Govt. of Pakistan has given space to Taliban and Afghan Govt for Negotiations

Ro Maryam Ro

Minister (2k+ posts)
Slap on those who were raising an objection when KPK govt agreed to give the space for dialogue to Taliban.

Now govt. of pakistan has given space in Islamabad to taliban....

Ab poootwariiiiiiiiiiiis apni koi new logic find kerein.

Start from 03:00 minutes


 

GeoG

Chief Minister (5k+ posts)
Dumb ....
Talks in Islamabad are between Afghan Taliban and Afghan Govt
IK was offering office to TTP ...

Aida Toon Arastoo .....
 

amir_ali

Chief Minister (5k+ posts)
طالبان نے اپنی پچھلی غلطیوں سے کافی کچھ سیکھا ہے، ان کا رویہ اس بات کا غمازی ہے۔ اس وقت طالبان افغانستان کے بے تاج بادشاہ ہیں۔ ایک عرصہ کی ان کی جدوجہد رنگ لانے والی ہے، وہ اچھا کررہے ہیں کہ اب اپنے نکات پر گفت و شنید کیلئے میز پر بھی آ رہے ہیں۔

پاکستان کا ان کو بات چیت کیلئے جگہ فراہم کرنا ایک اچھی پالیسی ہے، مستقبل کی افغان حکومت سے اچھے تعلقات ہمارے لئے ہر لحاظ سے سود مند ہوں گے۔

اس کے علاوہ جو غلطیاں ہم سے نو گیارہ کیبعد ہوئیں، اس طرح سے ہم اپنے لئے نفرت میں تھوڑی کمی کرنے میں بھی کامیاب ہو سکتے ہیں۔

مولوی ضعیف اور اس جیسے باقی لوگوں کو پاکستان انے کی دعوت دینی چاہیئے، کچھ غم غلط کرنے چاہیئں۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
ہو سکتا ہے کہ یہ واقعی آفیشیل مذاکرات ہوں،مگر ابھی تک طالبان نے ان مذاکرات کی تصدیق نہیں کی ہے۔ کم از کم اپنی ویب سائیٹ پر تو کوئی ایسا اعلان نہیں کیا، جبکہ ان کا کہنا ہے کہ جب بھی مذاکرات ہوں گے، علی اعلان ہوں گے۔
البتہ چند دن پہلے ایک پریس ریلیز ضرور شایع ہوئی تھی جس میں افراد کے ذاتی اعمال سے لا تعلقی کا اظہار کیا گیا تھا۔
۔"سب کو معلوم ہے کہ امارت اسلامیہ کے امور کی پیشرفت کے لیے خصوصی انتظامی تشکیلات ہیں، جس میں ہر ادارہ اپنے امور کو امارت اسلامیہ کی پالیسی اور اصول کے مطابق سرانجام دے رہاہے اور یہ بھی واضح ہے کہ امارت اسلامیہ کی سیاسی امور کے لیے سیاسی دفتر کے نام کا تشکیل ہے، جس کو امارت اسلامیہ سےمتعلقہ تمام ملکی و غیر ملکی سیاسی امور کی ذمہ داری سونپی گئی ہے ، جس وقت سیاسی دفتر کا قیام عمل میں آیا ہے، اسی وقت سے کسی کو یہ صلاحیت نہیں ہے کہ امار ت اسلامیہ کی قیادت یا سیاسی دفتر کے اجازت کے بغیر امارت اسلامیہ کی نمائندہ کی حیثیت کسی کیساتھ ملاقات کریں، اگر ایسا کوئی عمل ہواہو، اوریا اس کے بعد ہوگا، وہ ذاتی معاملہ ہے، جو کسی صورت میں امارت اسلامیہ کی نمائندگی نہیں کرسکتی۔"۔

 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
طالبان نے اپنی پچھلی غلطیوں سے کافی کچھ سیکھا ہے، ان کا رویہ اس بات کا غمازی ہے۔ اس وقت طالبان افغانستان کے بے تاج بادشاہ ہیں۔ ایک عرصہ کی ان کی جدوجہد رنگ لانے والی ہے، وہ اچھا کررہے ہیں کہ اب اپنے نکات پر گفت و شنید کیلئے میز پر بھی آ رہے ہیں۔

پاکستان کا ان کو بات چیت کیلئے جگہ فراہم کرنا ایک اچھی پالیسی ہے، مستقبل کی افغان حکومت سے اچھے تعلقات ہمارے لئے ہر لحاظ سے سود مند ہوں گے۔

اس کے علاوہ جو غلطیاں ہم سے نو گیارہ کیبعد ہوئیں، اس طرح سے ہم اپنے لئے نفرت میں تھوڑی کمی کرنے میں بھی کامیاب ہو سکتے ہیں۔

مولوی ضعیف اور اس جیسے باقی لوگوں کو پاکستان انے کی دعوت دینی چاہیئے، کچھ غم غلط کرنے چاہیئں۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ طالبان نے ماضی سے بہت کچھ سیکھا ہے، لیکن مذاکرات کے معاملے میں پچھلا موقف ذیادہ بہتر تھا(یعنی افغان حکومت سے مذاکرات نہ کرنا)۔ افغان حکومت کٹھ پتلی ہے، اور غلام ہے اس
لئے مذاکرات براہ راست امریکا سے ہونے چاہیے، کہ فیصلہ کرنے اور منوانے کی قوت آقا کے پاس ہے۔

