چوہدری منیر ٹھیکیدار عرف منیرا کنجر رحیم یار خان میں شاہی خاندان والوں کا بروتھل چلانے والا جو ایک معمولی مزدور تھا جب یہ منیرا
پانڈی ہوتا تھا اور رحیم یار خان کے ایک ٹھیکیدار کے پاس مزدوری کرتا تھا اور جب شیخ زید بن سلطان النہیان تلور اور پاکستانی تلوریاں کا شکار کرنے آتا
تھا اس وقت تو شکار گاہ میں ٹینٹ لگانے والوں مزدوروں میں یہ منیرا پانڈی بھی ہوتا تھا پھر ایک دن اس کی بہین پر شیخ زید کی نظر پڑ گئی اور شیخ زید چند اور لڑکیوں کے ساتھ اس منیرے پانڈی کی
بہین کو بھی دوبئی میں اپنے شاہی محل میں خاص خدمات کے لئے لونڈی کی حیثیت سے منیرے پانڈی سے خرید کر لے گیا تھا ان دنوں بابرہ شریف کو بھی شیخ زید اسی طرح لے کر گیا تھا اس معمولی
مزدور منیرے پانڈی کی قسمت اپنی بہنُ کی کمائی کی وجہ سے کھل گئی اور بہنوں کی کمائی کی وجہ سے یہ خود ٹھیکیدار بن گیا
اور پھر منیر ٹھیکیدار بن گیا اور اور دوبئی کے شاہی محل کاقابل بھروسہ سپلائر بھی اور اپنی زاتی گھریلو پلی ہوئی تلوریوں کے ساتھ ساتھ پاکستان سے چن چن
کر خرید خرید کر تلوریاں دوبئی شاہی خاندان کو سپلائی کرنا اسکا پیشہ تھا پھر یہ چوہدری منیر ٹھیکیدار بن گیا اس کا ایک پارٹنر بھی بن جو ایک فوجی افسر تھا اس نے بھی دولت کی خاطر اس کا پیشہ اپنا لیا۔ اور اپنے بیٹے کو بھی
فوج میں بھرتی کرا دیا اور منیرے کنجر کے بروتھل میں پارٹنر اور تلوریاں سپلائی کے بدلے شاہوں کی ناجائیز سفارش پر اپنے بیٹے کو ناجائیزپروموشنز دلاتا رہا اسی منیرے کنجر کے شاہی تعلقات کو استعمال کرکے نواز شریف نے ڈاکٹر مصدق ملک بھی شاہوں کا سیکس کا معالج تھا اور انا جنسی علاج کے ساتھ ساتھ اپنی زاتی گھریلو تلوریاں بھی انکو سپلائی کرتا تھا اور انکی سفارش پر ہی مشرف کی مدد سے یہ پاکستان کی سیاست میںُ آیا
اپنے زاتی تعلقات بھی دوبئی ،قطر اور سعودی شہزادوں سے بنائے اور پھر اسی چوہدری منیر ٹھیکیدار سابقہ المعروف منیرے کنجر نے اسحاق ڈار اور بہت سے دوسروں سیاست دانوں کےتعلقات
دوبئی ، قطر اور عرب حکمرانوں سے بنوائے اور اوران سیاستدانوں سے فائیدہ اٹھائے اور اپنی ہمُ زلف کو بھی اسی خاص خدمت کے عوض اپنے
کلائنٹس کی سفارشوں پر ناجائز ترقی دلا کر اس کے تعلقات سے خود بھی پاکستان میں بھی لوٹ مار شروع کردی اور اسلام آباد ائیر پورٹ کی طرح بہت
سے پراجیکٹ لئے اور صرف دس ارب روپے تو اس نے اسلام آباد ائیر پورٹ میں لگائے صرف ایک پراجیکٹ میں دس ارب روپے
دس ارب روپے
میں دنیا کے بہترین پانچ ہارٹ کڈنی یا کینسر ہسپتال بن سکتے ہیں جن سے لاکھوں لوگ ہر سال مفت علاج کرا سکتے تھی مگر اس منیرے کنجر نے اپنی سمدھن
مریم نواز شریف کے باپ نواز شریف کی مدد کی اور اس دور میں اتنی لوٹ مار کے باوجود اس کو سعودیہ بھگوا دیا وہاں سرور محل میں نواز شریف نے اپنی چھوٹی بیٹی کے تعلقات شاہی شہزادے
سے کروا دئے اور اس کی شادی بھی شہزادے سے کرادی جس کو شہزادے
نے تھوڑے دن عیاشی کرکے چھوڑ دیا اور پھر اسی شہزادے کی سابقہ بیوی
نواز شریف کی بیٹی کو اسحاق ڈار کا مونہہ بند کرنے اور حدیبیہکیس سے مکرنے کے
لئے اسحاق ڈار کے بیٹے سے اسکی شادی کردی اور ستائیس ارب روپے کے اثاثے اور غیر ملکی جائیداد اسکو دے دی
اور دوبئی کے ٹاورز میں نواز شریف نے اسحاق ڈار اور اس کے بیٹوں کو فرنٹ مین بنا کر جو اربوں ڈالر لگائے تھے اس سے بھی دست بردار ہوگیا
اب بھی یہ ملک دشمن عوام دشمن فوج دشمن خاندان اپنے ان نطفہ حرام افسروں سیاست
دانوں اور چند فوجی افسروں اور چند ججوں کی مدد سے ملک میں انتشار پھیلا کر فوائید حاصل کرکے دوبارہ اقتدار میں آنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے اسکی بیٹی۔
خود کہ چکی ہے کہ میرے پاس ججز کی پورنو گرافی جیسے اور بھی کلپ ہیں جس میں
شاید فوجی افسر کچھ سیاستدان اور ججز بھی ہیں اور ان حرام زادوں ملک دشمنوں اور طوائف نسلوں کرپٹ اور ان۔
کے کانے لوگوں کے پورنو کلپس کی وجہ سے یہ سزا یافتہ عورت روازانہ بھونکتی ہے اور ہماری فوج ہمارے شہیدوں کی توہین کرتی ہے
کریں یہ کرپٹ ۔۔۔زادے کچھ کرپٹ جج کچھ جرنیل اور سیاسی لیڈر اور افسر اور بھگتے پوری قوم۔
مگر اب نہیں
اس ساری داستان کو اس ساری اصل حقیقت کو رحیم یار خان کا بچہ بچہ جانتا ہے۔ مگر اندھے اور بہرے ہیں ہمارے میڈیا والے اور اس ٹبر کے پالتو کتے صحافی اور ہمار ی ایجنسیاں
مزید
شہزادہ محمد بن سلمان نے جب سب شہزادوں کو الٹا لٹکایا ھا تب تین سال پہلے ان شریفوں کے کئی ارب کے اثاثے اور کاروبار نکلے تھے
سعودیوں نے ان دونوں بھائیوں کو بلا کر تقریباً 75 ارب نکلوائے
کہتے ہیں اس کے بعد نواز شریف کی حالت ایسی تھی کہ چلا نہیں جا رہا تھا. محمد بن سلمان نے رات تین بجے ان سے الوداعی ملاقات کی.
وہ دن اور آج کا دن یہ شریف خاندان تین سال سے سعودی عرب نہیں گیا. جو مریم اچھل اچھل کر کہتی تھی کہ ہم تو ہر سال حرمین میں کئی دن گزارتے ہیں
افسوس ہے سعودیوں کو پیسے واپس کر دیے لیکن پاکستان کی غریب عوام کا پیسہ ابھی تک نہیں دیا