Bilo should have arrested her mother's killers when PPP was in power for 5 years. This is quite enough to show he is not a man but bloody a gay. He should first find the killers of his mother and then blame anyone else.
BB tau mar gayi mulk o qom ko choona laga ke.. Kaash BB ke kut.tay aur uss ku.tay ke bachay se bhi qom ki jaan chhoot jaati tau rozana ye dramay dekhne ko na miltay.
Bhai Jaan aap Urdu type kay leya koun sa software use kertay ho .. please tell me .. because if I use google translator use karoun tu size cant change .. thanks
Yaar is say ziyada begairti kya hogi k insan apna sur name change karkay Zirdari say Bhutto karlay woh bhi sirf politics k liyeh, Ya yeh bhi hosakta hai k yeh Zardari ka nahi balkay Murtaza Bhutto or Shahnawaz Bhutto ki aulad ho :D
[TABLE="width: 500, align: center"]
[TR]
[TD="width: 97%"]دودھ پینے والا بلاپھنس گیا، سزا دی جائے، زرداری، پنجابی اسٹیبلشمنٹ ہمارے خلاف متحد تھی طالبان سے جہاد کرینگے، بلاول بھٹو
[/TD]
[TD="width: 3%, bgcolor: f9f9f9"]
[/TD]
[/TR]
[TR]
[TD="colspan: 2, align: right"]
[/TD]
[/TR]
[TR]
[TD="colspan: 2, align: right"]
[/TD]
[/TR]
[TR]
[TD="colspan: 2, align: right"]
[/TD]
[/TR]
[TR]
[TD="colspan: 2, align: right"]
[/TD]
[TD="align: right"] [/TD]
[/TR]
[TR]
[TD="class: small_txt"]گڑھی خدابخش (بیورو رپورٹ، ایجنسیاں) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جمہوریت کو خطرہ ہوا تو نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہونگے، بدترین جمہوریت بہترین آمریت سے بہتر ہوتی ہے،عام انتخابات میں پیپلزپارٹی کو شکست دینے کے تمام حربے ناکام ہوئے تو دھاندلی کی گئی، پنجابی اسٹیبلشمنٹ نے پاکستان کیخلاف سازش کرکے پیپلز پارٹی کیخلاف اتحاد قائم کیا،پنجابی اسٹیبلشمنٹ نہیں چاہتی تھی کہ پیپلزپارٹی انتخابات میں کامیاب ہو ،اسی وجہ سے الیکشن ہارے، صدر زرداری کوایوان صدر میں قیدی بنا لیا گیا ،پھانسی پر چڑھیں گے، گولیاں کھائیں گے ، پاکستان پر آنچ نہیں آنے دیں گے، سونامی کو پنجاب میں جیتنے نہیں دیا گیا، دہشت گرد جنگلی جانور ہیں جو انسانوں کے خون کے پیاسے ہیں، طالبان کیخلاف جہاد کرینگے، بزدل خان حکیم اللہ محسود کے غم میں نیٹو سپلائی بند کرا رہا ہے، شیر کو ثابت کرنا ہو گا کہ وہ بدل گیا ، پنجاب میں دہشت گردوں کو پناہ دینے کا سلسلہ بند ہو گیا تو شیر کا نعرہ لگاوٴں گا، شیر ملا عمر جیسا جعلی خلیفہ بننا چاہتا تھا، شیر وہی دودھ پی کر پلا ہے جو دہشت گردوں نے پیا ۔ جمعہ کو گڑھی خدا بخش میں سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی چھٹی برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں ،بختاور بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو زرداری ملکر عملی سیاست کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے وہ کر دکھایا جسے دنیا ناممکن سمجھتی تھی۔آپ جمہوریت کا نشان بن کر آئے اور ایک چٹان کی طرح کھڑے رہے۔آپ اور عوام کا وجود اسٹبلشمنٹ کو قبول کرنا پڑا۔ہم نے ٹوٹے ہوئے دل اور بہتے آنسوئوں کے باوجود امید کو گلے سے لگایا۔ آپ کی وجہ سے ہم جمہوریت کے سائے میں زندگی گذار رہے ہیں اور اس کے لئے میں صدر زرداری اور عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔زرداری بلاشبہ مرد آہن ہیں جنہوں نے انتہائی خراب حالات میں پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔میں جانتا ہوں کہ جیالے ناراض ہیں لیکن وہ مایوس نہیں۔عدلیہ اور اسٹبلشمنٹ نے ہمیں ناکام بنانے کی کوشش کی۔کبھی سوئس بنکوں اور کبھی دوسرا الزام لگا کر ہمیں شکست دینے کی کوشش کی گئی ۔میں جانتا ہوں کہ شرمناک کے کیا معنیٰ ہیں لیکن جو کچھ عدلیہ نے جمہوریت کے ساتھ کیا، وہ یقینی طور پر شرمناک ہے۔کس نے صدر زرداری کو ایوان صدر میں اسیر بنایا۔پنجابی اسٹبلشمنٹ نہیں جانتی کہ اگر پاکستان کو مضبوط بنانا ہے تو جنوبی پنجاب، سندھ ،بلوچستان اورخیبر پختونخواہ کو ان کے حقوق دینے ہوں گے۔بلاول بھٹو زرداری نے میاں نواز شریف کو انکل کہہ کر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی نے جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کی تو وہ ان کا ساتھ دیں گے لیکن اس کے لئے انہیں بھی ثابت کرنا ہوگا کہ آپ کا دہشت گردوں سے کوئی واسطہ نہیں۔انہوں نے عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے غم میں بزدل خان نیٹو سپلائی روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چار لوٹوں میں پانی بھرنے سے سونامی نہیں آیا کرتا۔انہوں نے اپنی والدہ محترمہ بے نظیر بھٹو کے متعلق کہا کہ انہوں نے اپنی والدہ کے بغیر جینا سیکھ لیا ہے اور اب جیالوں کو بھی یہ عادت ڈال لینا چاہئے۔مجھے لوری دینے والی ماں تو چلی گئی لیکن کارکنوں کے جذبے نے مجھے سکون دیا ہے ۔آپ بھی میرا اسی طرح ساتھ دیں جس طرح بی بی کا ساتھ دیتے ہیں۔پاکستان کے دشمن دہشت گرد ہیں۔یہ دہشت گرد جانور ہیں جو انسانوں کے خون کے پیاسے ہیں۔ہمیں یہ بھی علم ہے کہ ضیاالحق نے اپنے شاگرد شیر کو دودھ پلا کر زندہ کیا تھا اور آج یہی شیر عوام کا خون پی رہا ہے۔دہشت گردوں کے جو یار ہیں وہ غدار ہیں۔میں دہشت گردوں سے مذاکرات کی حمایت نہیں کر سکتا۔تحریک طالبان کا اعلان جہاد ہم نہیں مانتے۔ہم ایسے لوگوں کے خلاف جہاد کا اعلان کرتے ہیں۔قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک بلا پھنسا ہوا ہے جو اپنے ساتھیوں کی طرح دودھ پی جاتا ہے ۔لیکن اب بلے کو قانون کی گرفت سے کوئی نہیں بچا سکتا۔اب یہ بلا معافی مانگنا چاہتاہے لیکن اب ایسا نہیں ہو گا۔ تقریب سے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی،نثار کھوڑو،میاں رضا ربانی ،ایاز سومرو اور راشد ربانی و دیگر نے بھی خطاب کیا اور محترمہ بے نظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کیا۔
........گڑھی خدا بخش (آئی این پی، جنگ نیوز ) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش شدید مشکلات اور دھاندلی کے باوجود انتخابی نتائج تسلیم کئے،ہر کام میاں صاحب اکیلے نہیں کر سکتے،غربت، طالبانائزیشن، دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے نواز شریف حکومت کا ساتھ دینگے، سیاسی قوتوں کو آپس میں لڑایا جاتا اوربلا رات کو آ کر دودھ پی جاتا، اب بلا پھنس گیا ہے سزا دی جائے،نوازشریف قابو میں آئے ہوئے بلے کو نہ چھوڑیں، ہم بلے کو انجام تک پہنچانے میں ان کے ساتھ ہیں ملک کے منتخب وزیراعظم کو ہتھکڑیاں لگانا کوئی مذاق نہیں، اب اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ یا کوئی ڈرامہ رچانے نہیں دینگے،ہماری جنگ جس مائنڈ سیٹ کے ساتھ ہے، اس کیخلاف تمام سیاستدانوں اور سیاسی جماعتوں کو عوام اور دھرتی کی خاطر ساتھ کھڑے ہونا ہو گا۔ وہ جمعہ کو یہاں پاکستان پیپلزپارٹی کی سابق چیئرپرسن سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی چھٹی برسی کی تقریب پر منعقدہ بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔اجتماع سے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی،نثار کھوڑو،میاں رضا ربانی ،ایاز سومرو اور راشد ربانی و دیگر نے بھی خطاب کیا اور محترمہ بے نظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کیا۔ آصف علی زرداری نے کہاکہ بعض طاقتیں اس ملک کو کمزور کر رہی ہیں۔ پورے پاکستان کو غربت کی وجہ سے مشکلات ہیں اسی وجہ سے طالبانائزیشن ہو رہی ہے، ملک کی انہی مشکلات کو سامنے رکھتے ہوئے میں نے انتخابی نتائج تسلیم کئے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی اور چین کے راستے، جن پر اب میاں صاحب چل رہے ہیں یہ راستے میں نے ہی کھولے تھے ۔ ایران سے پائپ لائن سمیت یہ سارے کام اکیلے میاں صاحب نہیں کر سکتے ہم نے اب آدھے راستے میں سفر ختم نہیں کرنا ہم اور پوری قوم اس سفر کو طے کرنے میں میاں صاحب کا ساتھ دیں گے۔ سابق صدر زرداری نے کہا کہ اقتدار آنی جانی چیز ہے کل یہ ہمارے پاس تھا آج میاں صاحب کے پاس ہے کل کسی اور کے پاس ہو سکتاہے اہم چیزملک ہے، اگر ملک کے دفاع کیلئے فوج کے پاس اسلحہ نہیں ہو گا ملک میں اناج اور پانی نہیں ہو گا تو ملک کا کیا دفاع کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری جنگ ایک مائنڈ سیٹ کے ساتھ ہے اس جنگ کیلئے تمام سیاستدانوں اور سیاسی جماعتوں کو عوام اور دھرتی کی خاطر اور آنے والی نسلوں کیلئے ساتھ کھڑے ہونا ہو گا۔ آصف زرداری نے کہا کہ حکومت کی کئی کمزوریاں ہیں ہم پارلیمنٹ کے اندر اور باہر حکومت کو اسکی کمزوریاں یاد دلاتے رہیں گے تاکہ وہ چوکنا رہے اور انہیں پتہ چلے کہ ہماری ان پر نظر ہے۔ انہوں نے سابق صدر مشرف کیخلاف غداری کے مقدمہ میں نواز شریف حکومت کا ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک یہ حکومت بلے کے خلاف مقدمہ کے پہلے امتحان سے دوچار ہے، وہ سمجھتا تھا کہ اسے کوئی نہیں پوچھے گا ہم اس امتحان میں نواز شریف کا ساتھ دینگے۔ انہوں نے کہاکہ اس ملک میںبلا آ کر ہمیشہ دودھ پی جاتا ہے ۔ ایک بلا پھنسا اپنے پنجے نوچ رہا ہے اور قوم سے کہتا ہے کہ اگرمجھ سے کوئی قصور ہوا ہے تو مجھے معاف کر دو۔ انہوں نے کہاکہ میں کہتا ہوں کہ اس بلے کو چھوڑنا نہیں ہم نے اس سے نہیں کہا تھا کہ واپس آؤ، اب آیا ہے تو اس سے قانون ہی پوچھے گا تاکہ آئندہ کوئی اور بلا ڈرامہ کر کے یا جھوٹی داستان سنا کر پاکستان پر قبضہ نہ کر سکے اور ہم نے آئندہ بھی ایسے بلّوں سے لڑنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے ایک منتخب وزیراعظم کو ہتھکڑیاں لگانا، وزیر اعظم ہاؤس سے نکال کر لے جانا اور لوگوں کو جیلوں میں ڈالنا کوئی مذاق نہیں ۔ آصف زرداری نے جمہوریت کے لئے بے نظیر بھٹو کی قربانی پر انہیں خراج عقیدت پیش کر تے ہوئے کہا کہ آج پی پی پی کا بچہ بچہ بے نظیر کی راہ پر چلتے ہوئے اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہے۔[/TD]
[TD="align: right"][/TD]
[/TR]
[TR]
[/TR]
[/TABLE]
ہائی جیکنگ ڈرامہ تھا ، مجھے 12 اکتوبر 1999ء کو جیل میں سوا چار بجے پتہ چل گیا تھا کہ فوج حرکت کررہی ہے ، زرداری
[/TD]
[TD="width: 3%, bgcolor: f9f9f9"]
[/TD]
[/TR]
[TR]
[TD="colspan: 2, align: right"]
[/TD]
[/TR]
[TR]
[TD="colspan: 2, align: right"]
[/TD]
[/TR]
[TR]
[TD="colspan: 2, align: right"]
[/TD]
[/TR]
[TR]
[TD="colspan: 2, align: right"]
[/TD]
[TD] [/TD]
[/TR]
[TR]
[TD="class: small_txt, align: justify"]گڑھی خدا بخش ( آئی این پی ) سابق صدر مملکت اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے انکشاف کیا ہے کہ مجھے 12 اکتوبر 1999ء کو جیل میں سوا چار بجے پتہ چل گیا تھا کہ فوج نقل و حرکت کررہی ہے ۔جمعہ کو یہاں بینظیر بھٹو کی چھٹی برسی سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ طیارہ ہائی جیکنگ سارا ڈرامہ تھا ۔ مجھے جیل میں سوا چار بجے پتہ چل گیا تھاکہ فوج کی نکل وحرکت شروع ہوگئی ہے جبکہ مشرف کے طیارہ نے ساڑھے چھ بجے لینڈ کیا تھا ۔ آصف زرداری نے کہا کہ مشرف تو اس سے انجام تک پہنچانا چاہیے تاکہ آئندہ پاکستان میں کسی کو جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے کی جرات نہ ہوسکے ۔[/TD]
[/TR]
[/TABLE] http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=158746