Display

Nadeem57

MPA (400+ posts)
کہتے ہیں ماں باپ کی آپس میں گالم گلوچ کا بچوں کی نفسیات پر بہت برا اثر پڑتا ہے ۔ صحافت میں بہت سے اصول بناے گیے ہیں کے ایسی تصاویر اور وڈیوز جن میں خطرناک مناظر ہوں وہ نہیں دکھاے جاینگے قر

ایمرجنسی میں کام کرنے والے ڈاکٹروں ، قتل کے مقدمات سے نمرد آزما پولس والوں یا گورکنوں کے سامنے جب کوئی زخمی یا لاش آتی ہے تو ان پر اسکا کوئی خاص آثر نہیں پڑتا اور وہ اسکو پیشہ وارانہ طور پر نبٹتے ہیں وجہ ظاہر ہے ، وہ اسکے عادی ہوچکے ہوتے ہیں ان میں ایک طرح کی بے حسی پیدا ہوچکی ہوتی ہے ۔ ۔یہ کیسے ممکن ہے کے بچوں کے سامنے جانور کو حلال کیا جاے ، اسکا خون بہے وہ تڑپے اور اسکا اثرنہ پڑے ۔ ہمارے ہاں آکثر جان لینے یا جان دینے کا ہی تذکرہ ہوتا ہے ۔ ہم نے دل مضبوط بنانے کے چکر میں دل پتھر کے بنادیے ہیں ۔ہر دفعہ جب آپ یہ منظر دیکھتے ہیں تو آپکی بے حسی میں آضافہ ہوجاتا ہے ۔
کیا یہ سچ نہیں ہے کے ہمارے معاشرے میں مخالف کی طرف بے رحمی حد سے زیادہ بڑھ چکی ہے ۔
کیا یہ سچ نہیں ہے کے ہمارے ہاں انسانی جان کی آہمیت بہت کم ہو چکی ہے ۔
میں اس وقت گوشت کھانے نہ کھانے کی بحث میں نہیں پڑ رہا ہوں مِیں تو صرف یہ مطالبہ کر رہا ہوں کے حلا ل کرنے کے عمل کا ڈسپلے نہ کیا جاے جیسا کے سعودی عرب میں ہوتا ہے ویسا یہاں ہونا چاہیے ۔ جس طرح دائرہ بناکر جانور کو حلال کرتے ہوے دکھایا جاتا ہے وہ بحرحال بے رحمی کے زمرے میں ہی آتا ہے ۔
 
Last edited by a moderator: