
سندھ ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ایک شہری نے بیٹے کی بازیابی کیلئے عدالت میں دہائی دیتے ہوئے کہا کہ 2021 سے بیٹا دفتر سے لاپتہ ہے اگر کوئی جرم کیا ہے تو بتائیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد کی بازیابی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت کراچی کے علاقے شارع فیصل سے لاپتہ شہری خرم کاظمی کے والد عدالت میں پیش ہوئے ، انہوں نے عدالت کو بتایا کہ میرے بیٹے کو 2021 میں اس کے دفتر سے کچھ لوگ اپنے ساتھ لے گئے، اس کی چھوٹی چھوٹی بچیاں ہیں، کچھ پتا نہیں بیٹا کہاں ہے، اگر میرے بیٹے نے کوئی جرم نہیں کیا تو جیل بھیج دیں۔
شہری کی دہائی پر عدالت نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ مذکورہ شہری کا کوئی کرمنل ریکارڈ یا اس کی کسی تنظیم سے وابستگی ثابت ہوئی ہے؟
تفتیشی افسر کی جانب سے منفی جواب ملنے پر عدالت نے کہا کہ جے آئی ٹی اجلاس میں کیا پیش رفت ہوئی؟ جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ درخواست گزار نے جے آئی ٹی اجلاس میں سرکاری اداروں کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا ہے، اس حوالے سے آئندہ اجلاس میں رپورٹس پیش کی جائیں گی۔
عدالت کی جانب سے لاپتہ شہریوں کی مالی معاونت کے حوالے سے استفسار پر سرکاری وکیل نے کہا کہ 22 خاندانوں کی مالی معاونت کیلئے دستاویزی کارروائی مکمل کرلی گئی ہے اگلے ہفتے تک چیک جاری ہوجائیں گے۔
سماعت کے دوران ایک دوسرے لاپتہ شہری اختر علی کے اہل خانہ بھی عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے 11 محرم سے والد لاپتہ ہیں، پولیس نے تاحال مقدمہ درج نہیں کیا،عدالت نے شہریوں کو فوری طور پر بازیاب کروانے کے اقدامات کا حکم جاری کردیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/8lapatatabbetjhsjhdj.png