22 اگست کا جلسہ،علی امین گنڈا پور کے پیغامات دیکھنے سے کیوں انکار کیا؟

15aliamianganduisklkdjd.png

پاکستان تحریک انصاف کے جلسے کو ملتوی کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے رابطے کیے گئے ، ان رابطوں کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا جلسہ ملتوی کروانے کے حوالےسے حکومتی و پی ٹی آئی کے رابطوں کے حوالے سے تفصیلات سامنےآنےکا سلسلہ جاری ہے، اس دوران حکومت اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے درمیان ہونےوالے رابطوں کی تفصیلات بھی سامنے آگئی ہیں۔

خبررساں ادارے کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق سب سے پہلے پی ٹی آئی کے جلسے کو ملتوی کروانے کیلئے مختلف حلقوں کی جانب سے علی امین گنڈاپور سے رابطہ کیا گیا، تاہم انہوں نے جلسہ ملتوی کروانے کیلئے کردار ادا کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد مختلف حلقوں نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور اعظم سواتی سے رابطے شروع کیے۔

جس وقت علی امین گنڈار پور سے رابطہ کیا گیا اور انہوں نے جلسہ ملتوی کروانے سے انکار کیا تو انہیں بانی پی ٹی آئی عمران خان کا آڈیو و ویڈیو پیغام دکھانے کی آفرز بھی کی گئی مگر علی امین گنڈاپور اس پیشکش پر بھی اپنی بات سے پیچھے نہیں ہٹے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور نے رابطہ کرنےو الوں کے سامنے شرائط رکھیں کہ یا عمران خان کو جیل سے نکال کر لایا جائے یا ویڈیو کال کے ذریعے ان کا رابطہ کروایا جائے پھر وہ اس معاملے میں کچھ کرسکتے ہیں ، علی امین گنڈاپور نے خود عمران خان سے ملاقات کیلئے جیل جانے سے بھی انکار کیا۔

علی امین گنڈاپورنے مختلف حلقوں پر یہ واضح کیا کہ میری کوئی حیثیت نہیں ہے، جیسے بانی پی ٹی آئی عمران خان حکم دیں گے وہی ہوگا۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے22 اگست کو اسلام آباد کے علاقے ترنول چوک میں عوامی جلسے کے انعقاد کا اعلان کررکھا تھا تاہم جلسے والے دن ہی پی ٹی آئی قیادت نے اس کو ملتوی کرنے کا اعلان کیا ، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جلسہ عمران خان کی ہدایات پر ملتوی کیا گیا۔
 

Democratics

Senator (1k+ posts)

عمران خان کو جیل سے نکال کر لایا جائے
hahaha
joke of the day
youthion ki khushe ki intaha
 

Back
Top