Angry Nusrat Javed goes mad on Politicians for politicizing Quetta Attack

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)


اچھا تو کیا میاں صاحب کو بھی آپ نے ایسے سمجھ رکھا ہے جیسے مودی ہے جو آئے روز جی ۲۰ سمٹ میں اور برکس کانفرنس میں اپنی انھی حرکتوں سے بے عزت ہوتا ہے؟

میاں صاحب نے جس طرح کشمیر کا ذکر کیا اسی طرح بلوچستان میں بھارتی مداخلت کا کرنا تھا. میں نے لکھا بھی تھا مگر پھر واضح کر دوں کہ مودی کی طرح کا مطلب کہ بحیثیت وزیراعظم. الفاظ لہجہ اور موقع حکومت کی مرضی کا ہوگا مودی کی نہیں


میاں صاحب اگر بیان دے بھی دیتے ہیں، اور پھر اگر مودی کا بیان آجاتا ہے کہ پاکستان جھوٹ کہہ رہا ہے، پھراپنے آپ کو عالمی سطح پر کیسے سچا ثابت کرینگے؟ یہی بات نصرت جاوید کہہ رہا ہے

سچا ثابت نہیں کرنا. اپنا موقف بیان کرنا ہے. دنیا کی توجہ دلانی ہے تاکہ دنیا کے ذہن میں رہے کہ ایسا واقعہ ہوا ہے. دنیا کو عدالت مت سمجھئے


میاں صاحب نے کبھی اسکی تردید نہیں کی بلکہ اس ضمن میں فوج کے ادارے سے با ضابطہ بیان دلوایا، یہ نہ صرف انکی کامیابی کی مداحی ہے بلکہ دوسری طرف اپنے ملک میں آنے والے ایرانی صدر کو بھی پیغام دلوا دیا کہ آئندہ کے لیئےہوشیار رہیں۔ یہ سب میاں صاحب کی مرضی کے بغیر نہیں ہوا۔ اب آپ اگر مصر ہیں کہ میاں صاحب بھی کسی جلسے اور تقریب میں کھڑے ہو کر مودی اور عمران خان والی زبان استعمال کریں، تو اب یہ آپکا فرمائشی پروگرام تو نہیں ہو سکتا۔

جلسے کا نہیں کہا بلکہ بین الاقوامی فورم پر اس بات کا ذکر کرنے کا کہا ہے. آپ سے بات نہیں بن رہی ہے تو عمران خان کی جلسے والی زبان کو بیچ میں لا کر ایک مفت کا پوائنٹ مار رہے ہیں. پہلے بھی سمجھایا تھا کہ جلسے کی زبان اور ہوتی ہے اور یو این یا انٹرنیشنل فورم کی زبان اور. یہ میاں صاحب نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کس زبان میں ذکر کرتے ہیں، مگر کرے تو سہی. وہ تو گونگا بنا ہوا ہے. فوج کے ادارے سے بیان دلوایا ہے تو خود بھی بیان دے کیوں کہ فوج کا ادارہ انٹرنیشنل لیول پر رابطے کا ذمہ دار نہیں ہوتا


[/right]


بھائی صاحب یو این میں اگر بات ہوتی ہے تو وہ ثبوت اور دلائل کی بنیاد پر ہوتی ہے، نہیں تو کل کو انھی کا بندہ اٹھ کر وہی حرکت کرتا ہے جیسے انڈیا کی سرجیکل سٹرایئک کے ڈرامے پر یو این موگپ نے کی۔۔۔ مطلب کہ انڈیا کی حد درجہ کی بی عزتی۔

اب ذرا سوچیں کہ نواز شریف نے ادھر یو این کی تقریر میں کلبھوشن کا نام لیا اور اسی وقت کسی نے انڈیا کی طرف سے ہاتھ اٹھا کر کہا کہ جھوٹ بول رہے ہو اور اس بندے، یعنی کلبھوشن سے تم نے جبری بیان دلوایا ہے، تو پھر بتایئں میاں صاحب کیسے اس سوال کا جواب دیتے؟


 

akmal1

Chief Minister (5k+ posts)


بھائی صاحب یو این میں اگر بات ہوتی ہے تو وہ ثبوت اور دلائل کی بنیاد پر ہوتی ہے، نہیں تو کل کو انھی کا بندہ اٹھ کر وہی حرکت کرتا ہے جیسے انڈیا کی سرجیکل سٹرایئک کے ڈرامے پر یو این موگپ نے کی۔۔۔ مطلب کہ انڈیا کی حد درجہ کی بی عزتی۔

اب ذرا سوچیں کہ نواز شریف نے ادھر یو این کی تقریر میں کلبھوشن کا نام لیا اور اسی وقت کسی نے انڈیا کی طرف سے ہاتھ اٹھا کر کہا کہ جھوٹ بول رہے ہو اور اس بندے، یعنی کلبھوشن سے تم نے جبری بیان دلوایا ہے، تو پھر بتایئں میاں صاحب کیسے اس سوال کا جواب دیتے؟



یو این میں خطاب ہوتا ہے پریس کانفرنس نہیں اور وہ عدالت نہیں ہے کہ وہاں جرح ہو سکے. البتہ یہ الگ بات ہے کہ میاں صاحب تو ویسے بھی کسی بات کا جواب نہیں دے سکتے. تو آپ کو عذر میاں صاحب کی نالائقی کا دینا چاہیے
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)

یو این میں خطاب ہوتا ہے پریس کانفرنس نہیں اور وہ عدالت نہیں ہے کہ وہاں جرح ہو سکے. البتہ یہ الگ بات ہے کہ میاں صاحب تو ویسے بھی کسی بات کا جواب نہیں دے سکتے. تو آپ کو عذر میاں صاحب کی نالائقی کا دینا چاہیے

