
انصاف کا تقاضا ہے کہ پہلے جو نقصانات اور خرابیاں پیدا ہو چکی ہیں انہیں درست کیا جائے: سابق وزیراعظم
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے آج لندن میں قائد مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف سے ان کے صاحبزادے حسن نواز کے دفتر میں ملاقات کی۔ شاہد خاقان عباسی نے ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں محمد نوازشریف اور میرے تعلقات سیاست سے بالاتر ہیں۔
میں نے ٹی وی پر نئی سیاسی جماعت کی ضرورت بارے کھل کر بات کی تھی اور ن لیگ کی پچھلے 16 مہینوں کی کارکردگی سے بالکل خوش نہیں، ہمیں اپنے معاملات بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ میں نے نوازشریف سے کھل کر بات کی ہے کہ 21 اکتوبر کو ان کی وطن واپسی کے فیصلے پر ہونے والی مشاورت میں شریک نہیں تھا۔نوازشریف کا ملک کی سیاست میں بہت بڑا کردار ہے لیکن عدالتی معاملات کیسے درست ہوں گے اس پر غوروفکر کی ضرورت ہے۔ انصاف کا تقاضا ہے کہ پہلے جو نقصانات اور خرابیاں پیدا ہو چکی ہیں انہیں درست کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ میں نوازشریف کے پاکستان پہنچنے پر استقبال کا قائل نہیں ہوں پہلے انہیں عدالتی معاملات ٹھیک کرنے ہوں گے۔ نوازشریف کو جیسے عدالت سے تاحیات نااہل کیا گیا اس کے حوالے سے انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنا پڑے گا۔ نوازشریف کے آئندہ انتخابات کے بعد وزیراعظم بننے کا فیصلہ ن لیگ نے کرنا ہے اس میں میری حمایت کا کوئی تعلق نہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 9 مئی (یوم سیاہ) پاکستان کی تاریخ کا بڑا سانحہ ہے جس میں ملوث تمام افراد کے خلاف کارروائی ہونا ضروری ہے لیکن کسی بھی ماورائے قانون کارروائی کے حق میں نہیں ہوں۔ پاکستان میں ملک کے آئین وقوانین کے مطابق چلنا ہو گا، اگر کوئی قانون توڑتا ہے تو اسے قانون کا سامنا بھی کرنا پڑے گا تب ہی بہتری آئے گی۔
لندن پہنچنے پر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے صحافی کے سوال کہ "نئی پارٹی بھی بنا رہے ہیں اور نوازشریف سے ملنے بھی آگئے ہیں، کیا گلے شکوے ختم کرنے آئے ہیں؟" کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھے نوازشریف سے کسی قسم کا گلہ شکوہ نہیں ہے۔ مزید کہا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت خفیہ طور پر نہیں بنتی جب بھی ایسا کچھ ہوا تو سب کے سامنے آجائے گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/10ababsbnanwisitana.png