شریعت کا نفاذ ، اور غیر ملکی فوجوں کا انخلا، یہ دو مطالبات ایسے ہیں کہ طالبان ان سے پیچھے کبھی نہیں ہٹیں گے(اور یہ پوری افغان قوم کی اکثریت کے مطالبات ہیں)، اور امریکا کے لئے یہ مطالبات ماننا مشکل ہے،لہذا ان مذاکرات کی کامیابی کا امکان بہت کم ہے۔البتہ طالبان کو اس کا یہ فائدہ ہو گا کہ وہ کہہ سکیں گے کہ ہم تو مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کے لئے تیار ہیں، مگر حکومت خود ہی ہمارے جائز مطالبات ماننے کے لئے تیار نہیں۔
 

amir_ali

Chief Minister (5k+ posts)
اس میں کوئی شک نہیں کہ طالبان نے ماضی سے بہت کچھ سیکھا ہے، لیکن مذاکرات کے معاملے میں پچھلا موقف ذیادہ بہتر تھا(یعنی افغان حکومت سے مذاکرات نہ کرنا)۔ افغان حکومت کٹھ پتلی ہے، اور غلام ہے اس
لئے مذاکرات براہ راست امریکا سے ہونے چاہیے، کہ فیصلہ کرنے اور منوانے کی قوت آقا کے پاس ہے۔

شریعت کا نفاذ ، اور غیر ملکی فوجوں کا انخلا، یہ دو مطالبات ایسے ہیں کہ طالبان ان سے پیچھے کبھی نہیں ہٹیں گے(اور یہ پوری افغان قوم کی اکثریت کے مطالبات ہیں)، اور امریکا کے لئے یہ مطالبات ماننا مشکل ہے،لہذا ان مذاکرات کی کامیابی کا امکان بہت کم ہے۔البتہ طالبان کو اس کا یہ فائدہ ہو گا کہ وہ کہہ سکیں گے کہ ہم تو مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کے لئے تیار ہیں، مگر حکومت خود ہی ہمارے جائز مطالبات ماننے کے لئے تیار نہیں۔

مجھے لگتا ہے کہ طالبان اپنے دشمنوں کو واپسی کا راستہ دے رہے ہیں۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
مجھے لگتا ہے کہ طالبان اپنے دشمنوں کو واپسی کا راستہ دے رہے ہیں۔
کچھ لوگ ایسے ضرور ہیں، جنہیں معاف کرنا شاید آسان نہ ہو، مگر عمومی طور پر طالبان نے واپسی کا دروازہ بند نہیں کیا۔
ان کا ایک علیحدہ کمیشن ہے دعوت و الارشاد کے نام سے، جس کا کام ہی لوگوں کو اپنی مخالفت سے باز رکھنا ہے، اور جو لوگ ہتھیار ڈال دیتے ہیں، انہیں جان کی امان ملتی ہے۔
بہرحال مقصد اگر مذاکرات سے حاصل ہوتا ہے تو اس سے زیادہ اچھی کیا بات ہو گی، کہ جتنا قتل و غارت سے بچا جا سکے اتنا اچھا ہے۔
 

Altaf Lutfi

Chief Minister (5k+ posts)
مسلم لیگ کو کوستے ھوےؑ یا تحریکِ انصاف کا جھنڈا بلند کرتے ھوۓ احتیاط کرنی ضروری ھے کہ دلیل کا کلھاڑا خود آپکو زخمی نہ کر دے، ٹی ٹی پی اور افغان طالبان میں کچھ بھی مشترک نھیں ھے، جہاں ٹی ٹی پی ایک دہشت گرد تنطیم ھے جس کے دامن پر ھزاروں پاکستانیوں کا خون لگا ھے اور وہ پاکستان کے خلاف جنگ کر رھے ھیں، وہیں افغان طالبان اپنی اقتدار سے امریکہ کے ھاتھوں بے دخلی کے جواز کے ساتھ اپنے حق کے حصول کی جنگ کر رھے ھیں، ان کو ملک کے بڑے حصے میں عوامی حمایت حاصل ھے اور وہ غیرملکی تسلط کو برداشت نھیں کرتے، بےشک ان کو پاکستانی ریاست سے پالیسی معاملات پر بہت سارے اختلافات ھیں لیکن وہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے حامی کبھی نھیں رھے

اس پسِ منظر میں ٹی ٹی پی کے بارے میں ھمارے نا اھل اور احمق سیاستدانوں کی فہرست میں نواز شریف کے ساتھ عمران خان کا نام بھی بہت عرصہ معروف رھا ھے، البتہ پشاور سکول حملے کے بعد سے عمران خان نے اپنی پالیسی میں نقص دور کر لیے ھیں جبکہ دوکاندار نواز شریف صرف فوج کے ڈنڈے کی وجہ سے آپریشن کی حمایت پر تیار ھوےؑ

عمران خان نے جو سجدہِ سہو کیا ھے اس کے بعد اس طرح کے بے وقوفانہ پوسٹ تحریکِ انصاف کی محنت پر پانی پھیرنے والے اور حقیقت سے کوسوں دور ھیں
 

Back
Top