بھائی یو این کے خطاب میں اور بنی گالا سے ہوئے قومی خطاب میں فرق ہوتا ہے۔ وہاں ایسی بات نہیں کی جاتی کہ جس کہ بعد ہونے والی کاروائی کو بندہ برداشت نہ کر سکے۔ یو این میں خطاب کا مطلب ہوتا ہے کہ اب کسی کاروائی کے لیئے تیار ہو جایئں۔ وہاں پر لوگ بھنگڑے ڈالنے کے لیئے نہیں بیٹھے ہوتے۔ وہ سوال کرتے ہیں، کہی گئی بات کا تجزیئہ کرتے ہیں اور پھر کوئی کاروائی عمل میں لاتے ہیں۔ مسئلہ فورا تو عالمی عدالت میں نہیں جاتا لیکن اگر پاکستان کی اس بات کو انڈیا کا سفیر چیلنج کر دیتا تو آپ کے خیال میں یہ مسئلہ کہاں جاتا پھر فیصلے کے لیئے کہ کیا کلبھوشن جاسوس ہے بھی یا نہیں؟

اب آپ کے نزدیک معیار صرف لوگوں کو سنانا ہے اور وہ بھی مودی کی طرح، تو پھر تو میاں جی نالائق ہی ہیں اور نالائق ہی بھلے۔ بہرحال جو کچھ پاکستان کو کرنا چاہیئے تھا، وہ کردیا گیا۔ پاکستان نے اپنے سفارتی تعلقات بھی خراب نہیں ہونے دیئے، انڈیا کے مظالم کے اوپر دنیا کی توجہ بھی دلوا دی اور بعد از سرجیکل سٹرایئک پر یو این سے ہی بیان بھی دلوادیا۔

 

akmal1

Chief Minister (5k+ posts)

بھائی یو این کے خطاب میں اور بنی گالا سے ہوئے قومی خطاب میں فرق ہوتا ہے۔ وہاں ایسی بات نہیں کی جاتی کہ جس کہ بعد ہونے والی کاروائی کو بندہ برداشت نہ کر سکے۔ یو این میں خطاب کا مطلب ہوتا ہے کہ اب کسی کاروائی کے لیئے تیار ہو جایئں۔ وہاں پر لوگ بھنگڑے ڈالنے کے لیئے نہیں بیٹھے ہوتے۔ وہ سوال کرتے ہیں، کہی گئی بات کا تجزیئہ کرتے ہیں اور پھر کوئی کاروائی عمل میں لاتے ہیں۔ مسئلہ فورا تو عالمی عدالت میں نہیں جاتا لیکن اگر پاکستان کی اس بات کو انڈیا کا سفیر چیلنج کر دیتا تو آپ کے خیال میں یہ مسئلہ کہاں جاتا پھر فیصلے کے لیئے کہ کیا کلبھوشن جاسوس ہے بھی یا نہیں؟

یہ ضروری ہے کہ ہر شے کو اسکی جگہ پر ہی رہنے دیا جاۓ. آپ سے جب بات نہیں بنتی تو اسے گھسیٹ کر ایسی جگہ لے جاتے ہیں جہاں کوئی پوائنٹ آپکے ہاتھ آ سکے. اسرائیل کئی دہائیوں سے یو این میں خطاب کر رہا ہے اور وہاں فلسطینیوں کو دہشتگرد اور اپنے جنگی جرائم کو اپنا حق کہہ رہا ہے. کیا ان سے کبھی کسی نے اٹھ کے سوال کیا ہے؟ کوئی سوال نہیں کرتا. ایک ایسے مفروضے پہ بحث کر رہے ہو جو کبھی ہوا ہی نہیں. آپ یو این کو ایک عدالت سمجھ رہے ہیں. یو این ایک عدالت نہیں، ایک فورم ہے جہاں آپ اپنا موقف رکھتے ہیں


اب آپ کے نزدیک معیار صرف لوگوں کو سنانا ہے اور وہ بھی مودی کی طرح، تو پھر تو میاں جی نالائق ہی ہیں اور نالائق ہی بھلے۔ بہرحال جو کچھ پاکستان کو کرنا چاہیئے تھا، وہ کردیا گیا۔ پاکستان نے اپنے سفارتی تعلقات بھی خراب نہیں ہونے دیئے، انڈیا کے مظالم کے اوپر دنیا کی توجہ بھی دلوا دی اور بعد از سرجیکل سٹرایئک پر یو این سے ہی بیان بھی دلوادیا۔


معیار مودی کی طرح نہیں مودی کی طرح وزیراعظم کی حیثیت میں سنانا ہے. دونوں باتوں میں فرق ہے اگر آپ سمجھنے کی زحمت کریں. پاکستان کو جو کشمیر پر کرنا چاہیے تھا وہ کیا ہے جو بلوچستان پر کرنا چاہیے. تھا وہ نہیں کیا اگر ہم بلوچستان میں بھارت کی مداخلت کا ذکر کرتے تو بھارت کا کشمیر میں ہماری مداخلت پر موقف کمزور ہوتا
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)

یہ ضروری ہے کہ ہر شے کو اسکی جگہ پر ہی رہنے دیا جاۓ. آپ سے جب بات نہیں بنتی تو اسے گھسیٹ کر ایسی جگہ لے جاتے ہیں جہاں کوئی پوائنٹ آپکے ہاتھ آ سکے. اسرائیل کئی دہائیوں سے یو این میں خطاب کر رہا ہے اور وہاں فلسطینیوں کو دہشتگرد اور اپنے جنگی جرائم کو اپنا حق کہہ رہا ہے. کیا ان سے کبھی کسی نے اٹھ کے سوال کیا ہے؟ کوئی سوال نہیں کرتا. ایک ایسے مفروضے پہ بحث کر رہے ہو جو کبھی ہوا ہی نہیں. آپ یو این کو ایک عدالت سمجھ رہے ہیں. یو این ایک عدالت نہیں، ایک فورم ہے جہاں آپ اپنا موقف رکھتے ہیں


ہاں اور موقف رکھ کر گھر چلے جاتے ہیں اور یو این بعد از آپ کے موقف پر پکوڑے رکھ کر کھاتا ہے

