ان جیسے سینکروں صحافی میاں صاحب ا ور ان کی فیملی کے اردگرد شاہی محلات شریفاں میں جی جی حضور کرتے نظر آتے ہیں وہ جب ان کو شاہی محلات میں بلاتے ، کھانا کھلاتے تو یہ لوگ اپنے آپ کو ان کا کمی کمین بنا کر خوش قسمت ترین تصور کرتے ہیں اب ان کو ڈر ہے ملک میں کوئی میرٹ قائم ہو گیا بادشاہی شریفاں نظام ٹوٹ گیا یہ رونقیں یہ عنایتیں میاں صاحبان کی ہم کمی کمینوں پر ختم ہو گئی تو ہمیں کو ن منہ لگائے گا کدھر جائیں گیں لہذا یہ ان کے جانے کے غم میں نظر آتے ہیں اور ہاں حامد میر صاحب کے پاس تو یہ اعزاز بھی ہے کہ میاں صاحب نے ان کو اپنے عتاب کا نشانہ بھی بنایا تھا جس کو اب یہ بہت بڑی سعادت تصور کرتے ہیں