Jab kara hone ka waqt tha oos waqt bhag gaya oor ab fafsala jharne se behtar hae ghar pe aram se bet jawo.......
یہ حرامی جس نسل کی غلیظ گندی ہے وہ تو پتلون اتار بھاگنے میں ماہر ہیں یہ تو اسی نسل کا غلیظ نطفہ ہے جو انڈیا کے سامنے پتلون اتار کر ننگے ہوکر کت پریڈ کھا کر کتے والی کرا کے کتے بن جاتے ہیں اور انکی بہادری انکے پچھواڑے میں بہت دور تک گھس جاتی ہے
اور زلیل شرمناک عبرت ناک زلت ناک شکست کے بعد ہتھیار بھی
پھینک
دیتے ہیں اور ملک بھی توڑ دیتے ہیں مگر جب اس نسل کے ہیجڑوں نامردوں زنخوں کھسروں کے سامنے اپنی سول عوام آئے تو یہ سور کے بچوں کی طرح اپنی ہی سول عوام پر ظلم کرتے ہیں عورتوں بچیوں کو قید کرتے ہیں چادر چار دیواری کا تقدس کھسروں کی طرح پامال کرتے ہیں ارشد شریف کو قتل کرتے ہیں لیڈروں کو قید کرتے ہیں ڈرامہ بازی والا فالس فلیگ نو مئی کراتے ہیں
عورتوں بچوں کو شہید کرتے ہیں بنگالی عورتوں بچیوں کا ریپ کرتے ہیں اور اس وقت ان ہیجڑوں سے بڑا بہادر کوئی نہیں ہوتا ملین جب مقابلہ اس دشمن سے ہو جس کے لئے انہیں پالا گیا تو برابر کی ٹکر دیکھ کر ان ہیجڑوں زنخوں نامردوں کھسروں کی پتلون پیلی اور گیلی ہوجاتی ہے اور جو بہادری بے گناہ نہتی عورتوں نہتے مردوں کے ان کو جنگلی سور بنا دئتی ہے وہی بہادری اسلحہ بردار دشمن کے سامنے آتے ہی ان کے اندر بہت دور تک گھس جاتی ہے دشمن انکی پتلونیں اتار کر ننگا کرکے مار مار کر کتا بنا دیتا ہے ہتھیار پھکوا لیتا ہے اور یہ ہیجڑے ملک توڑ دیتے ہیں جو انکی بہادری سوییلین کے سامنے پاکر انکی گردن سور کی طرح اکڑی ہوتی ہے وہی دشمُن کے سامنے اندر گھس جاتی ہے اور سور کی طرح اکڑ گیدڑ کی طرح بن جاتئ ہے یہ اسی نسل کا غدار اور بھگوڑا ہے جو مصیبت میں حرامیوں کی طرح بھاگ جانے والی نسل سے ہے