بھائی آپ اسرایئل کا اپنے ساتھ موازنہ نہ ہی کریں تو بہتر ہے۔ اپنی قومی اوقات پہچانیں۔ ہمارے لیئے یو این کے معیار مختلف ہوتے ہیں۔ حقیقت کی دنیا میں جینا سیکھیں، یہ خیالی پلاوٗ چھوڑ دیں، اس سے صرف عقل اور نظر پر خوش فہمی کی تہہ جمتی جاتی ہے


معیار مودی کی طرح نہیں مودی کی طرح وزیراعظم کی حیثیت میں سنانا ہے. دونوں باتوں میں فرق ہے اگر آپ سمجھنے کی زحمت کریں. پاکستان کو جو کشمیر پر کرنا چاہیے تھا وہ کیا ہے جو بلوچستان پر کرنا چاہیے. تھا وہ نہیں کیا اگر ہم بلوچستان میں بھارت کی مداخلت کا ذکر کرتے تو بھارت کا کشمیر میں ہماری مداخلت پر موقف کمزور ہوتا

بھائی کہیں پر بات کا جواب بات ہوتا ہے اور کہیں پر گھونسہ اور لات ہوتا ہے۔ کشمیر پر ہم بات ہی کر سکتے ہیں، بلوچستان کے اوپر جو ہم نے کیا وہ بھی کسی سے پوشیدہ نہیں۔ کمیونیکیشن سائنسز میں کہا جاتا ہے کہ جب آپ کچھ بولتے ہیں تب آپ ایک پیغام دے رہے ہوتے ہیں اور جب آپ کچھ نہیں کہ رہے ہوتے، تب بھی آپ ایک پیغام دے رہے ہوتے ہیں۔ ہم نے اگر یہ مسئلہ یو این میں نہیں اٹھایا تو یہ بھی ایک پیغام ہے انڈیا کے لیئے کہ ہماری داخلی قوت دفاع اتنی مضبوط ہے کہ ہم نے بلوچستان کا جواب انکو وہاں کلبھوشن کو پکڑ کر دے دیا۔ اور اس مسئلے سے گھبرا کر عالمی برادری کے آگے رحم کی بھیک نہیں مانگی، کہ دیکھیں جناب انڈیا ہمیں پاکستان میں بھی مار رہا ہے۔ ایکشن سپیک لاوٗڈر دےن ورڈز

دوسری اور اصل بات میں آپکو صاف بتا چکا ہوں کہ اس میں نام بہرحال کچھ بھی کر کے ایران کا آتا ہی آتا ہے اور ہم اس مسئلے میں ایران کے ساتھ بگاڑ پیدا کرنا نہیں چاہتے۔
 

akmal1

Chief Minister (5k+ posts)

ہاں اور موقف رکھ کر گھر چلے جاتے ہیں اور یو این بعد از آپ کے موقف پر پکوڑے رکھ کر کھاتا ہے

ایسا نہیں ہوتا کہ آپ اپنا موقف صرف سو فیصد تسلیم کیے جانے کی شرط کے ساتھ ہی بیان کرتے ہیں. یو این کچھ نہ بھی کرے تب ہی ہر ملک وہاں جا کر اپنی بات ضرور رکھتا ہے. اگر آپ کو یو این کے پکوڑوں کا اتنا ہی مسئلہ ہے تو پھر وہاں بالکل ہی بات نہ کریں. کیوں کہ کشمیر کی بات کر کے آپ نے کونسا تیر مار لیا؟ لہٰذا آپ کا بولنا یا نہ بولنا یو این کے رویے پر منحصر نہیں ہوتا


بھائی آپ اسرایئل کا اپنے ساتھ موازنہ نہ ہی کریں تو بہتر ہے۔ اپنی قومی اوقات پہچانیں۔ ہمارے لیئے یو این کے معیار مختلف ہوتے ہیں۔ حقیقت کی دنیا میں جینا سیکھیں، یہ خیالی پلاوٗ چھوڑ دیں، اس سے صرف عقل اور نظر پر خوش فہمی کی تہہ جمتی جاتی ہے

اسرائیل کی مثال سوال جواب کے تناظر میں دی تھی. اسرائیل ہی کیا دنیا کا کوئی بھی سربراہ جب یو این میں تقریر کرتا ہے تو اس سے کوئی سوال جواب نہیں کیا جاتا. یو این میں تمام ممالک کم از کم اپنا موقف پیش کرنے کی آزادی تک برابر ہیں



بھائی کہیں پر بات کا جواب بات ہوتا ہے اور کہیں پر گھونسہ اور لات ہوتا ہے۔ کشمیر پر ہم بات ہی کر سکتے ہیں، بلوچستان کے اوپر جو ہم نے کیا وہ بھی کسی سے پوشیدہ نہیں۔ کمیونیکیشن سائنسز میں کہا جاتا ہے کہ جب آپ کچھ بولتے ہیں تب آپ ایک پیغام دے رہے ہوتے ہیں اور جب آپ کچھ نہیں کہ رہے ہوتے، تب بھی آپ ایک پیغام دے رہے ہوتے ہیں۔ ہم نے اگر یہ مسئلہ یو این میں نہیں اٹھایا تو یہ بھی ایک پیغام ہے انڈیا کے لیئے کہ ہماری داخلی قوت دفاع اتنی مضبوط ہے کہ ہم نے بلوچستان کا جواب انکو وہاں کلبھوشن کو پکڑ کر دے دیا۔ اور اس مسئلے سے گھبرا کر عالمی برادری کے آگے رحم کی بھیک نہیں مانگی، کہ دیکھیں جناب انڈیا ہمیں پاکستان میں بھی مار رہا ہے۔ ایکشن سپیک لاوٗڈر دےن ورڈز

گھونسہ اور لات تو دور آپ نے بات بھی نہیں کی نہ یو این میں نہ ہی اپنے ملک میں نواز شریف نے کہیں بھی بھارتی جاسوس کا نام نہیں لیا جبکہ وہ برہمداغ بگٹی کو شہریت دے رہے ہیں اور اسکے مظاہرے کروا رہے ہیں. دنیا کے سامنے بھارت کی حرکت دکھانے کا مطلب بھیک مانگنا نہیں ہوتا. اسکی اہمیت یہ ہے کہ یہ بات دنیا کے سامنے ریکارڈ پر آ جائے مگر میاں صاحب بھارت کو خاص رعایت دے رہے ہیں. جہاں وہ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے وہاں خاموشی کی وجہ بالکل نا معقول ہے. اسے کوئی بھی تسلیم نہیں کر رہا. جو بات ہمارے ادارے دنیا کے سامنے کر چکے ہیں وہ ہمارا وزیراعظم کہنے سے کیوں گھبرا رہا ہے؟ یہ تو ان اداروں کی محنت کو نظرانداز کرنے والی بات ہے. آپکی بات میں وزن تب ہوتا اگر ہمارے عسکری ادارے بھی اس جاسوس کا انکشاف سر عام نہ کرتے


دوسری اور اصل بات میں آپکو صاف بتا چکا ہوں کہ اس میں نام بہرحال کچھ بھی کر کے ایران کا آتا ہی آتا ہے اور ہم اس مسئلے میں ایران کے ساتھ بگاڑ پیدا کرنا نہیں چاہتے۔

ایران کا نام زیادہ سے زیادہ استعمال ہونے تک آتا ہے لیکن یہ کوئی اتنی بھی خطرناک بات نہیں ہے. جاسوس دشمن ملک تک جانے میں کوئی بھی راستہ اختیار کر سکتے ہیں یہ بات ساری دنیا سمجھتی ہے. یہ ہمارا فیصلہ ہے کہ جب ہم اس جاسوس کا نام لیں تو صرف بھارت کی مذمت کریں اور ایران کا ذکر نہ کریں
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)

ایسا نہیں ہوتا کہ آپ اپنا موقف صرف سو فیصد تسلیم کیے جانے کی شرط کے ساتھ ہی بیان کرتے ہیں. یو این کچھ نہ بھی کرے تب ہی ہر ملک وہاں جا کر اپنی بات ضرور رکھتا ہے. اگر آپ کو یو این کے پکوڑوں کا اتنا ہی مسئلہ ہے تو پھر وہاں بالکل ہی بات نہ کریں. کیوں کہ کشمیر کی
بات کر کے آپ نے کونسا تیر مار لیا؟ لہٰذا آپ کا بولنا یا نہ بولنا یو این کے رویے پر منحصر نہیں ہوتا


اچھا تو یہ انکو موقف پیش کرنے سے پہلے بتانا ہوتا ہے یا بعد میں کہ بھائی یہ میں نے بات تو کر دی ہے، بس اسے سن کر بھول جانا؟

اور یاد رہے، جب آپ کسی ملک کے خلاف اپنا موقف دیتے ہیں تو انکو بھی پورا موقع دیا جاتا ہے انکے موقف کو سمجھانے کا۔ جب نواز شریف نے تقریر کی تھی تو بعد از سشما بی بی کی بھی تقریر ہوئی تھی۔ اور یہی بات نصرت جاوید کہہ رہا ہے کہ بات تو آپ کر دیتے، لیکن اسکے بعد جب انڈیا اپنا موقف سامنے رکھتا اور کہتا کہ جناب ہمیں بندے سے ملنے دیا جائے تب آپ نے پھنس جانا تھا اور اگر پھر آپ اس بات سے پیچھے ہٹتے تو بجائے دنیا میں عزت کروانے کے اپنے اداروں کو ہی نہ صرف بدنام کرواتے بلکہ انکی محنت پر بھی پانی پھیر دیتے۔

اسرائیل کی مثال سوال جواب کے تناظر میں دی تھی. اسرائیل ہی کیا دنیا کا کوئی بھی سربراہ جب یو این میں تقریر کرتا ہے تو اس سے کوئی سوال جواب نہیں کیا جاتا. یو این میں تمام ممالک کم از کم اپنا موقف پیش کرنے کی آزادی تک برابر ہیں


بھائی کہیں پر بات کا جواب بات ہوتا ہے اور کہیں پر گھونسہ اور لات ہوتا ہے۔ کشمیر پر ہم بات ہی کر سکتے ہیں، بلوچستان کے اوپر جو ہم نے کیا وہ بھی کسی سے پوشیدہ نہیں۔ کمیونیکیشن سائنسز میں کہا جاتا ہے کہ جب آپ کچھ بولتے ہیں تب آپ ایک پیغام دے رہے ہوتے ہیں اور جب آپ کچھ نہیں کہ رہے ہوتے، تب بھی آپ ایک پیغام دے رہے ہوتے ہیں۔ ہم نے اگر یہ مسئلہ یو این میں نہیں اٹھایا تو یہ بھی ایک پیغام ہے انڈیا کے لیئے کہ ہماری داخلی قوت دفاع اتنی مضبوط ہے کہ ہم نے بلوچستان کا جواب انکو وہاں کلبھوشن کو پکڑ کر دے دیا۔ اور اس مسئلے سے گھبرا کر عالمی برادری کے آگے رحم کی بھیک نہیں مانگی، کہ دیکھیں جناب انڈیا ہمیں پاکستان میں بھی مار رہا ہے۔ ایکشن سپیک لاوٗڈر دےن ورڈز

گھونسہ اور لات تو دور آپ نے بات بھی نہیں کی نہ یو این میں نہ ہی اپنے ملک میں نواز شریف نے کہیں بھی بھارتی جاسوس کا نام نہیں لیا جبکہ وہ برہمداغ بگٹی کو شہریت دے رہے ہیں اور اسکے مظاہرے کروا رہے ہیں. دنیا کے سامنے بھارت کی حرکت دکھانے کا مطلب بھیک مانگنا نہیں ہوتا. اسکی اہمیت یہ ہے کہ یہ بات دنیا کے سامنے ریکارڈ پر آ جائے مگر میاں صاحب بھارت کو خاص رعایت دے رہے ہیں. جہاں وہ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے وہاں خاموشی کی وجہ بالکل نا معقول ہے. اسے کوئی بھی تسلیم نہیں کر رہا. جو بات ہمارے ادارے دنیا کے سامنے کر چکے ہیں وہ ہمارا وزیراعظم کہنے سے کیوں گھبرا رہا ہے؟ یہ تو ان اداروں کی محنت کو نظرانداز کرنے والی بات ہے. آپکی بات میں وزن تب ہوتا اگر ہمارے عسکری ادارے بھی اس جاسوس کا انکشاف سر عام نہ کرتے


دوسری اور اصل بات میں آپکو صاف بتا چکا ہوں کہ اس میں نام بہرحال کچھ بھی کر کے ایران کا آتا ہی آتا ہے اور ہم اس مسئلے میں ایران کے ساتھ بگاڑ پیدا کرنا نہیں چاہتے۔

ایران کا نام زیادہ سے زیادہ استعمال ہونے تک آتا ہے لیکن یہ کوئی اتنی بھی خطرناک بات نہیں ہے. جاسوس دشمن ملک تک جانے میں کوئی بھی راستہ اختیار کر سکتے ہیں یہ بات ساری دنیا سمجھتی ہے. یہ ہمارا فیصلہ ہے کہ جب ہم اس جاسوس کا نام لیں تو صرف بھارت کی مذمت کریں اور ایران کا ذکر نہ کریں


اور جناب آپ اگر بلوچستان کی اصل صورت حال سے واقف ہوں تو ایسی صورت میں جب وہاں پر ہزارہ برادری پر حملے ہوتے ہیں اور شیعہ سنی فسادات ہوتے ہیں اور پاکستان کے بارڈر سے کتنے لوگ غیر قانونی طریقے سے ایران کے راستے یورپ وغیرہ کی طرف جاتے ہیں، اس بات پر ہی اگر ایران واویلا کردے جوابی طور پر تو آپ کے دشمن ایک سے زیادہ ہوجاتے ہیں۔ پھر اسکے بعد کیا آپکو علم ہے کہ کتنی انوسٹمنٹ ہم ایران سے کروانے کا ارادہ رکھتے ہیں کیا آپکو اندازہ ہے کہ ایسی باتوں سے آپکے سفارتی تعلقات پر کیا فرق پڑتا ہے؟ آپ کے لیئے بس وہی ٹھیک ہے جو خان صاحب نے کہہ دیا۔

 
Last edited:

akmal1

Chief Minister (5k+ posts)

اچھا تو یہ انکو موقف پیش کرنے سے پہلے بتانا ہوتا ہے یا بعد میں کہ بھائی یہ میں نے بات تو کر دی ہے، بس اسے سن کر بھول جانا؟


یہ کوئی نہیں کہتا. آپ جانتے ہیں. آپ زیادہ سے زیادہ اپنی بات کہہ سکتے ہیں. اگر آپ یہ کہہ دیں کہ یار نہ بھولنا تو کیا ان پر فرض ہو جائیگا یاد رکھنا؟


اور یاد رہے، جب آپ کسی ملک کے خلاف اپنا موقف دیتے ہیں تو انکو بھی پورا موقع دیا جاتا ہے انکے موقف کو سمجھانے کا۔ جب نواز شریف نے تقریر کی تھی تو بعد از سشما بی بی کی بھی تقریر ہوئی تھی۔ اور یہی بات نصرت جاوید کہہ رہا ہے کہ بات تو آپ کر دیتے، لیکن اسکے بعد جب انڈیا اپنا موقف سامنے رکھتا اور کہتا کہ جناب ہمیں بندے سے ملنے دیا جائے تب آپ نے پھنس جانا تھا اور اگر پھر آپ اس بات سے پیچھے ہٹتے تو بجائے دنیا میں عزت کروانے کے اپنے اداروں کو ہی نہ صرف بدنام کرواتے بلکہ انکی محنت پر بھی پانی پھیر دیتے۔



واہ بھئی واہ! کیا منطق ہے. یعنی ویسے تو انہوں نے آپ کی ساری باتوں سے اتفاق کر لیا ہے نا. بس بلوچستان والی بات کرنے کی دیر تھی کہ سشما سوراج نے ایسی کی تیسی کر دینی تھی. ویسے کون سا معاف کیا ہے اگلی نے؟ بھائی بندے تک رسائی انہوں نے تبھی مانگ لی تھی جب اے ایس پی آر نے اس کو را کا ایجنٹ بتایا تھا. جب وزیراعظم اپنے اداروں کا موقف دہرائے تو وہ اداروں کو طاقت دیتا ہے بدنام نہیں کرتا. ادارے بدنام تب ہوتے ہیں جب وزیراعظم انکی کارکردگی کو اس قابل ہی نہ سمجھے کہ دنیا کو بتائی جا سکے اور ایسا گونگا بن جائے جیسے اداروں نے کوئی جرم کر دیا ہے اور اس پر پردہ ڈالنا ضروری ہے


اور جناب آپ اگر بلوچستان کی اصل صورت حال سے واقف ہوں تو ایسی صورت میں جب وہاں پر ہزارہ برادری پر حملے ہوتے ہیں اور شیعہ سنی فسادات ہوتے ہیں اور پاکستان کے بارڈر سے کتنے لوگ غیر قانونی طریقے سے ایران کے راستے یورپ وغیرہ کی طرف جاتے ہیں، اس بات پر ہی اگر ایران واویلا کردے جوابی طور پر تو آپ کے دشمن ایک سے زیادہ ہوجاتے ہیں۔ پھر اسکے بعد کیا آپکو علم ہے کہ کتنی انوسٹمنٹ ہم ایران سے کروانے کا ارادہ رکھتے ہیں کیا آپکو اندازہ ہے کہ ایسی باتوں سے آپکے سفارتی تعلقات پر کیا فرق پڑتا ہے؟ آپ کے لیئے بس وہی ٹھیک ہے جو خان صاحب نے کہہ دیا۔


جناب شکر ہے آپ نے یہ نہیں کہہ دیا کہ ایران نے ہماری سانسیں بند کر دینی تھیں. آپ تو ایسے کہہ رہے ہیں جاسوس ہم نے نہیں ایران نے ہمارا پکڑ لیا ہے ہزارہ برادری اور شیعہ سنی فسادات ہی کے سلسلے کی تو ایک کڑی ہے کلبھوشن کی گرفتاری. ایران سے سفارتی تعلقات سے ہم ہی کیوں ڈریں؟ جاسوس آیا بھی وہاں سے اور جان بھی ہماری نکل رہی ہے. آپکا بھی میاں صاحب والا رویہ ہے کہ خاموش ہی رہو کہیں بھارت اور ایران ناراض نہ ہو جائیں کہ انکا جاسوس کیوں پکڑ لیا ہے؟
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)

اچھا تو یہ انکو موقف پیش کرنے سے پہلے بتانا ہوتا ہے یا بعد میں کہ بھائی یہ میں نے بات تو کر دی ہے، بس اسے سن کر بھول جانا؟


یہ کوئی نہیں کہتا. آپ جانتے ہیں. آپ زیادہ سے زیادہ اپنی بات کہہ سکتے ہیں. اگر آپ یہ کہہ دیں کہ یار نہ بھولنا تو کیا ان پر فرض ہو جائیگا یاد رکھنا؟


اور یاد رہے، جب آپ کسی ملک کے خلاف اپنا موقف دیتے ہیں تو انکو بھی پورا موقع دیا جاتا ہے انکے موقف کو سمجھانے کا۔ جب نواز شریف نے تقریر کی تھی تو بعد از سشما بی بی کی بھی تقریر ہوئی تھی۔ اور یہی بات نصرت جاوید کہہ رہا ہے کہ بات تو آپ کر دیتے، لیکن اسکے بعد جب انڈیا اپنا موقف سامنے رکھتا اور کہتا کہ جناب ہمیں بندے سے ملنے دیا جائے تب آپ نے پھنس جانا تھا اور اگر پھر آپ اس بات سے پیچھے ہٹتے تو بجائے دنیا میں عزت کروانے کے اپنے اداروں کو ہی نہ صرف بدنام کرواتے بلکہ انکی محنت پر بھی پانی پھیر دیتے۔



واہ بھئی واہ! کیا منطق ہے. یعنی ویسے تو انہوں نے آپ کی ساری باتوں سے اتفاق کر لیا ہے نا. بس بلوچستان والی بات کرنے کی دیر تھی کہ سشما سوراج نے ایسی کی تیسی کر دینی تھی. ویسے کون سا معاف کیا ہے اگلی نے؟ بھائی بندے تک رسائی انہوں نے تبھی مانگ لی تھی جب اے ایس پی آر نے اس کو را کا ایجنٹ بتایا تھا. جب وزیراعظم اپنے اداروں کا موقف دہرائے تو وہ اداروں کو طاقت دیتا ہے بدنام نہیں کرتا. ادارے بدنام تب ہوتے ہیں جب وزیراعظم انکی کارکردگی کو اس قابل ہی نہ سمجھے کہ دنیا کو بتائی جا سکے اور ایسا گونگا بن جائے جیسے اداروں نے کوئی جرم کر دیا ہے اور اس پر پردہ ڈالنا ضروری ہے


اور جناب آپ اگر بلوچستان کی اصل صورت حال سے واقف ہوں تو ایسی صورت میں جب وہاں پر ہزارہ برادری پر حملے ہوتے ہیں اور شیعہ سنی فسادات ہوتے ہیں اور پاکستان کے بارڈر سے کتنے لوگ غیر قانونی طریقے سے ایران کے راستے یورپ وغیرہ کی طرف جاتے ہیں، اس بات پر ہی اگر ایران واویلا کردے جوابی طور پر تو آپ کے دشمن ایک سے زیادہ ہوجاتے ہیں۔ پھر اسکے بعد کیا آپکو علم ہے کہ کتنی انوسٹمنٹ ہم ایران سے کروانے کا ارادہ رکھتے ہیں کیا آپکو اندازہ ہے کہ ایسی باتوں سے آپکے سفارتی تعلقات پر کیا فرق پڑتا ہے؟ آپ کے لیئے بس وہی ٹھیک ہے جو خان صاحب نے کہہ دیا۔


جناب شکر ہے آپ نے یہ نہیں کہہ دیا کہ ایران نے ہماری سانسیں بند کر دینی تھیں. آپ تو ایسے کہہ رہے ہیں جاسوس ہم نے نہیں ایران نے ہمارا پکڑ لیا ہے ہزارہ برادری اور شیعہ سنی فسادات ہی کے سلسلے کی تو ایک کڑی ہے کلبھوشن کی گرفتاری. ایران سے سفارتی تعلقات سے ہم ہی کیوں ڈریں؟ جاسوس آیا بھی وہاں سے اور جان بھی ہماری نکل رہی ہے. آپکا بھی میاں صاحب والا رویہ ہے کہ خاموش ہی رہو کہیں بھارت اور ایران ناراض نہ ہو جائیں کہ انکا جاسوس کیوں پکڑ لیا ہے؟


یار حد ہوتی ہے۔۔۔۔۔ مطلب اپنے ہی مفروضے ہیں کہ آپ بات بھی کرتے اور اگلے گگھو بن کر سن لیتے اور پاس کر یا برداشت کر والی پالیسی پر چلتے۔

میڈیا پر اس خبر کو چلایا گیا، ایران کے صدر سے یہ مسئلہ اٹھایا گیا۔ اس کے علاوہ اس مسئلے میں پھرتیاں عمران خان کا پاگل دماغ ہی اپنے مفروضوں پر چل کر کر سکتا ہے۔ بحرحال یہ گلہ بھی عمران خان کو ہی ہے، ورنہ فوجی حلقوں میں کوئی ایسا تاثٗر نہیں پایا جاتا کہ انکے کیئے کرائے کام پر پانی پھیرا گیا ہو یا انھیں سپورٹ نہ ملی ہو حکومت کی طرف سے۔
 

akmal1

Chief Minister (5k+ posts)

یار حد ہوتی ہے۔۔۔۔۔ مطلب اپنے ہی مفروضے ہیں کہ آپ بات بھی کرتے اور اگلے گگھو بن کر سن لیتے اور پاس کر یا برداشت کر والی پالیسی پر چلتے۔

میڈیا پر اس خبر کو چلایا گیا، ایران کے صدر سے یہ مسئلہ اٹھایا گیا۔ اس کے علاوہ اس مسئلے میں پھرتیاں عمران خان کا پاگل دماغ ہی اپنے مفروضوں پر چل کر کر سکتا ہے۔ بحرحال یہ گلہ بھی عمران خان کو ہی ہے، ورنہ فوجی حلقوں میں کوئی ایسا تاثٗر نہیں پایا جاتا کہ انکے کیئے کرائے کام پر پانی پھیرا گیا ہو یا انھیں سپورٹ نہ ملی ہو حکومت کی طرف سے۔

کونسا مفروضہ بھائی؟ کیا آپ نے نہیں سنی سشما سوراج کی تقریر؟ کیا ہمارا سفیر اس سے سو فیصد متفق تھا؟ کیا ہم نے کوئی سوال کیا؟ وہاں سوال ہوتے ہی نہیں. مفت کا ایک بہانہ بنا رہے ہو

اگر میڈیا پر چلایا ہے اور ایران کے صدر سے اٹھایا ہے تو منہ سے بولتے موت پڑتی ہے وزیراعظم کو؟ وہ کیوں گونگا ہے؟
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)

کونسا مفروضہ بھائی؟ کیا آپ نے نہیں سنی سشما سوراج کی تقریر؟ کیا ہمارا سفیر اس سے سو فیصد متفق تھا؟ کیا ہم نے کوئی سوال کیا؟ وہاں سوال ہوتے ہی نہیں. مفت کا ایک بہانہ بنا رہے ہو

اگر میڈیا پر چلایا ہے اور ایران کے صدر سے اٹھایا ہے تو منہ سے بولتے موت پڑتی ہے وزیراعظم کو؟ وہ کیوں گونگا ہے؟



سشما کے اتفاق کی بات نہیں۔ پاکستان اور انڈیا کے مابین تفرقہ تھا کشمیر کے مسئلے پر تو انٹرنیشنل کمیونٹی بھی حرکت میں آئی۔

اب ہم ایسے کسی مسئلے پر انٹرنیشنل کمیونٹی کو متحرک نہیں کرنا چاہتے۔ وہ ایسے مسئلے پر بھی ایکشن لے سکتے ہیں۔ ہم کیوں نعرہ بلند کریں کہ آ بیل مجھے مار؟ اور بھائی صاحب آپ سے کس عسکری ادارے کے بندے نے آ کر کہا ہے کہ انھیں اس بات سے تکلیف ہے کہ یو این میں نواز شریف نے ذکر نہیں کیا اس بات کا؟

اب اسے موت پڑتی ہے یا نہیں، لیکن اتنا مجھے پتہ ہے کہ وہ پی ٹی آئی سے تو کم از کم ڈکٹیشن نہیں لے گا ایسے مسئلے پر، جو جماعت ایک دن اپنے بل جلا کر اور ہفتے بعد خود ہی بل جمع بھی کروا دیتی ہے۔
 

akmal1

Chief Minister (5k+ posts)

سشما کے اتفاق کی بات نہیں۔ پاکستان اور انڈیا کے مابین تفرقہ تھا کشمیر کے مسئلے پر تو انٹرنیشنل کمیونٹی بھی حرکت میں آئی۔


آپ فرما رہے تھے کہ کیا وہ گگھو بن کر آپ کی بات سن لیں گے؟ تو اور کیا انہوں نے گولی مار دینی ہے؟ آپ نے بھی تو انکی بات سنی ہے، انکو بھی سننی پڑتی. لیکن جناب نے بات کی ہی نہیں. جب کشمیر پر ہمارا موقف بالکل مختلف ہونے کے باوجود بھارت کو سننا پڑا اور انہوں نے کوئی سوال نہیں کیا تو بلوچستان کی بات پر بھی یہی ہونا تھا


اب ہم ایسے کسی مسئلے پر انٹرنیشنل کمیونٹی کو متحرک نہیں کرنا چاہتے۔ وہ ایسے مسئلے پر بھی ایکشن لے سکتے ہیں۔ ہم کیوں نعرہ بلند کریں کہ آ بیل مجھے مار؟ اور بھائی صاحب آپ سے کس عسکری ادارے کے بندے نے آ کر کہا ہے کہ انھیں اس بات سے تکلیف ہے کہ یو این میں نواز شریف نے ذکر نہیں کیا اس بات کا؟


یہ کمال منطق ہے کہ جب ہم کہیں گے کہ ہم نے انکا ایک جاسوس گرفتار کیا ہے تو یہ آ بیل مجھے مار والی بات ہوگی. واہ! یعنی جاسوس پکڑنا کوئی بین الاقوامی جرم ہے؟ دنیا کو پیغام حکومت دیتی ہے فوجی ادارے نہیں. ہم کیوں دنیا کو نہ بتائیں کہ جناب انکا ایک جاسوس ہمارے مستقل حصے سے پکڑا گیا ہے لہٰذا آپ انکے کان کھینچیں اور انکو متنبہ کریں کہ دوسرے ممالک کے معاملات میں دخل اندازی نہ کی جائے

اب اسے موت پڑتی ہے یا نہیں، لیکن اتنا مجھے پتہ ہے کہ وہ پی ٹی آئی سے تو کم از کم ڈکٹیشن نہیں لے گا ایسے مسئلے پر، جو جماعت ایک دن اپنے بل جلا کر اور ہفتے بعد خود ہی بل جمع بھی کروا دیتی ہے۔


