Ali Raza Abidi was disappointed with MQM and going to quit it - Father Ali Raza Abidi

Geek

Chief Minister (5k+ posts)


zwwwwwwwwww-Lahore-Smog%20(2).jpg


علی رضا عابدی کے والد اخلاق عابدی نے کہا ہے کہ میں نے اپنی آنکھوں سے ان لڑکوں کو بھاگتے دیکھا۔ 22-24 سال کے دو لڑکے تھے۔ اگر شہر میں مزید کلنگ ہوئی تو اس کا مطلب ہے کہ کوئی نیا منظر نامہ تشکیل دیا جارہا ہے۔

علی رضا عابدی کے والد اخلاق عابدی کا غیر رسمی گفتگو میں کہنا تھا کہ میں نے اپنی آنکھوں سے ان لڑکوں کو بھاگتے دیکھا۔ 22-24 سال کے دو لڑکے تھے۔ میں گھر میں تھا فائر کی آواز سن کر بھاگا، علی کو لیکر پی این ایس شفا گیا وہ انہوں نے آپریشن تھیٹر لے گئے۔ لیکن گردن کی گولی اس کو نہ بچا سکی۔

نجی کمپنی کے گارڈز تھے جو ہمارے گھر کام کرتے تھے۔ اگر شہر میں مزید کلنگ ہوئی تو اس کا مطلب ہے کہ کوئی نیا منظر نامہ تشکیل دیا جارہا ہے۔ ان کو فالو کیا گیا مگر وہ ماہر قاتل تھے۔ علی رضا کو روڈ پر روکنا مشکل تھا، علی بہترین ڈرائیور تھا۔

گارڈ کی رائفل چلی نہیں تو وہ دوسری رائفل لینے کے لیے گھر کے اندر بھاگا تھا۔ اگر دروازہ جلدی کھل جاتا تو علی رضا بچ سکتا تھا۔ علی رضا عابدی کی آصف ذرداری سے ملاقات ہوئی تھی کیونکہ وہ ایم کیو ایم سے دل برداشتہ تھا۔

DvR8-lDW0AAR4go.jpg


لوگوں کا اس کو مشورہ تھا کہہ وہ سیاست نہ چھوڑے۔ علی کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی قوم کے لیے ہمیشہ سیاست کی ہے اب آئیڈیالوجی تبدیل نہیں کرسکتا۔

لیکن اسکا کہنا تھا کہ میں کچھ کرنا چاہتا ہو شہر کے لیے۔ اور وہ ایم کیو ایم کے انضمام کے لیے جدوجہد کررہا تھا۔

ضمنی الیکشن میں دوبارہ گلشن سے ٹکٹ نہ ملنا اس کے ساتھ ذیادتی تھی۔ علی رضا عابدی پہلے بھی اپنے حلقے سے جیتا تھا اور دوبارہ بھی جیتا پر ایم کیو ایم نے اس کے بجائے چشتی کو ٹکٹ دیا۔
 
Last edited by a moderator:

INDUS1

MPA (400+ posts)


zwwwwwwwwww-Lahore-Smog%20(2).jpg


علی رضا عابدی کے والد اخلاق عابدی نے کہا ہے کہ میں نے اپنی آنکھوں سے ان لڑکوں کو بھاگتے دیکھا۔ 22-24 سال کے دو لڑکے تھے۔ اگر شہر میں مزید کلنگ ہوئی تو اس کا مطلب ہے کہ کوئی نیا منظر نامہ تشکیل دیا جارہا ہے۔

علی رضا عابدی کے والد اخلاق عابدی کا غیر رسمی گفتگو میں کہنا تھا کہ میں نے اپنی آنکھوں سے ان لڑکوں کو بھاگتے دیکھا۔ 22-24 سال کے دو لڑکے تھے۔ میں گھر میں تھا فائر کی آواز سن کر بھاگا، علی کو لیکر پی این ایس شفا گیا وہ انہوں نے آپریشن تھیٹر لے گئے۔ لیکن گردن کی گولی اس کو نہ بچا سکی۔

نجی کمپنی کے گارڈز تھے جو ہمارے گھر کام کرتے تھے۔ اگر شہر میں مزید کلنگ ہوئی تو اس کا مطلب ہے کہ کوئی نیا منظر نامہ تشکیل دیا جارہا ہے۔ ان کو فالو کیا گیا مگر وہ ماہر قاتل تھے۔ علی رضا کو روڈ پر روکنا مشکل تھا، علی بہترین ڈرائیور تھا۔

گارڈ کی رائفل چلی نہیں تو وہ دوسری رائفل لینے کے لیے گھر کے اندر بھاگا تھا۔ اگر دروازہ جلدی کھل جاتا تو علی رضا بچ سکتا تھا۔ علی رضا عابدی کی آصف ذرداری سے ملاقات ہوئی تھی کیونکہ وہ ایم کیو ایم سے دل برداشتہ تھا۔

DvR8-lDW0AAR4go.jpg


لوگوں کا اس کو مشورہ تھا کہہ وہ سیاست نہ چھوڑے۔ علی کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی قوم کے لیے ہمیشہ سیاست کی ہے اب آئیڈیالوجی تبدیل نہیں کرسکتا۔


لیکن اسکا کہنا تھا کہ میں کچھ کرنا چاہتا ہو شہر کے لیے۔ اور وہ ایم کیو ایم کے انضمام کے لیے جدوجہد کررہا تھا۔

ضمنی الیکشن میں دوبارہ گلشن سے ٹکٹ نہ ملنا اس کے ساتھ ذیادتی تھی۔ علی رضا عابدی پہلے بھی اپنے حلقے سے جیتا تھا اور دوبارہ بھی جیتا پر ایم کیو ایم نے اس کے بجائے چشتی کو ٹکٹ دیا۔
His father must have a very strong resolve, does not look like he lost a young son yesterday. He looks pretty relaxed in giving a POLITICAL statement at the moment.
 

Back
Top