک ہے اور ہم نے اس کے فریم ورک میں رہ کرہی
اپنے حقوق حاصل کرنے ہیں۔ میں آج بھی انیس سو چالیس کی قرارداد کے مطابق قوموں کی حقوق کی
بات کرتا ہوں۔ اور اس کے لیے میری جدوجہد پہلے بھی جاری تھی اور اب بھی کرتا رہوں گا۔
[/HI]http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2011/08/110808_raeesani_oppose_ra.shtml
Last edited: