Amin Khan 1
Chief Minister (5k+ posts)
Last edited:
اگر بیوروکریٹ نیب سے خوف زدہ ہیں تو چور بھی تھانے سے خوفزدہ ہیں اب تھانے بھی بند کر دو
چوروں نے خوفزدہ ہوکر کیا چوریاں کرنا چھوڑ دیں؟ بیوروکریٹس نے فائلوں پر کام کرنا چھوڑدیا تھا اور حکومتی منصوبوں میں کام کی رفتار انتہائی سست ہوگئی، گالیاں حکومت کو پڑ رہی تھیں، حکومت کہ پاس اور کوئی حل نہیں تھا اگر کسی حل کی طرف جاتے بھی تو پانچ سال گالیاں کھانے میں ہی گزر جاتے کڑوا گھونٹ تھا مگر پینا پڑا
سوچیں اگر چور چوریاں کرنی چھوڑ دیتے تو بیوروکریٹس کے سارے پٹھان چوکیدار بے روزگار ہوجاتے، اس پر پٹھان پی ٹی آئی کے خلاف ہوجاتے اور پی ٹی آئی کے پی کے میں الیکشن ہار جاتی۔
حضور ﷺ کے پاس بتوں کو گرانے کی نبوت ملنے کے وقت طاقت ہی نہی تھی جب طاقت ملی تو فوراً گرادئیے۔بیوروکریٹس اگر مالی کرپشن کرینگے تو ابھی بھی نیب کی پکڑ میں آئینگے. میڈیا عوام کو اس بارے میں گمراہ کر رہا ہے. اگر کوئی بیروکریٹ اپنے اختیار کا ناجائز استمعال کرتا ہے یا کسی پروسیجر کو صحیح فالو نہیں کرتا جس میں قومی خزانے کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا تو اسکے خلاف نیب تحقیقات نہیں کر سکتا. اس میں غلط کیا ہے؟ جہاں سب کہ منہ کو خون لگا ہوا ہے اور آوے کا آوا بگڑا ہوا ہے وہاں تھوڑا صبر کرنا پڑتا ہے. نبی صلی الله علیہ وسلم نے خانہ کعبہ میں رکھے بت فتح مکہ کہ بعد ہی گراۓ، نبوت کہ پہلے ہی سال نہیں گرا دیے. کچھ عرصۂ قبل پولش ٹورسٹ کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی کہ وہ پی آئ اے کہ خالی جہاز میں ڈانس کر رہی تھی تو چیئرمین نیب نے نوٹس لے لیا تھا. نیب کہ اکثر اقدامات اسی قسم کہ چوتیاپے پر ہی مبنی تھے. کام کم اور رولا زیادہ.
حضور ﷺ کے پاس بتوں کو گرانے کی نبوت ملنے کے وقت طاقت ہی نہی تھی جب طاقت ملی تو فوراً گرادئیے۔
بیوروکریٹس کے خلاف اب بھی تحقیق ہو سکتی ہے اگر انہوں نے کوئی ذاتی فائدہ لیا ہو۔ مسئلہ یہ ہے کہ ہمارا میگا پراجیکٹس میں کرپشن کا ایک ہی طریقہ ہے کہ فائدہ خود نہی بلکہ ٹھیکہ دار کو پہنچایا جاتا ہے اور پھر ٹھیکہ دار سے بیرون ملک پیسہ وصول کرلیا جاتا ہے۔ اس لئے یہ کہنا کہ کسی بیوروکریٹ کو پکڑنے سے پہلے یا اسے صرف نوٹسز بھی بھیجنے سے پہلے اس کا حاصل کردہ کوئی ذاتی فائدہ اسٹیبلیش کیا جائے سراسر گونگلوؤں سے مٹی جھاڑنے برابر ہے۔ بیوروکریٹس کی تحقیق صرف اسی بارے ممکن تھی کہ جو ٹھیکے وہ اوارڈ کرتے ہیں ان میں کیا قانین کا پاس رکھا گیا وغیرہ۔ اس لئے میرے حساب سے انہیں کرپشن کا لائسنس دے دیا گیا ہے۔ نیب پر بہت سی تنقید ہے کہ وہ صحیح کام نہی کر رہے۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہی کہ ان کو ٹھیک کرنے کی بجائے ان کے پر کاٹ دئیے جائیں۔ اگلا قدم کیا ہوگا؟
اب بزنس مین اگر کہے کہ ایف بی آر کی وجہ سے ہم بزنس نہی کر پا رہے تو کیا ایف بی آر کے بھی پر کاٹے جائیں گے؟؟
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|