بل جلانا احتجاج کا ایک طریقہ ہے اور احتجاج کا کوئی طریقہ دنیا میں متعین نہیں ہے جبکہ میں حکومت کی جانب سے دنیا کے سامنے ایک دشمن ملک کی ہمارے مستقل علاقے میں جاسوسی حرکات کو ایکسپوز کرنے کی بات کر رہا ہوں ان باتوں کا آپس میں کیا تعلق؟ خدا کا خوف کرو
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)

سشما کے اتفاق کی بات نہیں۔ پاکستان اور انڈیا کے مابین تفرقہ تھا کشمیر کے مسئلے پر تو انٹرنیشنل کمیونٹی بھی حرکت میں آئی۔


آپ فرما رہے تھے کہ کیا وہ گگھو بن کر آپ کی بات سن لیں گے؟ تو اور کیا انہوں نے گولی مار دینی ہے؟ آپ نے بھی تو انکی بات سنی ہے، انکو بھی سننی پڑتی. لیکن جناب نے بات کی ہی نہیں. جب کشمیر پر ہمارا موقف بالکل مختلف ہونے کے باوجود بھارت کو سننا پڑا اور انہوں نے کوئی سوال نہیں کیا تو بلوچستان کی بات پر بھی یہی ہونا تھا


اب ہم ایسے کسی مسئلے پر انٹرنیشنل کمیونٹی کو متحرک نہیں کرنا چاہتے۔ وہ ایسے مسئلے پر بھی ایکشن لے سکتے ہیں۔ ہم کیوں نعرہ بلند کریں کہ آ بیل مجھے مار؟ اور بھائی صاحب آپ سے کس عسکری ادارے کے بندے نے آ کر کہا ہے کہ انھیں اس بات سے تکلیف ہے کہ یو این میں نواز شریف نے ذکر نہیں کیا اس بات کا؟


یہ کمال منطق ہے کہ جب ہم کہیں گے کہ ہم نے انکا ایک جاسوس گرفتار کیا ہے تو یہ آ بیل مجھے مار والی بات ہوگی. واہ! یعنی جاسوس پکڑنا کوئی بین الاقوامی جرم ہے؟ دنیا کو پیغام حکومت دیتی ہے فوجی ادارے نہیں. ہم کیوں دنیا کو نہ بتائیں کہ جناب انکا ایک جاسوس ہمارے مستقل حصے سے پکڑا گیا ہے لہٰذا آپ انکے کان کھینچیں اور انکو متنبہ کریں کہ دوسرے ممالک کے معاملات میں دخل اندازی نہ کی جائے

اب اسے موت پڑتی ہے یا نہیں، لیکن اتنا مجھے پتہ ہے کہ وہ پی ٹی آئی سے تو کم از کم ڈکٹیشن نہیں لے گا ایسے مسئلے پر، جو جماعت ایک دن اپنے بل جلا کر اور ہفتے بعد خود ہی بل جمع بھی کروا دیتی ہے۔


بل جلانا احتجاج کا ایک طریقہ ہے اور احتجاج کا کوئی طریقہ دنیا میں متعین نہیں ہے جبکہ میں حکومت کی جانب سے دنیا کے سامنے ایک دشمن ملک کی ہمارے مستقل علاقے میں جاسوسی حرکات کو ایکسپوز کرنے کی بات کر رہا ہوں ان باتوں کا آپس میں کیا تعلق؟ خدا کا خوف کرو


چلیں جی اسکو ایسے سمجھ لیں:

نواز شریف: انڈیا پاکستان میں مداخلت کرتا ہے، ہمارے پاس انکا جاسوس بھی ہے۔
سشما: جھوٹ بولتے ہیں پاکستانی۔ انھوں نے غلط بندہ پکڑا ہے اور ہمیں اس تک رسائی بھی نہیں دے رہے۔

اب اس مکالمے کے بعد عالمی برادری آپکے خیال میں تالیاں بجا کر بیٹھ جاتی؟

نوٹ: نواز شریف نے کہا انڈیا کشمیر میں زیادتی کر رہا ہے، سشما نے کہا پاکستان جھوٹ بول رہا ہے بلکہ وہ خود تخریب کاری کرواتا ہے۔ اب کون سہی ہے اور کون غلط، اسکے لیئے عالمی برادری نے دکھاوے کے لیئے ہی سہی، لیکن کچھ ایکشن تو لیا۔

اب آپ مجھے کوئی ایک دلیل دے دیں کہ کلبھوشن والی بات پر صرف دنیا نے سن کر خاموش ہو جانا تھا
 

akmal1

Chief Minister (5k+ posts)

چلیں جی اسکو ایسے سمجھ لیں:

نواز شریف: انڈیا پاکستان میں مداخلت کرتا ہے، ہمارے پاس انکا جاسوس بھی ہے۔
سشما: جھوٹ بولتے ہیں پاکستانی۔ انھوں نے غلط بندہ پکڑا ہے اور ہمیں اس تک رسائی بھی نہیں دے رہے۔

اب اس مکالمے کے بعد عالمی برادری آپکے خیال میں تالیاں بجا کر بیٹھ جاتی؟

نوٹ: نواز شریف نے کہا انڈیا کشمیر میں زیادتی کر رہا ہے، سشما نے کہا پاکستان جھوٹ بول رہا ہے بلکہ وہ خود تخریب کاری کرواتا ہے۔ اب کون سہی ہے اور کون غلط، اسکے لیئے عالمی برادری نے دکھاوے کے لیئے ہی سہی، لیکن کچھ ایکشن تو لیا۔

اب آپ مجھے کوئی ایک دلیل دے دیں کہ کلبھوشن والی بات پر صرف دنیا نے سن کر خاموش ہو جانا تھا


اگر ایسا فرض کر لیں تو دونوں جگہ بھارت نے تو آپ کو جھوٹا ہی کہا. اگر کشمیر کے معاملے میں جھوٹا کہا جانے پر بھی کوئی قیامت نہیں آتی تو بلوچستان کے معاملے پر کیسے آ جاتی؟ وہاں بھی وہی رویہ رکھو جو کشمیر کے معاملے میں جھوٹا کہا جانے پر کرتے ہو
 

Back
Top